Night_Hawk

Siasat.pk - Blogger
Re: Poetry Sharing, Mehfile Shier-o-Adab محفل شعر و ادب (Poetry Sharing Point)

Jan12-1_zps5d7d034d.png
 

zeshaan

Chief Minister (5k+ posts)
Ji Chahta hay

جی چاہتا ہے
اب تم کو ہٹانے کو جی چاہتا ہے
دامن اب بچانے کو جی چاہتا ہے
بہت کچھ لوٹا ہے اب سب کچھ نکالو
اب غربت مٹانے کو جی چاہتا ہے
وہ وعدے ،کہ روٹی ،دو کپڑا مکان
ایسے وادوں پہ رونے کو جی چاہتا ہے
ہے سیاست تمہاری ،قبروں کے نغمے
اب نہ سننے سنانے کو جی چاہتا ہے
الیکشن وطن میں جب ہوگا ہمارے
بے ایمان کو ہرانے کو جی چاہتا ہے
بہت آزمایا سب ہی رہبروں کو
حق کے دا عی اب لانے کو جی چاہتا ہے
ظہیر کوئی چھڑے جب حق کا ترنّم
تو ساتھ سر ملانے کو جی چاہتا ہے
سید ظہیرعلی
 

Night_Hawk

Siasat.pk - Blogger
Re: Ji Chahta hay


غزل اِک سنانے کو جی چاہتا ہے
کبھی گیت گانے کو جی چاہتا ہے
بحر یہ پسند آگئی ہم کو جی سے
اِ سے گنگنانے کو جی چاہتاہے
جہاں جاتے جاتے نہ تھکتے تھے ہم کل
وہیں آج جانے کو جی چاہتا ہے
بہت خود سے کہہ سن لیا ہم نے شاعر
اب اُن کو سنانے کو جی چاہتا ہے
کبھی آپ روٹھے ، اُنھوں نے منایا
اب اُن کو منانے کو جی چاہتا ہے
یہاں اولے پڑنے کا امکاں نہیں ہے
یونہی سر منڈانے کو جی چاہتا ہے
کبھی ٹوٹ کر یاد آتے ہو تم بھی
کبھی بھول جانے کو جی چاہتا ہے
‘‘تماشا کر اے محوِ آئینہ داری’’
تجھے اب رِجھانے کو جی چاہتا ہے
اُنھیں کا قصیدہ، اُنھیں کا ترانہ
اُنھیں سے چھپانے کو جی چاہتا ہے
عجب بے کلی سی ہے دِل میں ہمارے
تڑپ کر رُلانے کو جی چاہتا ہے
کبھی پیار سے اور شرارت سے اُن کو
جلانے ، ستانے کو جی چاہتا ہے
بہت دُکھ سہے اور بہت رو لیے ہم
پر اب مسکرانے کو جی چاہتا ہے
خلیل عاشقوں میں ہوئے ہم بھی شامل
بس اب روٹھ جانے کو جی چاہتا ہے

محمد خلیل الرحمن​

 
ح

حکایت جنوں

Guest
Faani ki aik khubsoorat ghazal

ضبط اپنا شعار تھا، نہ رہا
دل پہ کچھ اختیار تھا، نہ رہا

دلِ مرحوم کو خدا بخشے
ایک ہی غم گسار تھا، نہ رہا

موت کا انتظار باقی ہے
آپ کا انتظار تھا، نہ رہا

اب گریباں کہیں سے چاک نہیں
شغلِ فصلِ بہار تھا، نہ رہا

آ، کہ وقتِ سکونِ مرگ آیا
نالہ نا خوش گوار تھا، نہ رہا

ان کی بے مہریوں کو کیا معلوم
کوئی اُمّیدوار تھا، نہ رہا

آہ کا اعتبار بھی کب تک
آہ کا اعتبار تھا، نہ رہا

کچھ زمانے کو سازگار سہی
جو ہمیں سازگار تھا، نہ رہا

مہرباں، یہ مزارِ فانی ہے
آپ کا جاں نثار تھا، نہ رہا

 
Last edited by a moderator:

Aliza

MPA (400+ posts)
میری غزل کو پسند کریں آپ لوگ پلیز...

4804653967_fb15cb6fa9_z.jpg




راستے میں ہر پڑا پتھر اٹھا لیتے ہیں ہم
اسی طرح پتھر کو ٹھوکر سے بچا لیتے ہیں ہم

زندگی گزری ستم سہتے هوئے اس کے پر اب
اکثر اپنے صبر کو بھی آزما لیتے ہیں ہم

اس کشا دا دل میں کتنے تنگ دل آباد ہیں
کوئی یہ دیکھے کیا دیتے ہیں کیا لیتے ہیں ہم

یاد اسکی مجماع دل میں نہ کھو جاۓ کہیں
اسس لئے ہر یاد کو گھر میں سجا لیتے ہیں ہم

جھانکتے الفت ہیں ہم دنیا کے دل میں رات دن
اور اپنے دل میں کیا ہے یہ چھپا لیتے ہیں ہم.....
 
Last edited by a moderator: