دوستو! کیا نواز شریف نے متعدد بار یہ نہیں کہا کہ وہ ھندوستان سے دوستی چاہتا ہے؟ کیا نواز شریف نے پاکستان میں ہر دھماکے کے بعد یہ نہیں کہا کہ وہ ھندوستان سےتجارت چاہتاہے؟ کیا پاکستان میں دھماکوں میں سینکڑوں شہریوں کے قتل ہونے کے بعد وزیراعظم پرزور اپیل نہیں کرتا ھندوستاھندوستان سے کہ۔ آو ہم مل کر بھائی چارہ قائم کریں اور دہشت گردوں کو ختم کریں؟ کیا نواز شریف نے ھندوستانی وزیر اعظم کو تحائف نہیں بھیجے اور اس کو اپنے گھر نہیں بلایا؟ بلکہ ھندوستانی وزیر اعظم کے ساتھ اجیت ڈیول کو بھی ساتھ نہیں بلایا اور دونوں کو اپنے گھر بلا کر اکیلے میں گھنٹوں گفتگو کی جس میں نواز شریف کے علاوہ کسی کو شامل ہونے کی اجازت نہیں تھی؟ کیا وزیر اعظم کئی بار اپنے بیٹوں کو ھندوستان ساتھ نہیں لئے گئے اور وہاں خیر سگالی کے لئیے کاروبار شروع کیا؟ کیا نواز شریف نے خیر سگالی کا مظاہرہ نہیں کیا جب ھندوستان پاکستانپاکستانی اداکاروں کو مار پیٹ کر ھندوستان سے نکال رہا تھا پاکستانی حکومت نے ھندوستانی فلموں سے پابندی اٹھا کر انہیں دکھانے کی اجازت دی؟ کیا پیمبرا نے آج تک کسی ھندوستانی ایڈوٹائزنگ پر پابندی لگائی؟ کسی بے حیائی والے ڈرامے پر پابندی لگائی؟ جب وزیراعظم نواز شریف نے ھندوستان سے سارے مسائل حل کرنے کا تہیہ کیا ہوا اور دن رات ھندوستانی دوستوں سے رابطے میں ہیں اور وزیر اعظم کو اس سارے معاملے میں آرمی چیف کی بھی آشیرباد حاصل ہے کیونکہ اس آشیرباد کے بغیر اکیلے وزیر اعظم یہ سارے معاملات نہیں نبٹا سکتے! تو اب قوم کو کیا تکلیف ہے کہ وہ کہتی ہے کہ ھندوستانی فلموں کا بائیکاٹ کرو؟ مطلب یہ کہ ھندوستانی فلموں پر پابندی مشہوری پر پابندی۔یعنی نواز شریف کی ھندوستان کے ساتھ جو محبت ہے اس پر پانی پھیر دو۔۔۔۔۔۔۔ قوم کو عقل کے ناخن لینے چاہیں۔۔اگر ھندوستان پاکستان کو توڑنے کی کوشش کر رہا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ھندوستان سے تعلقات ختم کر دیں اور وزیر اعظم کی تمناؤں پر لات مار دی جائے۔۔۔قوم ایسے لوگوں کے بہکاوے میں نہ آئے جو ھندوستان پر اس لئے پابندی لگانے کی باتیں کرتے ہیں وہ کشمیر میں کشمیریوں کو قتل کررہا ہے۔یا بلوچستان کو توڑنے کی کوشش کررہا ہے۔ قوم کو صرف وزیر اعظم کی تسلیوں پر دھیان دینا چاہیے۔ ۔۔۔۔