Night_Hawk

Siasat.pk - Blogger
دل کی بیماری اور فالج سے بچنا ہے تو چائے پیجیے

21 جنوری 2020

1960576-greenblackteax-1579599861-157-640x480.jpg


عادی چائے نوشوں میں دل کی بیماری یا فالج کے سے مرنے کی شرح، چائے نہ پینے والوں سے بہت کم دیکھی گئی۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)
بیجنگ: چین میں کی گئی دس سالہ تحقیق کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ وہ لوگ جو ہفتے کے سات دنوں میں کم سے کم تین مرتبہ چائے پیتے ہیں، ان میں دل کی بیماریوں اور فالج کے امکانات بھی چائے نہ پینے والوں کے مقابلے میں کم ہوتے ہیں۔ چائے کے فائدوں میں اہم ترین کردار ’’پولی فینولز‘‘ قسم کے مرکبات کا ہوتا ہے جو سیاہ اور سبز چائے کے علاوہ دوسری غذاؤں میں بھی وافر پائے جاتے ہیں۔
بیجنگ میں واقع ’’چائنیز اکیڈمی آف بایولاجیکل سائنسز‘‘ کے تحت ایک لاکھ سے زیادہ صحت مند افراد پر 10 سال تک کی گئی اس تحقیق میں معلوم ہوا کہ پورے ہفتے میں تین سے چار مرتبہ صرف ایک ایک کپ چائے پینے والوں میں دل کی بیماریوں اور فالج کا خطرہ ایسے افراد کی نسبت نمایاں طور پر کم تھا جو چائے نہیں پیتے۔
اس تحقیق میں ایک طرف یہ بات سامنے آئی کہ چائے سے وابستہ فوائد کی سب سے بڑی وجہ اس میں شامل ’’پولی فینولز‘‘ مرکبات ہیں تو دوسری جانب یہ بھی پتا چلا کہ سیاہ چائے کے مقابلے میں سبز چائے پینے والوں کو زیادہ فائدہ پہنچا۔ اسی طرح وہ لوگ جو طویل مدت سے زیادہ چائے پینے کے عادی تھے، یعنی وہ روزانہ کم سے کم ایک یا دو کپ چائے پیتے تھے، ان میں امراضِ قلب اور فالج کی شرح بھی کم چائے پینے والوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم تھی۔
عادی چائے نوشوں میں دل کی بیماری یا فالج کے باعث مرنے کی شرح، چائے نہ پینے والوں کے مقابلے میں 22 فیصد تک کم نوٹ کی گئی جبکہ دیگر طبّی امراض سے ان کی اموات میں بھی 15 فیصد کمی دیکھی گئی۔
زیادہ مقدار میں اور زیادہ طویل مدت سے چائے پینے والے افراد کو اس عادت کا اضافی فائدہ یہ ہوا کہ ان میں دل کی ہلاکت خیز بیماریوں یا فالج کا خطرہ 56 فیصد تک کم ہوگیا۔
بعض ماہرین نے اس تحقیق پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں صرف چائے کے استعمال اور امراضِ قلب یا فالج سے اموات کے آپس میں تعلق کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ لہذا اس سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ چائے نوشی اور دل کی بیماریوں/ فالج کا آپس میں تعلق ہے لیکن یہ کہیں ثابت نہیں ہوتا کہ یہ سارا فائدہ چائے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
یہ جاننے کے لیے اس سے کہیں زیادہ منظم مطالعے کی ضرورت ہے جس میں پوری احتیاط سے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے۔

Source
 

Night_Hawk

Siasat.pk - Blogger
کم چکنائی والا دودھ بڑھاپے کو دور رکھنے میں مددگار
1959848-milk-1579548431-291-640x480.jpg

م چکنائی والا دودھ کروموسوم کے کناروں پر ٹیلومریز کو دراز کرتا ہے جو ممکنہ طور پر سست رفتار بڑھاپے کی علامت ہوسکتے ہیں۔ فوٹو: فائل
نیویارک: کم چکنائی والا دودھ بڑھاپے کی رفتارکوکم کرسکتا ہے اورایک سروے سے انکشاف ہوا ہےکہ اس کے استعمال سے انسانی کروموسوم کے سرے پر موجود ٹیلومریز کے سکڑنے کی رفتار سست ہوجاتی ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ ٹیلومریز کی لمبائی کم سے کم ہوتی جاتی ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ ہم جیسے جیسے بوڑھے ہوتے جاتے ہیں کروموسوم کے کناروں پر حفاظتی ٹیلومریز چھوٹے ہوتے جاتے ہیں۔ اس کا براہِ راست تعلق عمررسیدگی سے ہوتا۔ اب ماہرین نے کم درجے کی چکنائی اور ٹیلومریز کے درمیان ایک تعلق دریافت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تحقیق کی بنا پر انسانی زندگی میں کئی برس کا اضافہ ممکن ہے۔
برگھم ینگ یونیورسٹی کے محققین نے 5834 ایسے افراد کو بھرتی کیا جو مختلف اقسام کے دودھ باقاعدگی سے پیتے تھے۔ ان میں سے لوگوں کی نصف تعداد روزانہ دودھ پیتی تھی اور 25 فیصد افراد نے کہا کہ وہ ہفتے میں ایک مرتبہ دودھ پیتے ہیں۔ ایک تہائی شرکا نے کہا کہ وہ پوری چکنائی والا دودھ نوش کرنا پسند کرتے ہیں۔ 30 فیصد نے کہا کہ وہ دو فیصد چکنائی کا حامل دودھ پسند کرتے ہیں۔ 10 فیصد افراد نے کہا کہ وہ ایک فیصد چکنائی والا دودھ پیتے ہیں اور 13 فیصد نے کہا کہ وہ دودھ پینے کے شوقین نہیں۔
ماہرین نے مختلف گروہوں پر تحقیق سے معلوم ہوا کہ زائد چکنائی والے دودھ پینے والوں میں ٹٰیلومریز چھوٹے دیکھے گئے اور جنہوں نے دو فیصد چکنائی والا دودھ پینے کا عمل جاری رکھا ان کے ٹیلومریز قدرے طویل تھے جو زندگی میں چار سال کے اضافے کے برابر ہوسکتا ہے۔
عجیب بات یہ ہے کہ زائد چکنائی والا دودھ ٹیلومریز کو بڑھاوا نہیں دیتا اور یوں اس قسم کے دودھ کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ تاہم دیگر ماہرین نے اس سے عدم اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاید جو لوگ دو فیصد چکنائی والا دودھ پیتے ہیں وہ ورزش، خوراک اور اپنی صحت کا بہتر خیال بھی رکھتے ہیں اور ان باتوں کو سروے میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ناقدین نے اس پر معاملے میں مزید تحقیق پر زور دیا ہے۔

Source
 

ednabaker

New Member
We provide multi-home appliances for our valuable client to Save big and get the best prices on our services to get our products. Super excited provide LED TV, Washing Machine, Geyser, AC, Fridge, Lights, Switches, Furniture, Wardrobe, Floor Tiles, Bathroom Tiles, Steel speedy delivery | 100% genuine | Great value.
 

Night_Hawk

Siasat.pk - Blogger

سبزیاں اور پھل، واک نہ کرنے کا جزوی ازالہ کرسکتے ہیں

2482976-fruitsandvegetables-1684088070-886-640x480.jpg


ہارورڈ: امریکہ میں کیے گئے ایک سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وقت کی قلت یا کسی اور وجہ سے اگر آپ واک یا جاگنگ نہیں کر سکتے تو سبزیوں اور پھلوں کے استعمال سے اس کا جزوی ازالہ ضرور کیا جاسکتا ہے۔
اس سے قبل خیال تھا کہ دنیا کو کوئی نسخہ اور قیمتی دوا بھی جسمانی ورزش یا تیزقدمی کےبرابر نہیں ہوسکتی۔ تاہم بعض شواہد کی بنا پر معلوم ہوا ہے کہ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بھی اس ضمن میں جزوی طور پر مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
اس ضمن میں ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اگر آپ روزانہ پھل اور سبزیوں کی کچھ مقدار باقاعدگی سے کھا رہے ہیں تو یہ ہزاروں قدم چلنے کے برابر ثابت ہوتا ہے۔ اس طرح غذا جاگنگ کے فوائد فراہم کرسکتی ہے۔ تاہم اگر آپ پھل اور سبزیاں کھاتے ہوئے واک بھی کرتے ہیں تو اس سے شاندار جسمانی و ذہنی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔

اس ضمن میں ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے کل 2300 افراد کا جائزہ لیا۔ انہوں نے دیکھا کہ روزانہ چارہزار قدم پیدل چلنے والے افراد اور میڈیٹرینیئن طرز کی پھلوں اور سبزیوں والی غذا کھانے والوں کے جسم میں آکسیجن کی مقدار اور قلبی صحت یکساں پائی گئی۔ یہ اچھی خبر ان لوگوں کے لیے ہے جن کی روزمرہ مصروفیت انہیں تیزقدمی کا وقت نہیں دے سکتی۔
اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ پھل اور سبزیاں ریشے دار (فائبر) غذائیں ہیں۔ ان میں جسم کے لیے مفید کیمیائی اجزا اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو سر سے پیر تک کے لیے مفید ہوتی ہیں۔ ان کے قلب و دماغ پر بہترین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
مطالعے کے بعد ہارورڈ میں واقع بیتھ اسرائیل ڈیکونیس سینٹر کے ڈاکٹر مائیکل مائی نے بتایا کہ ’یہ مطالعہ سوالنامے پر مشتمل تھا اور ایک ٹھوس ثبوت ہے کہ غذا اور بہتر صحت کے درمیان ایک اہم تعلق پایا جاتا ہے۔‘
تحقیقی کا خلاصہ یہ ہے کہ اگر دن میں چار سے پانچ مرتبہ تھوڑی تھوڑی مقدار میں پھل اور سبزیاں کھائی جائیں تو اس کے فوائد عین واک یا جاگنگ جیسے ہوتے ہیں۔

Sorce