Collection, Writing an Accreditation of Hadith..

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
First Century Hadith Collections


early-hadith-collections-picture.jpg
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
Any hadiths, that contradict the Quran should find its way into the dustbin.
Ultimate authority is the Qur’ān alone.
الحمد للہ۔۔۔
یعنی مکمل منکر حدیث سے اب صحیح احادیث پر آگئے۔۔

باقی اللہ سیدھا رستہ دکھانے والا ہے۔۔
بحث نہیں ۔۔ بس دعا کریں۔۔اور پہلی کلپ ضرور دیکھیں۔
شکریہ۔۔
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

بلکل جناب۔۔ کوئی بھی من گھڑت قصے ۔۔ دیوار پر ماریں۔۔

پھر لوگ اپنی کتابوں کا نام "صحیح " کیوں رکھ لیتے ہیں ؟ ہمیں تو ہر حدیث کا فیصلہ کرنا چاہیے یہ کتاب کو سرٹیفکیٹ کیوں دیا جاتا ہے
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
ایک شخص نے آپ سے من گھڑت اور متعارض حدیثوں کے متعلق دریافت کیا جو (عام طو ر سے ) لوگوں کے ہاتھوں میں پائی جاتی ہیں تو آپ نے فرمایا کہ :

لوگوں کے ہاتھوں میں حق او ر باطل ، سچ اور جھوٹ ،ناسخ اور منسوخ،عام اور خاص ،واضح اور مبہم ،صحیح او رغلط سب ہی کچھ ہے ۔خود رسو ل للہ ﷺکے دور میں آپ پر بہتان لگا ئے گئے یہاں تک کہ آپ کو کھڑے ہو کر خطبہ میں کہنا پڑا کہ جو شخص مجھ پر جا ن بو جھ کر بہتا ن باندھے گا تو وہ اپنا ٹھکا نہ جہنم میں بنا لے۔

تمہارے پاس چار طرح کے لوگ حدیث لانے والے ہیں کہ جن کا پانچواں نہیں ۔ایک تو وہ جس کا ظاہر کچھ ہے او ر باطن کچھ ۔وہ ایمان کی نمائش کرتا ہے او رمسلمانوں کی سی وضع قطع بنا لیتا ہے ۔نہ گناہ کرنے سے گھبراتا ہے اورنہ کسی افتادمیں پڑ نے سے جھجکتا ہے ۔وہ جان بوجھ کر رسول اللہ ﷺ پر جھوٹ باندھتا ہے۔ اگر لوگوں کو پتہ چل جا تا کہ یہ منافق اور جھوٹا ہے ، تو اس سے نہ کوئی حدیث قبول کرتے اور نہ اس کی بات کی تصدیق کرتے۔ لیکن وہ تو یہ کہتے ہیں کہ یہ رسول اللہ ﷺ کا صحابی ہے اس نے آنحضرتؐ کو دیکھا بھی ہے اور ان سے حدیثیں بھی سنیں ہیں اور آپ سے تحصیل علم بھی کی ہے چنانچہ وہ (بے سوچے سمجھے )اس با ت کو قبول کر لیتے ہیں ۔حالانکہ اللہ نے تمہیں منافقوں کے متعلق خبر دے رکھی ہے اور ان کے رنگ ڈھنگ سے بھی تمہیں آگا ہ کر دیا ہے پھر وہ رسول اللہﷺکے بعد بھی باقی و بر قرار رہے اور کذب وبہتان کے ذریعہ گمراہی کے پیشواؤںاور جہنم کا بلاوادینے والوں کے یہاں اثر و رسوخ پیدا کیا ۔چنانچہ انہوں نے ان کو (اچھے اچھے ) عہدوں پر لگا یا اور حاکم بنا کر لو گو ں کی گردنوں پر مسلّط کر دیا او ران کے ذریعہ سے اچھی طرح دنیا کو حلق میں اتارا اور لو گوں کا تو یہ قاعدہ ہے ہی کہ وہ بادشاہو ں او ر دنیا (والوں )کا ساتھ دیا کرتے ہیں ۔مگر سوا ان (محدودے چند افراد کے )کہ جنہیں اللہ اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ چار میں سے ایک تو یہ ہو ا ۔

اور دوسرا شخص وہ ہے جس نے (تھوڑا بہت)رسول اللہ ﷺسے سنا لیکن جوں کا توں اسے یاد نہ رکھ سکا او راس میں اسے سہو ہوگیا ۔یہ جان بوجھ کر جھوٹ نہیں بولتا ۔یہی کچھ اس کے دسترس میں ہے اسے ہی دوسروں سے بیان کرتا ہے اور اسی پر خود بھی عمل پیرا ہوتا ہے اور کہتا بھی یہی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے ۔اگر مسلمانو ں کو یہ خبر ہو جاتی کہ اس کی یادداشت میں بھول چوک ہو گئی ہے تو و ہ اس کی بات کو نہ مانتے اور اگر خودبھی اسے اس کا علم ہو جاتا تو اسے چھوڑدیتا ۔

تیسرا شخص وہ ہے کہ جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان سے سنا کہآپ نے ایک چیز کے بجالانے کاحکم دیا ہے ۔پھر پیغمبرؐ نے تو اس سے روک دیا لیکن یہ اسے معلوم نہ ہو سکا یا یوں کہ اس نے پیغمبرؐ کو ایک چیز سے منع کرتے ہوئے سنا پھر آپ نے اس کی اجازت دے دی ۔لیکن ا س کے علم میں یہ چیز نہ آسکی ا س نے(قول )منسوخ کو یاد رکھا اور (حدیث )ناسخ کو محفوظ نہ رکھ سکا ۔اگر اسے خود معلوم ہو جا تا کہ یہ منسوخ ہے تو وہ اسے چھوڑ دیتا اور مسلمانوں کو بھی اس کے منسوخ ہو جانے کی خبر ہو تی تو وہ بھی اسے نظر انداز کر دیتے ۔

اور چوتھا شخص وہ ہے کہ جو اللہ اور اس کے رسولﷺ پر جھوٹ نہیں باندھتا ۔وہ خوف خدا اور عظمت رسول اللہ ؐکے پیش نظر کذب سے نفرت کرتا ہے ۔اس کی یاد داشت میں غلطی واقع نہیں ہو تی بلکہ جس طرح سنا اسی طرح اسے یاد رکھا اور اسی طرح اسے بیان کیا ۔اور نہ اس میں کچھ بڑھایا ،نہ اس میں سے کچھ گھٹایا ۔حدیث ناسخ کو یا د رکھا ،تو اس پر عمل بھی کیا ،حدیث منسوخ کو بھی اپنی نظر میں رکھا او ر اس سے اجتناب برتا ۔وہ اس حدیث کو بھی جانتا ہے جس کا دائرہ محدود اور اسے بھی جو ہمہ گیر اور سب کو شامل ہے اور ہر حدیث کو اس کے محل و مقام پر رکھتا ہے ،اور یوں ہی واضح اور مبہم حدیثو ں کو پہچانتا ہے۔

کبھی رسول للہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کلام دو رُخ لئے ہو تا تھا ،کچھ کلام وہ جو کسی وقت یا افراد سے مخصوص ہو تا تھا اور کچھ وہ جو تمام اوقات اور تمام افراد کو شامل ہو تا تھا او ر ایسے افراد بھی سن لیا کرتے تھے کہ جو سمجھ ہی نہ سکتے تھے ،کہ اللہ نے اس سے کیا مراد لیا ہے او رپیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ا س سے مقصد کیا ہے ۔تو یہ سننے والے اسے سن تو لیتے تھے اور کچھ اس کا مفہوم بھی قرار دے لیتے تھے۔مگر اس کے حقیقی معنی اور مقصد اور وجہ سے ناواقف ہو تے تھے اونہ را صحابِ پیغمبرؐ میں سب ایسے تھے کہ جنہیں آپ سے سوال کر نے کی ہمت ہو ،بلکہ و ہ تو یہ چاہا کرتے تھے کہ کوئی صحرائی بدو یا پردیسی آجائے اور وہ کچھ پوچھیں تو یہ بھی سن لیں مگر میرے سامنے سے کوئی چیز نہ گزرتی تھی ،مگر یہ کہ میں اس کے متعلق پوچھتا تھا اور پھر اسے یا د رکھتا تھا ۔یہ ہیں لوگوں کےاحادیث و روایات میں اختلاف کی وجوہ و اسباب ۔

Nahaj alblagha Khutbag 208

 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم

پھر لوگ اپنی کتابوں کا نام "صحیح " کیوں رکھ لیتے ہیں ؟ ہمیں تو ہر حدیث کا فیصلہ کرنا چاہیے یہ کتاب کو سرٹیفکیٹ کیوں دیا جاتا ہے
لوگ یہاں تک کہتے ہیں کے تمام باتیں کتابوں میں نہیں ملتی. امام یا کسی صحیح یا غلط کتاب کا نام دور کی بات کسی راوی کا نام بھی نہیں بتا سکتے اور ایک لفظ لے کر اصول بناتے پھرتے ہیں
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
الحمد للہ۔۔۔
یعنی مکمل منکر حدیث سے اب صحیح احادیث پر آگئے۔۔

باقی اللہ سیدھا رستہ دکھانے والا ہے۔۔
بحث نہیں ۔۔ بس دعا کریں۔۔اور پہلی کلپ ضرور دیکھیں۔
شکریہ۔۔
To me, the Quran is the ultimate authority.
All other secondary books are full of contradiction and hearsay.
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
ایک شخص نے آپ سے من گھڑت اور متعارض حدیثوں کے متعلق دریافت کیا جو (عام طو ر سے ) لوگوں کے ہاتھوں میں پائی جاتی ہیں تو آپ نے فرمایا کہ :

لوگوں کے ہاتھوں میں حق او ر باطل ، سچ اور جھوٹ ،ناسخ اور منسوخ،عام اور خاص ،واضح اور مبہم ،صحیح او رغلط سب ہی کچھ ہے ۔خود رسو ل للہ ﷺکے دور میں آپ پر بہتان لگا ئے گئے یہاں تک کہ آپ کو کھڑے ہو کر خطبہ میں کہنا پڑا کہ جو شخص مجھ پر جا ن بو جھ کر بہتا ن باندھے گا تو وہ اپنا ٹھکا نہ جہنم میں بنا لے۔

تمہارے پاس چار طرح کے لوگ حدیث لانے والے ہیں کہ جن کا پانچواں نہیں ۔ایک تو وہ جس کا ظاہر کچھ ہے او ر باطن کچھ ۔وہ ایمان کی نمائش کرتا ہے او رمسلمانوں کی سی وضع قطع بنا لیتا ہے ۔نہ گناہ کرنے سے گھبراتا ہے اورنہ کسی افتادمیں پڑ نے سے جھجکتا ہے ۔وہ جان بوجھ کر رسول اللہ ﷺ پر جھوٹ باندھتا ہے۔ اگر لوگوں کو پتہ چل جا تا کہ یہ منافق اور جھوٹا ہے ، تو اس سے نہ کوئی حدیث قبول کرتے اور نہ اس کی بات کی تصدیق کرتے۔ لیکن وہ تو یہ کہتے ہیں کہ یہ رسول اللہ ﷺ کا صحابی ہے اس نے آنحضرتؐ کو دیکھا بھی ہے اور ان سے حدیثیں بھی سنیں ہیں اور آپ سے تحصیل علم بھی کی ہے چنانچہ وہ (بے سوچے سمجھے )اس با ت کو قبول کر لیتے ہیں ۔حالانکہ اللہ نے تمہیں منافقوں کے متعلق خبر دے رکھی ہے اور ان کے رنگ ڈھنگ سے بھی تمہیں آگا ہ کر دیا ہے پھر وہ رسول اللہﷺکے بعد بھی باقی و بر قرار رہے اور کذب وبہتان کے ذریعہ گمراہی کے پیشواؤںاور جہنم کا بلاوادینے والوں کے یہاں اثر و رسوخ پیدا کیا ۔چنانچہ انہوں نے ان کو (اچھے اچھے ) عہدوں پر لگا یا اور حاکم بنا کر لو گو ں کی گردنوں پر مسلّط کر دیا او ران کے ذریعہ سے اچھی طرح دنیا کو حلق میں اتارا اور لو گوں کا تو یہ قاعدہ ہے ہی کہ وہ بادشاہو ں او ر دنیا (والوں )کا ساتھ دیا کرتے ہیں ۔مگر سوا ان (محدودے چند افراد کے )کہ جنہیں اللہ اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ چار میں سے ایک تو یہ ہو ا ۔

اور دوسرا شخص وہ ہے جس نے (تھوڑا بہت)رسول اللہ ﷺسے سنا لیکن جوں کا توں اسے یاد نہ رکھ سکا او راس میں اسے سہو ہوگیا ۔یہ جان بوجھ کر جھوٹ نہیں بولتا ۔یہی کچھ اس کے دسترس میں ہے اسے ہی دوسروں سے بیان کرتا ہے اور اسی پر خود بھی عمل پیرا ہوتا ہے اور کہتا بھی یہی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے ۔اگر مسلمانو ں کو یہ خبر ہو جاتی کہ اس کی یادداشت میں بھول چوک ہو گئی ہے تو و ہ اس کی بات کو نہ مانتے اور اگر خودبھی اسے اس کا علم ہو جاتا تو اسے چھوڑدیتا ۔

تیسرا شخص وہ ہے کہ جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان سے سنا کہآپ نے ایک چیز کے بجالانے کاحکم دیا ہے ۔پھر پیغمبرؐ نے تو اس سے روک دیا لیکن یہ اسے معلوم نہ ہو سکا یا یوں کہ اس نے پیغمبرؐ کو ایک چیز سے منع کرتے ہوئے سنا پھر آپ نے اس کی اجازت دے دی ۔لیکن ا س کے علم میں یہ چیز نہ آسکی ا س نے(قول )منسوخ کو یاد رکھا اور (حدیث )ناسخ کو محفوظ نہ رکھ سکا ۔اگر اسے خود معلوم ہو جا تا کہ یہ منسوخ ہے تو وہ اسے چھوڑ دیتا اور مسلمانوں کو بھی اس کے منسوخ ہو جانے کی خبر ہو تی تو وہ بھی اسے نظر انداز کر دیتے ۔

اور چوتھا شخص وہ ہے کہ جو اللہ اور اس کے رسولﷺ پر جھوٹ نہیں باندھتا ۔وہ خوف خدا اور عظمت رسول اللہ ؐکے پیش نظر کذب سے نفرت کرتا ہے ۔اس کی یاد داشت میں غلطی واقع نہیں ہو تی بلکہ جس طرح سنا اسی طرح اسے یاد رکھا اور اسی طرح اسے بیان کیا ۔اور نہ اس میں کچھ بڑھایا ،نہ اس میں سے کچھ گھٹایا ۔حدیث ناسخ کو یا د رکھا ،تو اس پر عمل بھی کیا ،حدیث منسوخ کو بھی اپنی نظر میں رکھا او ر اس سے اجتناب برتا ۔وہ اس حدیث کو بھی جانتا ہے جس کا دائرہ محدود اور اسے بھی جو ہمہ گیر اور سب کو شامل ہے اور ہر حدیث کو اس کے محل و مقام پر رکھتا ہے ،اور یوں ہی واضح اور مبہم حدیثو ں کو پہچانتا ہے۔

کبھی رسول للہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کلام دو رُخ لئے ہو تا تھا ،کچھ کلام وہ جو کسی وقت یا افراد سے مخصوص ہو تا تھا اور کچھ وہ جو تمام اوقات اور تمام افراد کو شامل ہو تا تھا او ر ایسے افراد بھی سن لیا کرتے تھے کہ جو سمجھ ہی نہ سکتے تھے ،کہ اللہ نے اس سے کیا مراد لیا ہے او رپیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ا س سے مقصد کیا ہے ۔تو یہ سننے والے اسے سن تو لیتے تھے اور کچھ اس کا مفہوم بھی قرار دے لیتے تھے۔مگر اس کے حقیقی معنی اور مقصد اور وجہ سے ناواقف ہو تے تھے اونہ را صحابِ پیغمبرؐ میں سب ایسے تھے کہ جنہیں آپ سے سوال کر نے کی ہمت ہو ،بلکہ و ہ تو یہ چاہا کرتے تھے کہ کوئی صحرائی بدو یا پردیسی آجائے اور وہ کچھ پوچھیں تو یہ بھی سن لیں مگر میرے سامنے سے کوئی چیز نہ گزرتی تھی ،مگر یہ کہ میں اس کے متعلق پوچھتا تھا اور پھر اسے یا د رکھتا تھا ۔یہ ہیں لوگوں کےاحادیث و روایات میں اختلاف کی وجوہ و اسباب ۔

Nahaj alblagha Khutbag 208

یہ نہجت البلاغہ کس نے لکھی اور کب لکھی؟
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

لوگ یہاں تک کہتے ہیں کے تمام باتیں کتابوں میں نہیں ملتی. امام یا کسی صحیح یا غلط کتاب کا نام دور کی بات کسی راوی کا نام بھی نہیں بتا سکتے اور ایک لفظ لے کر اصول بناتے پھرتے ہیں

تو آپ ان کی باتوں کو خلاف قرآن کیوں نہیں ثابت کرتے ؟
اتنا سا کام بھی نہیں کر سکتے ؟
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

یہ نہجت البلاغہ کس نے لکھی اور کب لکھی؟

آپ کی سوئی کتاب پر ہی اٹکی ہوئی ہے . . . .کتاب کس نے اور کب لکھی

آپ خطبہ میں سے کوئی بات خلاف قرآن یا غلط ثابت کریں ، تاکہ ہمیں بھی سیکھنے کا موقع ملے
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم

تو آپ ان کی باتوں کو خلاف قرآن کیوں نہیں ثابت کرتے ؟
اتنا سا کام بھی نہیں کر سکتے ؟
ہم اپنی سی کوشش کرتے ہیں آپ ہی ضد کرتے ہیں کے جس بات کا نا امام معلوم نا کتاب نا روای قرآن کے مطابق ہے
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)

پھر لوگ اپنی کتابوں کا نام "صحیح " کیوں رکھ لیتے ہیں ؟ ہمیں تو ہر حدیث کا فیصلہ کرنا چاہیے یہ کتاب کو سرٹیفکیٹ کیوں دیا جاتا ہے
پہلی ویڈیو میں آپکے سوال کا جواب موجود ہے جناب۔۔۔
بس کلک کریں اس پر۔۔۔آپکو کاٹے گی نہیں۔۔ پرامس​
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)


ہم اپنی سی کوشش کرتے ہیں آپ ہی ضد کرتے ہیں کے جس بات کا نا امام معلوم نا کتاب نا روای قرآن کے مطابق ہے



آپ اپنے عقائد کا اظہار کر کے سمجھتے ہیں کہ یہی دلیل ہے
خیر اس تھریڈ میں خطبہ موجود ہے ، اس میں سے کوئی غلطی نکالیں اگر سکت رکھتے ہیں تو
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
11:15 Preservation of the Quran,
32:00 Collection, Writing an Accreditation of Hadith..



azeezam jani sb, as I have explained already, the real issue is not about sources of information but what people make of the information found in those sources or source books and why they do so and how they do so. If the context or purpose is wrong then information is going to be interpreted in the wrong context or for wrong purpose then it is going to be or become invalid due to its misuse.

Even if we look at the religious books of other religions they too are almost intact. Problem is with what people made of the information in them. Likewise there is nothing much wrong with sources of deen of islam also but what muslims have made of the information in those sources is the real problem.

In case of deen of islam people have used its information in context of religion instead of deen. This is why it is this very issue that needs to be discussed or debated for reaching the real truth. Till we do that nothing is going to change for the better for humanity be it muslim or nonmuslim.

For any discussion or debate the base or foundation has to be aql and ilm. Once people come to know what aql and ilm is and how they are supposed to work then they will know how they work and help us to decide things with reasonable certainty beyond any reasonable doubt. So long as people will ignore this main issue things will remain confusing and doubtful or suspicious for them.

regards and all the best.