جنرل عاصم منیر نے پاک فوج کی کمان سنبھال لی، جس کے بعد وہ پاک فوج کے 17 ویں سربراہ بن گئے ہیں۔
جنرل عاصم منیر کے فوج کی کمان سنبھالنے کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ کا 6 سالہ دور ختم ہوگیا۔ جنرل باجوہ 2016 میں سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی جگہ آرمی چیف بنے تھے اور انہیں 2019 میں 3 سال کی ایکسٹنشن بھی دی گئی۔
جنرل باجوہ اپنے 6 سالہ دور میں مختلف تنازعات کی زد میں رہے ان پر عمران خان کی حکومت کی تبدیلی اور پی ٹی آئی رہنماؤں اور سپورٹرز کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا بھی الزام ہے۔ رہی سہی کسر احمد نورانی کی سٹوری نے پوری کردی جس نے انکشاف کیا کہ جنرل باجوہ کی فیملی 6 سالوں میں ارب پتی بن گئی۔
جنرل باجوہ کا دور کیسا رہا اس پر مختلف صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے تبصرے کئے۔
سابق آرمی چیف کے بیان "میں عنقریب گمنامی میں چلا جاؤں گا"پر تبصرہ کرتے ہوئے صابر شاکر کاکہنا تھا کہ اس سے بہتر کوئی اور آپشن بچا ہی نہیں۔
شفاء یوسفزئی نے تبصرہ کیا کہ جو ہر وقت عمران خان کو اقتدار سے باہر نکالنے میں جُٹے رہے وہ آج عمران خان کو اسمبلیاں تحلیل کرنے سے روکنا چاہتے ہیں۔ سمجھ میں نہیں آرہا ایسا کیوں۔۔۔ ایک بندہ کہتا ہے نہیں رہنا میں نے دو نمبر نظام میں اور باقی سارے اسکو زبردستی پکڑ کے نظام سے نتھی کر رہے ہیں۔۔۔
اینکر عمران خان نے تبصرہ کیا کہ جنرل باجوہ قوم آپکو کبھی گمنام نہیں ہونے دے گی۔ آپکے احسانات کا بدلہ چکاتی رہے گی۔ آپ کہیں بھی پاکستانیوں کو نظر آئے تو وہیں آپکو خراج تحسین پیش کر دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی رہ تو نہیں گیا جو آج خوش نا ہو؟
اوریا مقبول جان کا کہنا تھا کہ قمر جاوید باجوہ کو اس احسان کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا کہ انہوں بائیس کڑور عوام کے دلوں سے ہر طرح کا خوف نکال دیا ۔ خوش رہیں ، آباد رہیںُ
رائے ثاقب کھرل کا کہنا تھا کہ آج سب ہیرو بن گئے: لیکن اصل ہیرو وہ ہیں جو باجوہ صاحب کے چیف ہوتے بھی ناقد رہے اور پھر کھڑے رہے۔
ثاقب ورک کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خود فیصلہ کرنا ہے کہ انھوں نے جنرل باجوہ کیطرح ریٹائر ہونا ہے یا جنرل راحیل شریف کیطرح، نئے آرمی چیف کو ایسے اقدامات کرنے ہونگے کہ وہ پاکستانیوں کے دلوں پہ راج کریں نہ کہ انکی ریٹائرمنٹ والے دن #یوم_نجات_29_نومبر ٹاپ ٹرینڈ ہو !!
مطیع اللہ جان نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ خس کم جہاں پاک
ندیم زمان نے تبصرہ کیا کہ پوری پاکستانی قوم سے زیادہ جنرل باجوہ کی خدمات کا اعتراف پاک فوج کی نئی کمان کرتی رہے گی کیونکہ قوم سے زیادہ نقصان ادارے کو پہنچا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ الوداعی کلمات میں صرف یہی کہہ سکتا ہوں جنرل باجوہ نے پاک فوج کو چنگ چی رکشے کی طرح چلایا ہے
سوشل میڈیاصارف علی ملک کا کہنا تھا کہ کیسا افسوس ہے کیسی گھٹیا قسم کی رخصتی ہے کے لوگ خوشیاں منا رہے ہیں،یوم نجات کے طور پر دن منایا جا رہا ہے۔بہت دکھ کی بات ہے کے ایسے بہترین ادارے کی کمان یحیی اور باجوہ جیسے لوگوں کے ہاتھ رہی۔ باجوہ نے مجھ جیسے کروڑوں کا اس ادارے کے ساتھ رومانس ہی ختم کروا دیا
اقرارالحسن نے تبصرہ کیا کہ یا انڈیا سے میچ جیتنے پر قوم اتنی خوش ہوتی ہے یا آج ہے۔۔۔
رحیق عباسی نے تبصرہ کیا کہ ارشد شریف نےایک پیکج تیار کرکے چلایا تھا کہ "وہ کون تھا"۔ اگر آج ارشد شریف ذندہ ہوتا تووہ ایک جوابی پیکج تیار کرکے چلاتا اور اپنے اٹھائے گئے سوالوں کا جواب خود ہی تحقیق کے ساتھ دیتا کہ وہ کون تھا۔ اسی لئے 29 نومبر سے پہلے ارشد شریف کو راستے سے ہٹا دیا گیا۔
دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی اس پر تبصرے کئے۔