Is Afghan Peace Process Failing???

Abu Abdul Samad Khan

MPA (400+ posts)

#USwithdrawl #AfghanTaliban
Will Taliban attend Istanbul talks after Eid?

Is china Afraid of US withdrawl from Afghanistan?

Will PLA send peacekeepers to Afghanistan?

Who will like Afghan peace process Fail and Why?
 
Last edited by a moderator:

Constable

MPA (400+ posts)

حالات حاضرہ و سابقہ کی روشنی میں افغان نسلاً ایک "فساد پرست" قوم واقع ہوئے ہیں
انکی قسمت میں خون اور جنون انمٹ سیاہی سے لکھا گیا

اول تو تیس دن بارہ مہینے ان پر کوئی نہ کوئی بیرونی حملہ آوار ہی چڑھا رہتا ہے
ورنہ
یہ آپس میں ہی سر پھٹول کر کر کے خونم خون ہوتے رہتے ہیں
 

musafir2016

Voter (50+ posts)

حالات حاضرہ و سابقہ کی روشنی میں افغان نسلاً ایک "فساد پرست" قوم واقع ہوئے ہیں
انکی قسمت میں خون اور جنون انمٹ سیاہی سے لکھا گیا

اول تو تیس دن بارہ مہینے ان پر کوئی نہ کوئی بیرونی حملہ آوار ہی چڑھا رہتا ہے
ورنہ
یہ آپس میں ہی سر پھٹول کر کر کے خونم خون ہوتے رہتے ہیں

100٪ true​
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
Will Taliban attend Istanbul talks after Eid?
Very likely, since only Turkey is supporting them. Ehsan Ullah is also in Turkey.
Is china Afraid of US withdrawal from Afghanistan?
No. China has built an alternative route through Iran to reach central Asia and Europe.
Will PLA send peacekeepers to Afghanistan?
No. Why would China spill over its money on this death trap?
Who will like Afghan peace process Fail and Why?
The sitting Afghan Govt and India.
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

حالات حاضرہ و سابقہ کی روشنی میں افغان نسلاً ایک "فساد پرست" قوم واقع ہوئے ہیں
انکی قسمت میں خون اور جنون انمٹ سیاہی سے لکھا گیا

اول تو تیس دن بارہ مہینے ان پر کوئی نہ کوئی بیرونی حملہ آوار ہی چڑھا رہتا ہے
ورنہ
یہ آپس میں ہی سر پھٹول کر کر کے خونم خون ہوتے رہتے ہیں
یہ بات درست ہے کہ افغانستان پر کبھی بھی کوئی ایک حکومت نہیں کر سکا۔ مسئلہ وہاں کی مختلف قومیتوں کا ہے۔ جہاں شمال میں فارسی بان ہیں، وہیں ان کے نیچے پنجشیری اور پھر اس کے بعد کابل میں سب ملے جلے ہوئے ہیں، کابل سے نیچے جنوب مغرب میں طالبان اور جنوب مشرق میں ہزارہ قوم ہے۔

لیکن صرف قوموں کا مختلف ہونا اس بات کی دلیل نہیں کہ کیوں وہاں کبھی کوئی ایک حکومت مکمل طور فعال نہ ہوسکی۔

افغان قوم کا کلچر انتہائی شخصی ہے، نہ کہ قومیتی۔ جس کے پاس بھی ایک بندوق ہوتی ہے، وہ اپنی چار گھروں پر مشتمل ریاست کا اعلان کردیتا ہے۔ وہاں کے کلچر میں کبھی آپ کو بڑے زمیندار یعنی فیوڈل نہیں ملیں گے۔ صرف وارلارڈ کلچر چلتا آرہا ہے۔

طالبان کو بھی کہا تو جاتا ہے کہ افغانستان کے بہت بڑے حصّے پر حکومت کرتے رہے ہیں۔ لیکن اگر اس کی بخیاں ادھیڑیں گے تو معلوم چلے کا کہ دراصل مختلف وار لارڈز کو ملا کر ایک نام کے نیچے جمع کیا گیا تھا۔ جبکہ یہ وارلارڈ سب اپنی اپنی جگہہ بہت زیادہ خود مختاری رکھتے تھے۔ جو قوانین لوگر میں مروّج تھے، انکا اطلاق گردیز یا خوست میں نہیں ہوتا۔

ساتھ ہی پنجشیر اور شمال کی طرف کبھی طالبان حکومت نہیں کر سکے، کیونکہ وہ طالبان سے علیحدہ ایک قوم ہیں۔ گو کہ بامیان، نورستان اور قندوز میں بہت جنگ و جدل ہوئی، لیکن پھر بھی طالبان کی حکومت وہاں مکمّل طور کبھی ہاوی نہیں ہوسکی۔

بنیادی طور پر جن تہاذیب میں قومیت کو شخصیت پر ترجیح دی جاتی ہے، وہاں عمومی طور پر ایک فعال حکومت قیام پذیر ہوسکتی ہے۔ جہاں شخصیت کو قومیت پر ترجیح دی جاتی ہے، وہاں کبھی کوئی ایک حکومت قائم نہیں رہ سکتی۔ ہر گروہ یا شخص اپنے مفادات کو باقی چیزوں پر ترجیح دیتا ہے۔ یہ صرف اور صرف تب اکٹھے ہوتے ہیں جب سب کی جان پر بن جاتی ہے۔ نہیں تو سب وسائل کی خاطر آپس میں بھی لڑنے مرنے سے گریز نہیں کرتے۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
یہ بات درست ہے کہ افغانستان پر کبھی بھی کوئی ایک حکومت نہیں کر سکا۔ مسئلہ وہاں کی مختلف قومیتوں کا ہے۔ جہاں شمال میں فارسی بان ہیں، وہیں ان کے نیچے پنجشیری اور پھر اس کے بعد کابل میں سب ملے جلے ہوئے ہیں، کابل سے نیچے جنوب مغرب میں طالبان اور جنوب مشرق میں ہزارہ قوم ہے۔

لیکن صرف قوموں کا مختلف ہونا اس بات کی دلیل نہیں کہ کیوں وہاں کبھی کوئی ایک حکومت مکمل طور فعال نہ ہوسکی۔

افغان قوم کا کلچر انتہائی شخصی ہے، نہ کہ قومیتی۔ جس کے پاس بھی ایک بندوق ہوتی ہے، وہ اپنی چار گھروں پر مشتمل ریاست کا اعلان کردیتا ہے۔ وہاں کے کلچر میں کبھی آپ کو بڑے زمیندار یعنی فیوڈل نہیں ملیں گے۔ صرف وارلارڈ کلچر چلتا آرہا ہے۔

طالبان کو بھی کہا تو جاتا ہے کہ افغانستان کے بہت بڑے حصّے پر حکومت کرتے رہے ہیں۔ لیکن اگر اس کی بخیاں ادھیڑیں گے تو معلوم چلے کا کہ دراصل مختلف وار لارڈز کو ملا کر ایک نام کے نیچے جمع کیا گیا تھا۔ جبکہ یہ وارلارڈ سب اپنی اپنی جگہہ بہت زیادہ خود مختاری رکھتے تھے۔ جو قوانین لوگر میں مروّج تھے، انکا اطلاق گردیز یا خوست میں نہیں ہوتا۔

ساتھ ہی پنجشیر اور شمال کی طرف کبھی طالبان حکومت نہیں کر سکے، کیونکہ وہ طالبان سے علیحدہ ایک قوم ہیں۔ گو کہ بامیان، نورستان اور قندوز میں بہت جنگ و جدل ہوئی، لیکن پھر بھی طالبان کی حکومت وہاں مکمّل طور کبھی ہاوی نہیں ہوسکی۔

بنیادی طور پر جن تہاذیب میں قومیت کو شخصیت پر ترجیح دی جاتی ہے، وہاں عمومی طور پر ایک فعال حکومت قیام پذیر ہوسکتی ہے۔ جہاں شخصیت کو قومیت پر ترجیح دی جاتی ہے، وہاں کبھی کوئی ایک حکومت قائم نہیں رہ سکتی۔ ہر گروہ یا شخص اپنے مفادات کو باقی چیزوں پر ترجیح دیتا ہے۔ یہ صرف اور صرف تب اکٹھے ہوتے ہیں جب سب کی جان پر بن جاتی ہے۔ نہیں تو سب وسائل کی خاطر آپس میں بھی لڑنے مرنے سے گریز نہیں کرتے۔
ابھی افغانستان سے ان کے ہم مسلک کی ہلاکت کی خبر آ جائے تو یہی لوگ ہمارا بندہ مار دیا کا بین کرنا شروع کر دیں گے
 

Abu Abdul Samad Khan

MPA (400+ posts)

حالات حاضرہ و سابقہ کی روشنی میں افغان نسلاً ایک "فساد پرست" قوم واقع ہوئے ہیں
انکی قسمت میں خون اور جنون انمٹ سیاہی سے لکھا گیا

اول تو تیس دن بارہ مہینے ان پر کوئی نہ کوئی بیرونی حملہ آوار ہی چڑھا رہتا ہے
ورنہ
یہ آپس میں ہی سر پھٹول کر کر کے خونم خون ہوتے رہتے ہیں
Fanatic and biased comment. Khud pasandi b hamaqat hoti hay bhai
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
ابھی افغانستان سے ان کے ہم مسلک کی ہلاکت کی خبر آ جائے تو یہی لوگ ہمارا بندہ مار دیا کا بین کرنا شروع کر دیں گے

Fanatic and biased comment. Khud pasandi b hamaqat hoti hay bhai
میں صرف افغانستان کی تاریخ اور اس کے عمرانیاتی پہلو پر بات کر رہا ہوں۔
افغانستان میں احمد شاہ مسعود سنی تھا، لیکن اس کے حملہ آور طالبان ہی تھے۔

اسی طرح جو شیعہ ایرانی جڑیں رکھتے ہیں، وہ اور جو ہزارہ ہیں، وہ بھی ایک دوسرے سے نہیں ملتے۔ ایک کو ایران کے ساتھ لگاوٗ ہے اور دوسرے کو امریکہ کے ساتھ۔

 
Last edited: