چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے وی لاگر رضوان الرحمن رضی کو دس ارب ہرجانے کا نوٹس ارسال کر دیا۔
رضوان رضی نے سینڈک پروجیکٹ کے حوالے سے صادق سنجرانی پر الزامات لگائے تھے جس پر صادق سنجرانی نے ان الزامات کو بے بنیاد قراردیدیا اور ہتک عزت کا نوٹس بھجوادیا۔
نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ وی لاگ میں بے بنیاد الزامات سے موکل کی ساکھ مجروح ہوئی ہے اورعوامی سطح پر وی لاگر چودہ روز میں غیر مشروط معافی مانگیں۔
غیر مشروط معافی نہ مانگنے صورت میں قانونی کاروائی کا حق محفوظ رکھتاہوں۔وی لاگر رضوان رضی نے چیئرمین سینیٹ دصادق سنجرانی کے خاندان اور سنجرانی قبیلے کیخلاف الزامات لگائے تھے۔
اس سے قبل اس قسم کے الزامات عمرچیمہ نے بھی لگائے تھے جنہوں نے کہا تھا کہ چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی کا بھائی سینڈک پراجیکٹ کا 2008 سے ایم ڈی ہے وہ پاکستان کا پہلا گریجویٹ ہے جسے یونیورسٹی سے نکلنے کے فوری بعد یوسف رضا گیلانی نے اس عہدے سے نوازا اور سٹریٹیجک منصوبے چلانے والوں نے تحفظ دیا، معاملہ نیب میں چلا گیا اور اب تک ادھر ہی دفن ہے
عمرچیمہ نے کہا تھا کہ سینڈک پراجیکٹ سے کیا کیا باہر جا رہا ہے؟ اس پر بھی تحقیقات شروع ہوئیں لیکن پھر بند کر دی گئیں اور کسی کو ہوا نہیں لگنے دی گئی، وہاں اسکے نواح میں زمینیں کون خرید رہا ہے صادق سنجرانی خاندان کی اور کونسی کمپنیاں ہیں؟ یہ کہانی پھر سہی۔