No Land Of Pakistan Steel Mills is Going to be SOLD!

Musafir99

Politcal Worker (100+ posts)
کچھ مسئلے سمجھ سے بالا تر ہوتے ہیں۔ کچھ بالا ترین بھی ہوتے ہیں۔ جو بالاتر ہوتے ہیں، ان سے تو ہماری عوام خوب واقف ہے، مثلاً کہ نواز شریف صاحب کے ڈنر سیٹ کی پلیٹیں کم ہیں اور وہ آج تک لندن کے ہر ریستوران میں جا کر دیکھ رہے ہیں کہ آخر وہ پلیٹیں کہاں رہ گئیں؟ پاکستانی بھی دیکھ رہے ہیں۔ ہاں، انھوں نے خود ایون فیلڈ کے فلیٹوں کے بارے میں حلفیہ کہا کہ وہ میرے نہیں ہیں، مگر وہ اس میں رہائش پذیر ضرور ہیں۔ محترمہ مریم صفدر، جو ابھی تک اپنے نام کے ساتھ شوہر کے نام کو پسند نہیں کرتیں، حالانکہ شادی انھوں نے اپنی پسند سی کی تھی، پوری قوم کے سامنے آ کر کہتی ہیں کہ میری لندن تو کیا، پاکستان میں بھی کوئی جائداد نہیں ہے۔

شہباز شریف کے ددھ کے کاروبار میں اللہ نے اتنی برکت ڈالی ہوئی ہے کہ ماشااللہ۔ لیکن بھائی، اللہ کے کام ہیں، لہٰذا سمجھ سے بالاتر ہی ہوں، کیا انہونی ہے؟


خیر اب آتے ہیں ان کاموں کی طرف جو سمجھ سے بالا ترین ہوتے ہیں۔

وہ ہے ہمارا میڈیا اور اس پر بلائے گئے ہمارے دانشور۔ یہ وہ لوگ ہیں جو انہونی کی ہونی، اور ان کہی کو کہی بھی کر کے دکھا سکتے ہیں۔
بادی النظر میں یہ سیدھے سادھے، پڑھے لکھے، سلجھے ہوئے لوگ، وہ کچھ کر جاتے ہیں جو مجنوں اپنی جنونیت کی انتہا کی حالت میں بھی نہ سوچ سکے۔

ابھی کل ہی کی بات ہے کہ معاشی رابطہ کمیٹی کے اسٹیل ملز کے مفتہ داروں کو گھر بھیجنے کا فیصلہ کیا ۔ پھر اس فیصلے کے محرّکات اور مجرّبات پر ہر پہلو ئے دیدہ سے روشنی ڈالنے کے لیئےوزیر برائے صنعت و پیداوار نے ایک دس منٹ کی پریس کانفرنس بھی کی۔

اب اس کے بعد، ہمارے یہ دانشور حضرات ہر چینل پر بیٹھ کر اپنی اپنی استطاعت کے مطابق، کچھ فہم عام سے بالاتر تبصرے کرتے رہے۔ جو کہ ایک دانش مندانہ امر کا خاص کلیہ ہے کہ اس کی سوچ عام سی تو نہیں ہوتی۔

مگر وہ پوری پریس کانفرنس سننے کے بعد بھی ہم نے کچھ ’’دانش وڑ‘‘ دیکھے، جو کہ ہمارے تحیر کو اپنے تبصرے تو سط سے تحیّر کی بالا ترین سطحوں تک مفت میں ہی لے گئے۔
ایسے ہی ایک ہمارے دانش وڑ ہیں فرخ صاحب۔ ہم حلفیہ کہتے ہیں کہ ان کے بارے میں ہم نے کبھی نہیں سنا کہ وہ بھنگ، چرس، افیون یا کسی اور ایسے قبیح نشے کے عادی ہوں، یا شوقیہ بھی کبھی کرتے ہوں۔تب ہی ان کی ذیل میں ذکر کی گئی ٹویٹ ہمیں تحیّر کی چوٹیوں کے بھی پار لے گئی۔ ملاحظہ ہو:


https://twitter.com/x/status/1268811652453085185
یقین جانئیے کہ یہ ٹویٹ پڑھتے کے ساتھ ہی پہلے تو ہم حیرانگی کی بالا ترین سطح میں معلّق رہے، پھر گاہے گاہے ذرا جب حدود بالا ترین میں سے ہوتے ہوئے حواس باختہ کے تختے کے قریب پہنچے تو ہم نے صرف ان کی داش وڑی کا پاس رکھتے ہوئے حماد اظہر کی پریس کانفرنس دوبارہ کھولی، کہ شائد ہمیں ہی سننے میں کچھ مغالطہ لگا ہو۔ پھر دوسری مرتبہ سنا کہ شائد ایک مرتبہ پھر جامع طور یقین محکم ہو، پھر بھی ایک مرتبہ اپنے دوست کو بھی بلوا کر سنوایا، کہ ہو سکتا ہے کہ میرے کان خراب ہوں۔ لیکن پھر بھی مجھے فرخ صاحب کا دانشوڑی قد کاٹھ دیکھ کر اپنے دوست پر سے بھی یقین اٹھ چکا ہے۔

ذرا آپ بھی سن کر بتائیں کہ کیا کہتے ہیں حماد اظہر صاحب یہاں؟



[/SIZE]
 
Last edited by a moderator: