اس سے ہمارے ان سینیر ججوں کو پتا چلتا ان کو کوئی ڈر نہیں قوم کیا سوچے گی یا ہمارے جونیر ہمارے بارے میں کیا خیال کریں گیں چند گھنٹوں کی سماعت میں جو ادارے کی عزت کا خیال نہ کر سکیں کیا وہ ان کرسیوں پر بیٹھنے کے لائق ہیں
صاف صاف نظر آرہا ہے ججز اپنے پیٹی بھائی کو سزا دینے میں ہچکچا رہے ہیں اس سے پہلے بھی ججوں نے ریفرنس خارج کرکے ایف بی ار کو انکوئری بھیج کر اپنی جان چھرائی تھی بلکہ کل کی تاریخ میں تو حیران کن طور پر سسپریم کورٹ چیف جسٹس پاکستان نے تسلیم کیا یہ اور اس کی بیوی مجھے ملے تھے اور کیس کی سماعت کے دوران ایک دوسرے کو تحفے دینے کی باتیں بھی کی گئیں کہ میں نے ملزم کو شہد کی بوتل بھیجی تو اس نے یعنی فائز عیسی نے قبول نہیں کی جس سے صاف ظاہر ہے یہ سب ڈرامہ ہو رہا ہے آخر میں ججوں نے کوئی کنڈی نکال کر اسے چھوڑ دینا ہے مزے کی بات چیف صاحب خود ملزم کو کہتے ہیں تین سوالوں کو جواب دو اور گھر جاؤ اور اگلے دن وہ کہتا ہے اس کا میں جواب نہیں دو ں گا اس کا بھی کمال نخرا ہے کسی دوشییزہ کی طرح اور ہر بار کی طرح ہینگی بینگی مارتا ہے ججز باربار فایز عیسی اور اس کی بیوی سے معافی مانگتے ہیں کیا یہ عام لوگوں کے ساتھ رویہ اپنایا جاتا ہے معزرت کے ساتھ یہ سب ڈرامہ لوگوں کو بیوقوف بنانے کے لیے عدالت میں سٹیج ڈرامہ ہو رہا ہے اس نے بچ جانا ہے اور اس نے ہلکائے کتے کی طرح سب کو کاٹتے رہنا ہے فوج پر بھونکتا ہے کبھی یہ پاکستانی عوام کو پر جاتا ہے کہ یہ منافقین کی قوم ہے اور پاکستان کو گٹر کہتا ہے کبھی کہتا ہے میرا کیس لائیو دیکھای جائے پھر کہتا ہے یہ میرا ڈاکومنٹ پبلک نہ کیا جائے میڈیا کو نہ دیا جائے یہ لوگ مل کر الو بنا رہے ہیں سب کو
خود ایک نمبر کا منافق دونمبر آدمی ہے
اس ڈرامے باز خاندان قاضی فائز عیسی اور نواز شریف خاندان میں اداکاری کا مقابلہ ہو رہا کہ پانامہ کے دوران تم نے زیادہ زبردست ایکٹنیگ کی تھی یا ہم اس وقت زیادہ زبردست ایکٹنیگ کر رہے ہیں یہ دونوں خاندان ایک ہی قسم ہیں
اور بہت خوب عدالت ان کے کیس میں جس طرح ان سلوک کر رہی ہے وہ بھی پاکستانی عوام کے لیے سوچنے کے لائق ہے یہ قاضی فائز عیسی کس طرح کبھی روتا ہے کبھی پاکستان کو گٹر کہتا ہے اور کبھہ پاکستانی عوام کو منافقین کا ٹولا کہتا ہے ہر کسی پر بھونکتا ہے چاہے سیاست دان ہو فوج ہو یا بیوروکریسی
قاضی فائز عیسی ساری باتیں ٹیں ٹیں کرتا ہے زمانے بھر کے دکھ بیان کرتا ہے رونے روتا ہے کبھی اپنی بیوی کے پیچھے چھپتا ہے تو کبھی اپنے بچوں کے پیچھے اور کبھی اپنی ججی کے پیچھے چھپ جاتا اپنے جسٹس ہونے کا ناجائز فائدے اٹھا رہا ہے لیکن نہیں کرتا تو اپنی جائیداد کی تفصیل بیان نہیں کرتا جس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ یہ شریف خاندان کی طرح ناجائز دولت دو نمبر اثاثے رکھتا ہے جیسے ان شریفوں کے پاس بھی گز لمبی زبانیں ہیں لیکن منی ٹریل بتانیں پر انہیں مرگی کا دور ہ پر جاتا ہے اسی طرح یہ سب کچھ کہتا ہے لیکن جائیداد کی منی ٹریل نہیں دیتا