Physics suggests that the future has already happened

knowledge88

Chief Minister (5k+ posts)
"He used word God in the context of some super ordering power" at 1:52 in your video. What else you call God?? He might not have believed in God of ibrahim but that doesn't matter. As far as one believe that there's a higher power who created all this order, seems good enough to me.
no, He didn't believe in God of Ibrahim, god of Hindu, God of Buddhist.
He believed there is NO higher power. He believed you waste your time if you pray.
Einstein did not believe in any God of any religion followed on earth. He believed ALL the world religions are nonsense. He believed this nature is God. this world is God. See the letter he wrote about God in this video.

In this letter, Einstein's exact words are "“The word God for me is nothing but the expression of and product of human weakness, " see the video


also, see this video to understand what Einstein meant by God.

 
Last edited:

knowledge88

Chief Minister (5k+ posts)
Its "suggestive" see the title

Physics suggests that the future has already happened.​


I would have explained this video but got to go to Traders Joe grocery time. Watch video a couple of times it says suggestive not confirmed.

Of course, it is not confirmed. But the point of debate is not if it is suggested or conformed.

The point of debate is that the author of this post wrote that due to this physics revelation, it proves our religion is right (or something in a similar way).

My point was, If it is right, then this physics revelation destroys religion. Why I said so, you can read in my above posts.
 

SRKhan

Councller (250+ posts)
no, He didn't believe in God of Ibrahim, god of Hindu, God of Buddhist.
He believed there is NO higher power. He believed you waste your time if you pray.
Einstein did not believe in any God of any religion followed on earth. He believed ALL the world religions are nonsense. He believed this nature is God. this world is God. See the letter he wrote about God in this video.

In this letter, Einstein's exact words are "“The word God for me is nothing but the expression of and product of human weakness, " see the video


also, see this video to understand what Einstein meant by God.

I just showed you what your video said. I'm not claiming to know anything. Now you have presented more evidence. I might watch it and reply.

Meanwhile I suggest you to spend 5/10 minutes on this Wikipedia link (https://en.m.wikipedia.org/wiki/Religious_and_philosophical_views_of_Albert_Einstein) and tell me what you understand. He has said multiple things. Let me quote some for you.

"On 24 April 1929, Einstein cabled Rabbi Herbert S. Goldstein in German: "I believe in Spinoza's God, who reveals himself in the harmony of all that exists, not in a God who concerns himself with the fate and the doings of mankind."[24] He expanded on this in answers he gave to the Japanese magazine Kaizō in 1923:"

So at least he once said he believe in Spinoza God. If you read about Spinoza God, it has some attributes of our God. Now he also said himself as Agnostic. I don't claim to know whether he was a believer or not. It just looks he said conflicting things at various occasions.
 
Last edited:

Baadshaah

MPA (400+ posts)
Alexander Fleming said, most mediocre scientists are athiests cx their calibre of science would not let them grow beyond that, when a scientists reaches a specific point, then he starts to understand that things simply cannot happen all the time cx of proability or big bangs. Things happen cx they are designed to happen in a specific way. Therefore, most scientists of high calibre are not athiests including Fleming and Einstien. What you are saying here is typical first stage of athiesm in which, mouth gets better of brain. There is a grand designer, does not matter what you call that entity, but human DNA is deisgned by someone, neurons are caliberated to work together by someone, it is highest level of engineering that human scientists are trying to mimic, it simply just does not work cx a bang was heard a long time ago :)

مذہبی حضرات کا مسئلہ یہ ہے کہ مذہب اور تصورِ خدا کو ایک ہی سمجھ لیتے ہیں۔ یعنی اگر کوئی مذہب کو فرسودہ اور جھوٹ قرار دیتا ہے تو یہ سمجھتے ہیں کہ اس نے خدا کا انکار کردیا ہے۔ ایسا نہیں ہے۔ اس دنیا میں خدا کا تصور صرف وہی نہیں ہے جو مذہب نے دیا ہے۔ مذہب نے تو خدا کو انسانی پرچھائی پر تراشا ہے اور مذہب کا بیان کردہ خدا بالکل کسی انسان کی طرح ہے جو چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض ہوجاتا ہے، اور انسان کے چھوٹے چھوٹے معاملات میں گھسا رہتا ہے۔ جو تنگ نظر ہے، جو ان انسانوں سے نفرت کرتا ہے جو اس کو مانتے نہیں۔ مگر دوسری طرف خدا کے ایسے تصورات بھی ہیں جن پر بیشتر سائنسدان جو مذہب کو رد کردیتے ہیں، یقین رکھتے ہیں۔ اور یہ تصوراتِ خدا ایک نہیں، متعدد ہیں۔ مثلاً آئین سٹائن سپینوزا کے خدا پر یقین رکھتا ہے جو کوئی شخصی خدا نہیں ہے۔ تصوف میں خدا کے اس تصور کو وحدت الوجود کہا جاتا ہے، یعنی سادہ الفاظ میں کہا جائے تو آئین سٹائن اور سپینوزا کی نظر میں خدا اس پوری کائنات سے کوئی الگ انٹیٹی نہیں ہے، بلکہ یہ پوری کائنات ایک وجود ہے ایک وحدت ہے جس کو وہ خدا قرار دیتے ہیں۔ اسی طرح کچھ سائنسدان کسی ہائر پاور پر یقین رکھتے ہیں، مگر وہ بھی مذہب کو بل شٹ قرار دیتے ہیں۔ ان کے نزدیک کوئی ہائر پاور وجود رکھتی ہے، مگر وہ کائنات اور دنیا بنا کر اس سے الگ ہوگئی ہے اور اس میں دخل نہیں دیتی۔ خدا کے اس تصور کو ڈی ایزم کہا جاتا ہے۔

یووال حراری مذہبی خدا اور "سائنس کے خدا" کے درمیان بڑے خوبصورت انداز میں تفریق کرتا ہے۔ وہ کہتا ہے ایک مذہبی خدا ہے جس کے بارے میں ہم بہت کچھ جانتے ہیں، جس کے بارے میں ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ وہ عورتوں کو کس قسم کا لباس پہنانا چاہتا ہے، جس کے بارے میں ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ وہ کس قسم کے سیکس کے رولز چاہتا ہے، جو گیز اور لیزبینز کے خلاف ہے، جو شادی کے بغیر سیکس پر برا مناتا ہے، وغیرہ وغیرہ۔ اور دوسری طرف وہ خدا ہے جس کے بارے میں ہم کچھ بھی نہیں جانتے۔ ہم بالکل نہیں جانتے کہ وہ کون ہے، وہ کیا ہے، وہ کیسا ہے، ہم کچھ بھی نہیں جانتے۔ ہم صرف یہ جانتے ہیں کہ یہ کائنات ہے اور ہم یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ یہ کائنات کیسے بنی، کس نے اس کو تخلیق کیا وغیرہ وغیرہ۔ اس سے بآسانی سمجھا جاسکتا ہے کہ مذہب نے خدا کا جو تصور دیا ہے وہ انسان کا اپنا بنایا ہوا ہے جو بالکل انسان کی طرح ہی بی ہیو کرتا ہے، جبکہ جب ہم کائنات پر نظر دوڑاتے ہیں، انسانی و حیوانی و نباتاتی حیات پر نظر دوڑاتے ہیں تو ہم کو اس میں کسی کاریگر کی کاریگری نظر آتی ہے، مگر وہ کاریگری کس کی ہے، یہ ہمیں ابھی تک پتا نہیں چل سکا۔۔۔


آئین سٹائن نے ایک خوبصورت مثال سے کائنات اور اس کو" بنانے والے" کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ آئین سٹائن کہتا ہے کہ یہ دنیا ایک ایسی لائبریری کی طرح ہے جس میں بے شمار کتابیں بھری ہوئی ہیں اور وہ کتابیں مختلف موضوعات پر لکھی ہوئی ہیں، بڑی ترتیب سے رکھی ہوئی ہیں، ہمیں یہ تو علم ہے کہ یہ کتابیں کسی نہ کسی نے لکھی ہیں، مگر ہمیں یہ علم نہیں کہ کس نے لکھی ہیں۔ آئین سٹائن کی اسی مثال کو لے کر ہم مذہب کی حیثیت کا تعین بھی بآسانی کرسکتے ہیں۔ فرض کریں کوئی شخص اس لائبریری میں کھڑا ہوکر آپ کو فرضی کہانیاں سنانی شروع کردے کہ یہ کتابیں فلاں نے لکھی ہیں، تو کیا آپ صرف اس لئے اس کی بات پر یقین کرلیں گے کہ چونکہ کتابیں بغیر لکھے وجود میں نہیں آسکتیں اس لئے یہ آدمی سچ ہی کہہ رہا ہے کہ یہ فلاں نے لکھی ہیں۔ یہی چالاکی مذہب نے کی ہے۔ وہ لوگوں کے سامنے یہ مقدمہ رکھتا ہے کہ دیکھو یہ کائنات یہ انسان بغیر کسی بنانے والے کے تو بن نہیں سکتا، اس لئے میری بات مان لو اس کائنات کو فلاں خدا نے بنایا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ تم اس کی مرضی کے مطابق اپنی زندگی گزارو۔ اس طرح مذہب لوگوں کو اپنے دامِ فریب میں پھانس کر اپنی مرضی مسلط کرتا ہے، پھر انہیں خدا کا نام لے کر کہتا ہے کہ خدا یہ چاہتا ہے کہ تم نے فلاں فلاں قوم سے تعلقات نہیں رکھنے، تم نے فلاں کے ساتھ دشمنی رکھنی ہے، تم نے عورتوں کو اس طرح ٹریٹ کرنا ہے، تم نے فلاں کام فلاں طریقے سے کرنا ہے، اگر کوئی خدا کی توہین کرے تو تم نے اس کا گلا کاٹنا ہے وغیرہ وغیرہ۔ مذہب خدا کے نام پر کیا گیا سب سے بڑا فراڈ ہے اور انسان خدا اور کائنات کے بارے میں سنجیدہ غور و فکر بھی تب ہی کرسکتا ہے جب وہ مذہب کی بیان کردہ بنا سر پیر کی خرافات کو ایک طرف رکھ دیتا ہے۔۔۔ ویسے بھی مذہب نے ہمیشہ چھوٹے ذہنوں کو ہی شکار کیا ہے، بڑے اذہان کبھی مذہب کو قبول نہیں کرپائے۔۔



 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

یہی چالاکی مذہب نے کی ہے۔ وہ لوگوں کے سامنے یہ مقدمہ رکھتا ہے کہ دیکھو یہ کائنات یہ انسان بغیر کسی بنانے والے کے تو بن نہیں سکتا، اس لئے میری بات مان لو اس کائنات کو فلاں خدا نے بنایا ہے

آپ کی اس بات سے مجھے گمان ہوا ہے کہ آپ خدا کے ہونے پر تو نرم و نازک سا یقین رکھنے لگے ہیں
?????????
اگر ایسا ہے تو ہمارا اگلا ٹارگٹ آپ کو "ایک خدا " پر یقین کروانا ہے . . . . . اگر ایسا ہے تو
 

knowledge88

Chief Minister (5k+ posts)

مذہبی حضرات کا مسئلہ یہ ہے کہ مذہب اور تصورِ خدا کو ایک ہی سمجھ لیتے ہیں۔ یعنی اگر کوئی مذہب کو فرسودہ اور جھوٹ قرار دیتا ہے تو یہ سمجھتے ہیں کہ اس نے خدا کا انکار کردیا ہے۔ ایسا نہیں ہے۔ اس دنیا میں خدا کا تصور صرف وہی نہیں ہے جو مذہب نے دیا ہے۔ مذہب نے تو خدا کو انسانی پرچھائی پر تراشا ہے اور مذہب کا بیان کردہ خدا بالکل کسی انسان کی طرح ہے جو چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض ہوجاتا ہے، اور انسان کے چھوٹے چھوٹے معاملات میں گھسا رہتا ہے۔ جو تنگ نظر ہے، جو ان انسانوں سے نفرت کرتا ہے جو اس کو مانتے نہیں۔ مگر دوسری طرف خدا کے ایسے تصورات بھی ہیں جن پر بیشتر سائنسدان جو مذہب کو رد کردیتے ہیں، یقین رکھتے ہیں۔ اور یہ تصوراتِ خدا ایک نہیں، متعدد ہیں۔ مثلاً آئین سٹائن سپینوزا کے خدا پر یقین رکھتا ہے جو کوئی شخصی خدا نہیں ہے۔ تصوف میں خدا کے اس تصور کو وحدت الوجود کہا جاتا ہے، یعنی سادہ الفاظ میں کہا جائے تو آئین سٹائن اور سپینوزا کی نظر میں خدا اس پوری کائنات سے کوئی الگ انٹیٹی نہیں ہے، بلکہ یہ پوری کائنات ایک وجود ہے ایک وحدت ہے جس کو وہ خدا قرار دیتے ہیں۔ اسی طرح کچھ سائنسدان کسی ہائر پاور پر یقین رکھتے ہیں، مگر وہ بھی مذہب کو بل شٹ قرار دیتے ہیں۔ ان کے نزدیک کوئی ہائر پاور وجود رکھتی ہے، مگر وہ کائنات اور دنیا بنا کر اس سے الگ ہوگئی ہے اور اس میں دخل نہیں دیتی۔ خدا کے اس تصور کو ڈی ایزم کہا جاتا ہے۔

یووال حراری مذہبی خدا اور "سائنس کے خدا" کے درمیان بڑے خوبصورت انداز میں تفریق کرتا ہے۔ وہ کہتا ہے ایک مذہبی خدا ہے جس کے بارے میں ہم بہت کچھ جانتے ہیں، جس کے بارے میں ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ وہ عورتوں کو کس قسم کا لباس پہنانا چاہتا ہے، جس کے بارے میں ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ وہ کس قسم کے سیکس کے رولز چاہتا ہے، جو گیز اور لیزبینز کے خلاف ہے، جو شادی کے بغیر سیکس پر برا مناتا ہے، وغیرہ وغیرہ۔ اور دوسری طرف وہ خدا ہے جس کے بارے میں ہم کچھ بھی نہیں جانتے۔ ہم بالکل نہیں جانتے کہ وہ کون ہے، وہ کیا ہے، وہ کیسا ہے، ہم کچھ بھی نہیں جانتے۔ ہم صرف یہ جانتے ہیں کہ یہ کائنات ہے اور ہم یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ یہ کائنات کیسے بنی، کس نے اس کو تخلیق کیا وغیرہ وغیرہ۔ اس سے بآسانی سمجھا جاسکتا ہے کہ مذہب نے خدا کا جو تصور دیا ہے وہ انسان کا اپنا بنایا ہوا ہے جو بالکل انسان کی طرح ہی بی ہیو کرتا ہے، جبکہ جب ہم کائنات پر نظر دوڑاتے ہیں، انسانی و حیوانی و نباتاتی حیات پر نظر دوڑاتے ہیں تو ہم کو اس میں کسی کاریگر کی کاریگری نظر آتی ہے، مگر وہ کاریگری کس کی ہے، یہ ہمیں ابھی تک پتا نہیں چل سکا۔۔۔


آئین سٹائن نے ایک خوبصورت مثال سے کائنات اور اس کو" بنانے والے" کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ آئین سٹائن کہتا ہے کہ یہ دنیا ایک ایسی لائبریری کی طرح ہے جس میں بے شمار کتابیں بھری ہوئی ہیں اور وہ کتابیں مختلف موضوعات پر لکھی ہوئی ہیں، بڑی ترتیب سے رکھی ہوئی ہیں، ہمیں یہ تو علم ہے کہ یہ کتابیں کسی نہ کسی نے لکھی ہیں، مگر ہمیں یہ علم نہیں کہ کس نے لکھی ہیں۔ آئین سٹائن کی اسی مثال کو لے کر ہم مذہب کی حیثیت کا تعین بھی بآسانی کرسکتے ہیں۔ فرض کریں کوئی شخص اس لائبریری میں کھڑا ہوکر آپ کو فرضی کہانیاں سنانی شروع کردے کہ یہ کتابیں فلاں نے لکھی ہیں، تو کیا آپ صرف اس لئے اس کی بات پر یقین کرلیں گے کہ چونکہ کتابیں بغیر لکھے وجود میں نہیں آسکتیں اس لئے یہ آدمی سچ ہی کہہ رہا ہے کہ یہ فلاں نے لکھی ہیں۔ یہی چالاکی مذہب نے کی ہے۔ وہ لوگوں کے سامنے یہ مقدمہ رکھتا ہے کہ دیکھو یہ کائنات یہ انسان بغیر کسی بنانے والے کے تو بن نہیں سکتا، اس لئے میری بات مان لو اس کائنات کو فلاں خدا نے بنایا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ تم اس کی مرضی کے مطابق اپنی زندگی گزارو۔ اس طرح مذہب لوگوں کو اپنے دامِ فریب میں پھانس کر اپنی مرضی مسلط کرتا ہے، پھر انہیں خدا کا نام لے کر کہتا ہے کہ خدا یہ چاہتا ہے کہ تم نے فلاں فلاں قوم سے تعلقات نہیں رکھنے، تم نے فلاں کے ساتھ دشمنی رکھنی ہے، تم نے عورتوں کو اس طرح ٹریٹ کرنا ہے، تم نے فلاں کام فلاں طریقے سے کرنا ہے، اگر کوئی خدا کی توہین کرے تو تم نے اس کا گلا کاٹنا ہے وغیرہ وغیرہ۔ مذہب خدا کے نام پر کیا گیا سب سے بڑا فراڈ ہے اور انسان خدا اور کائنات کے بارے میں سنجیدہ غور و فکر بھی تب ہی کرسکتا ہے جب وہ مذہب کی بیان کردہ بنا سر پیر کی خرافات کو ایک طرف رکھ دیتا ہے۔۔۔ ویسے بھی مذہب نے ہمیشہ چھوٹے ذہنوں کو ہی شکار کیا ہے، بڑے اذہان کبھی مذہب کو قبول نہیں کرپائے۔۔




Lots of information, Thank you for that. See this is the problem. (This Quote from Quora).

Ghazali, in his book, “The savior from Straying” (المنقذ من الضلال), states his position towards the math and philosophy, using this preface:

There may occur negative points from the mathematics:
When someone starts to learn it, step by step, he will be interested in philosophies, and he will think that all other matters will be as clear as the math, so, when he sees the unhallowed speaking of the philosophers from the others, unintentionally, he will start to obey the unhallowed behavior of the philosophers, and will say: if the religion was right, so these great scholars would follow it, and when he hears that they (philosophers) deny the religion, he will say that the right path is to reject the religion…
After a detailed discussion, he concludes that:

To prevent ones from this big risk, we should prevent student from studying the mathematics. Although this knowledge (math) is not related to the religion directly, but because it is the starting point to getting stray, it (math) is forbidden.
This way, he forbade the math.

When you study too many philosophers, too much maths, science, you start questioning religion according to Ghazali. that's what made you an agnostic. To my knowledge, you are not an atheist but an agnostic, Am I right? If you were only reading religious books you wouldn't have strayed (according to Ghazali). But after coping all, this abuse by the religious people on siasat.pk you still continue to share your opinion is really commendable.
 

Tyrion Lannister

Chief Minister (5k+ posts)

مذہبی حضرات کا مسئلہ یہ ہے کہ مذہب اور تصورِ خدا کو ایک ہی سمجھ لیتے ہیں۔ یعنی اگر کوئی مذہب کو فرسودہ اور جھوٹ قرار دیتا ہے تو یہ سمجھتے ہیں کہ اس نے خدا کا انکار کردیا ہے۔ ایسا نہیں ہے۔ اس دنیا میں خدا کا تصور صرف وہی نہیں ہے جو مذہب نے دیا ہے۔ مذہب نے تو خدا کو انسانی پرچھائی پر تراشا ہے اور مذہب کا بیان کردہ خدا بالکل کسی انسان کی طرح ہے جو چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض ہوجاتا ہے، اور انسان کے چھوٹے چھوٹے معاملات میں گھسا رہتا ہے۔ جو تنگ نظر ہے، جو ان انسانوں سے نفرت کرتا ہے جو اس کو مانتے نہیں۔ مگر دوسری طرف خدا کے ایسے تصورات بھی ہیں جن پر بیشتر سائنسدان جو مذہب کو رد کردیتے ہیں، یقین رکھتے ہیں۔ اور یہ تصوراتِ خدا ایک نہیں، متعدد ہیں۔ مثلاً آئین سٹائن سپینوزا کے خدا پر یقین رکھتا ہے جو کوئی شخصی خدا نہیں ہے۔ تصوف میں خدا کے اس تصور کو وحدت الوجود کہا جاتا ہے، یعنی سادہ الفاظ میں کہا جائے تو آئین سٹائن اور سپینوزا کی نظر میں خدا اس پوری کائنات سے کوئی الگ انٹیٹی نہیں ہے، بلکہ یہ پوری کائنات ایک وجود ہے ایک وحدت ہے جس کو وہ خدا قرار دیتے ہیں۔ اسی طرح کچھ سائنسدان کسی ہائر پاور پر یقین رکھتے ہیں، مگر وہ بھی مذہب کو بل شٹ قرار دیتے ہیں۔ ان کے نزدیک کوئی ہائر پاور وجود رکھتی ہے، مگر وہ کائنات اور دنیا بنا کر اس سے الگ ہوگئی ہے اور اس میں دخل نہیں دیتی۔ خدا کے اس تصور کو ڈی ایزم کہا جاتا ہے۔

یووال حراری مذہبی خدا اور "سائنس کے خدا" کے درمیان بڑے خوبصورت انداز میں تفریق کرتا ہے۔ وہ کہتا ہے ایک مذہبی خدا ہے جس کے بارے میں ہم بہت کچھ جانتے ہیں، جس کے بارے میں ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ وہ عورتوں کو کس قسم کا لباس پہنانا چاہتا ہے، جس کے بارے میں ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ وہ کس قسم کے سیکس کے رولز چاہتا ہے، جو گیز اور لیزبینز کے خلاف ہے، جو شادی کے بغیر سیکس پر برا مناتا ہے، وغیرہ وغیرہ۔ اور دوسری طرف وہ خدا ہے جس کے بارے میں ہم کچھ بھی نہیں جانتے۔ ہم بالکل نہیں جانتے کہ وہ کون ہے، وہ کیا ہے، وہ کیسا ہے، ہم کچھ بھی نہیں جانتے۔ ہم صرف یہ جانتے ہیں کہ یہ کائنات ہے اور ہم یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ یہ کائنات کیسے بنی، کس نے اس کو تخلیق کیا وغیرہ وغیرہ۔ اس سے بآسانی سمجھا جاسکتا ہے کہ مذہب نے خدا کا جو تصور دیا ہے وہ انسان کا اپنا بنایا ہوا ہے جو بالکل انسان کی طرح ہی بی ہیو کرتا ہے، جبکہ جب ہم کائنات پر نظر دوڑاتے ہیں، انسانی و حیوانی و نباتاتی حیات پر نظر دوڑاتے ہیں تو ہم کو اس میں کسی کاریگر کی کاریگری نظر آتی ہے، مگر وہ کاریگری کس کی ہے، یہ ہمیں ابھی تک پتا نہیں چل سکا۔۔۔


آئین سٹائن نے ایک خوبصورت مثال سے کائنات اور اس کو" بنانے والے" کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ آئین سٹائن کہتا ہے کہ یہ دنیا ایک ایسی لائبریری کی طرح ہے جس میں بے شمار کتابیں بھری ہوئی ہیں اور وہ کتابیں مختلف موضوعات پر لکھی ہوئی ہیں، بڑی ترتیب سے رکھی ہوئی ہیں، ہمیں یہ تو علم ہے کہ یہ کتابیں کسی نہ کسی نے لکھی ہیں، مگر ہمیں یہ علم نہیں کہ کس نے لکھی ہیں۔ آئین سٹائن کی اسی مثال کو لے کر ہم مذہب کی حیثیت کا تعین بھی بآسانی کرسکتے ہیں۔ فرض کریں کوئی شخص اس لائبریری میں کھڑا ہوکر آپ کو فرضی کہانیاں سنانی شروع کردے کہ یہ کتابیں فلاں نے لکھی ہیں، تو کیا آپ صرف اس لئے اس کی بات پر یقین کرلیں گے کہ چونکہ کتابیں بغیر لکھے وجود میں نہیں آسکتیں اس لئے یہ آدمی سچ ہی کہہ رہا ہے کہ یہ فلاں نے لکھی ہیں۔ یہی چالاکی مذہب نے کی ہے۔ وہ لوگوں کے سامنے یہ مقدمہ رکھتا ہے کہ دیکھو یہ کائنات یہ انسان بغیر کسی بنانے والے کے تو بن نہیں سکتا، اس لئے میری بات مان لو اس کائنات کو فلاں خدا نے بنایا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ تم اس کی مرضی کے مطابق اپنی زندگی گزارو۔ اس طرح مذہب لوگوں کو اپنے دامِ فریب میں پھانس کر اپنی مرضی مسلط کرتا ہے، پھر انہیں خدا کا نام لے کر کہتا ہے کہ خدا یہ چاہتا ہے کہ تم نے فلاں فلاں قوم سے تعلقات نہیں رکھنے، تم نے فلاں کے ساتھ دشمنی رکھنی ہے، تم نے عورتوں کو اس طرح ٹریٹ کرنا ہے، تم نے فلاں کام فلاں طریقے سے کرنا ہے، اگر کوئی خدا کی توہین کرے تو تم نے اس کا گلا کاٹنا ہے وغیرہ وغیرہ۔ مذہب خدا کے نام پر کیا گیا سب سے بڑا فراڈ ہے اور انسان خدا اور کائنات کے بارے میں سنجیدہ غور و فکر بھی تب ہی کرسکتا ہے جب وہ مذہب کی بیان کردہ بنا سر پیر کی خرافات کو ایک طرف رکھ دیتا ہے۔۔۔ ویسے بھی مذہب نے ہمیشہ چھوٹے ذہنوں کو ہی شکار کیا ہے، بڑے اذہان کبھی مذہب کو قبول نہیں کرپائے۔۔



I mentioned most of these things above in context of Einstien but it seems you prefer writing/speaking over reading/listening
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
I researched a lot on Einstien religion and he didn’t believe on Christian or islamic God but he openly said in many lectures that he believed in a higher power. One of his most famous quote is “Religion without science is blind and science without religion is lame”.
Scientists definition of religion is not according to religious books but in context of acceptance of a higher entity in unimaginable tangible form
Einstein was raised as Jewish
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
in my experience usually khote ke bache use words like khote as they feel better by associating others with their breed, fortunately I do not belong to ur family group

مذہبی حضرات کا مسئلہ یہ ہے کہ مذہب اور تصورِ خدا کو ایک ہی سمجھ لیتے ہیں۔ یعنی اگر کوئی مذہب کو فرسودہ اور جھوٹ قرار دیتا ہے تو یہ سمجھتے ہیں کہ اس نے خدا کا انکار کردیا ہے۔ ایسا نہیں ہے۔ اس دنیا میں خدا کا تصور صرف وہی نہیں ہے جو مذہب نے دیا ہے۔ مذہب نے تو خدا کو انسانی پرچھائی پر تراشا ہے اور مذہب کا بیان کردہ خدا بالکل کسی انسان کی طرح ہے جو چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض ہوجاتا ہے، اور انسان کے چھوٹے چھوٹے معاملات میں گھسا رہتا ہے۔ جو تنگ نظر ہے، جو ان انسانوں سے نفرت کرتا ہے جو اس کو مانتے نہیں۔ مگر دوسری طرف خدا کے ایسے تصورات بھی ہیں جن پر بیشتر سائنسدان جو مذہب کو رد کردیتے ہیں، یقین رکھتے ہیں۔ اور یہ تصوراتِ خدا ایک نہیں، متعدد ہیں۔ مثلاً آئین سٹائن سپینوزا کے خدا پر یقین رکھتا ہے جو کوئی شخصی خدا نہیں ہے۔ تصوف میں خدا کے اس تصور کو وحدت الوجود کہا جاتا ہے، یعنی سادہ الفاظ میں کہا جائے تو آئین سٹائن اور سپینوزا کی نظر میں خدا اس پوری کائنات سے کوئی الگ انٹیٹی نہیں ہے، بلکہ یہ پوری کائنات ایک وجود ہے ایک وحدت ہے جس کو وہ خدا قرار دیتے ہیں۔ اسی طرح کچھ سائنسدان کسی ہائر پاور پر یقین رکھتے ہیں، مگر وہ بھی مذہب کو بل شٹ قرار دیتے ہیں۔ ان کے نزدیک کوئی ہائر پاور وجود رکھتی ہے، مگر وہ کائنات اور دنیا بنا کر اس سے الگ ہوگئی ہے اور اس میں دخل نہیں دیتی۔ خدا کے اس تصور کو ڈی ایزم کہا جاتا ہے۔

یووال حراری مذہبی خدا اور "سائنس کے خدا" کے درمیان بڑے خوبصورت انداز میں تفریق کرتا ہے۔ وہ کہتا ہے ایک مذہبی خدا ہے جس کے بارے میں ہم بہت کچھ جانتے ہیں، جس کے بارے میں ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ وہ عورتوں کو کس قسم کا لباس پہنانا چاہتا ہے، جس کے بارے میں ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ وہ کس قسم کے سیکس کے رولز چاہتا ہے، جو گیز اور لیزبینز کے خلاف ہے، جو شادی کے بغیر سیکس پر برا مناتا ہے، وغیرہ وغیرہ۔ اور دوسری طرف وہ خدا ہے جس کے بارے میں ہم کچھ بھی نہیں جانتے۔ ہم بالکل نہیں جانتے کہ وہ کون ہے، وہ کیا ہے، وہ کیسا ہے، ہم کچھ بھی نہیں جانتے۔ ہم صرف یہ جانتے ہیں کہ یہ کائنات ہے اور ہم یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ یہ کائنات کیسے بنی، کس نے اس کو تخلیق کیا وغیرہ وغیرہ۔ اس سے بآسانی سمجھا جاسکتا ہے کہ مذہب نے خدا کا جو تصور دیا ہے وہ انسان کا اپنا بنایا ہوا ہے جو بالکل انسان کی طرح ہی بی ہیو کرتا ہے، جبکہ جب ہم کائنات پر نظر دوڑاتے ہیں، انسانی و حیوانی و نباتاتی حیات پر نظر دوڑاتے ہیں تو ہم کو اس میں کسی کاریگر کی کاریگری نظر آتی ہے، مگر وہ کاریگری کس کی ہے، یہ ہمیں ابھی تک پتا نہیں چل سکا۔۔۔


آئین سٹائن نے ایک خوبصورت مثال سے کائنات اور اس کو" بنانے والے" کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ آئین سٹائن کہتا ہے کہ یہ دنیا ایک ایسی لائبریری کی طرح ہے جس میں بے شمار کتابیں بھری ہوئی ہیں اور وہ کتابیں مختلف موضوعات پر لکھی ہوئی ہیں، بڑی ترتیب سے رکھی ہوئی ہیں، ہمیں یہ تو علم ہے کہ یہ کتابیں کسی نہ کسی نے لکھی ہیں، مگر ہمیں یہ علم نہیں کہ کس نے لکھی ہیں۔ آئین سٹائن کی اسی مثال کو لے کر ہم مذہب کی حیثیت کا تعین بھی بآسانی کرسکتے ہیں۔ فرض کریں کوئی شخص اس لائبریری میں کھڑا ہوکر آپ کو فرضی کہانیاں سنانی شروع کردے کہ یہ کتابیں فلاں نے لکھی ہیں، تو کیا آپ صرف اس لئے اس کی بات پر یقین کرلیں گے کہ چونکہ کتابیں بغیر لکھے وجود میں نہیں آسکتیں اس لئے یہ آدمی سچ ہی کہہ رہا ہے کہ یہ فلاں نے لکھی ہیں۔ یہی چالاکی مذہب نے کی ہے۔ وہ لوگوں کے سامنے یہ مقدمہ رکھتا ہے کہ دیکھو یہ کائنات یہ انسان بغیر کسی بنانے والے کے تو بن نہیں سکتا، اس لئے میری بات مان لو اس کائنات کو فلاں خدا نے بنایا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ تم اس کی مرضی کے مطابق اپنی زندگی گزارو۔ اس طرح مذہب لوگوں کو اپنے دامِ فریب میں پھانس کر اپنی مرضی مسلط کرتا ہے، پھر انہیں خدا کا نام لے کر کہتا ہے کہ خدا یہ چاہتا ہے کہ تم نے فلاں فلاں قوم سے تعلقات نہیں رکھنے، تم نے فلاں کے ساتھ دشمنی رکھنی ہے، تم نے عورتوں کو اس طرح ٹریٹ کرنا ہے، تم نے فلاں کام فلاں طریقے سے کرنا ہے، اگر کوئی خدا کی توہین کرے تو تم نے اس کا گلا کاٹنا ہے وغیرہ وغیرہ۔ مذہب خدا کے نام پر کیا گیا سب سے بڑا فراڈ ہے اور انسان خدا اور کائنات کے بارے میں سنجیدہ غور و فکر بھی تب ہی کرسکتا ہے جب وہ مذہب کی بیان کردہ بنا سر پیر کی خرافات کو ایک طرف رکھ دیتا ہے۔۔۔ ویسے بھی مذہب نے ہمیشہ چھوٹے ذہنوں کو ہی شکار کیا ہے، بڑے اذہان کبھی مذہب کو قبول نہیں کرپائے۔۔



Lots of information, Thank you for that. See this is the problem. (This Quote from Quora).

Ghazali, in his book, “The savior from Straying” (المنقذ من الضلال), states his position towards the math and philosophy, using this preface:


After a detailed discussion, he concludes that:


This way, he forbade the math.

When you study too many philosophers, too much maths, science, you start questioning religion according to Ghazali. that's what made you an agnostic. To my knowledge, you are not an atheist but an agnostic, Am I right? If you were only reading religious books you wouldn't have strayed (according to Ghazali). But after coping all, this abuse by the religious people on siasat.pk you still continue to share your opinion is really commendable.
Stop spreading BS. There is no such thing as intelligent design. Science totally reject that idea. Which also invalidates the idea of God in any form as it requires some form of higher or supreme intelligence
5C4537FF-3AC8-4EB0-8418-A9E0B7135656.jpeg

 

knowledge88

Chief Minister (5k+ posts)
Stop spreading BS. There is no such thing as intelligent design. Science totally reject that idea. Which also invalidates the idea of God in any form as it requires some form of higher or supreme intelligence
View attachment 2915
I never claimed that the idea of intelligent design is proven by science. This argument is presented by the religious people only. And is believed by every person who believes in a God. But, Intelligent design is very hard to prove through science.
See Neil deGrasse is questioning Intelligent Design with valid arguments.

 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
I never claimed that the idea of intelligent design is proven by science. This argument is presented by the religious people only. And is believed by every person who believes in a God. But, Intelligent design is very hard to prove through science.
See Neil deGrasse is questioning Intelligent Design with valid arguments.

Exactly. There are no rational nor logical arguments in favor of intelligent design in natural philosophy or science
 

Kill_Ego

MPA (400+ posts)
Of course, it is not confirmed. But the point of debate is not if it is suggested or conformed.

The point of debate is that the author of this post wrote that due to this physics revelation, it proves our religion is right (or something in a similar way).

My point was, If it is right, then this physics revelation destroys religion. Why I said so, you can read in my above posts.
I think science is way behind please read below its from Quran. After you read this ask yourself for how long Sun was considered a stationary object but Quran claims Sun is swimming.
Also you can search when i.e. year etc. it was discovered that sun is not a stationary object but it has its own orbit etc. I guess it was found out in last 100 years.

https://legacy.quran.com/21/33

There is a lot in Quran that these Scientists need to sought out sometimes they will refute it and sometimes they will endorse it.
 

knowledge88

Chief Minister (5k+ posts)
I think science is way behind please read below its from Quran. After you read this ask yourself for how long Sun was considered a stationary object but Quran claims Sun is swimming.
Also you can search when i.e. year etc. it was discovered that sun is not a stationary object but it has its own orbit etc. I guess it was found out in last 100 years.

https://legacy.quran.com/21/33

There is a lot in Quran that these Scientists need to sought out sometimes they will refute it and sometimes they will endorse it.
I don't want to start this issue of Sun. But in short , it was widely believed in that era that sun is not stationary but revolving around earth. There is no Ayat in quran which tells that earth is moving . This is the reason many Islamic scholars still believe that earth is stationary and sun is revolving around it. Don't believe me ? Go in youtube and type stationary earth and Islam. Many Muslim scholars will come up supporting this notion.



 
Last edited:

Baadshaah

MPA (400+ posts)
Lots of information, Thank you for that. See this is the problem. (This Quote from Quora).

Ghazali, in his book, “The savior from Straying” (المنقذ من الضلال), states his position towards the math and philosophy, using this preface:


After a detailed discussion, he concludes that:


This way, he forbade the math.

امام غزالی نے مسلمانوں کو سائنس اور فلسفہ سے دور کرنے میں بہت کردار ادا کیا، اس شخص نے نامور مسلمان سائنسدانوں پر کفر کے فتوے لگائے، فلسفے کو حرام قرار دیا۔ یہ شخص مسلمانوں کو کنویں کے مینڈک بنانا چاہتا تھا کہ اپنے مذہب سے باہر جھانکو بھی مت۔۔۔

انسان کا علم جتنا وسیع ہوتا ہے، اس کو اپنے عقائد، نظریات اور افکار کو جانچنے اور پرکھنے کا اتنا ہی بہتر موقع ملتا ہے۔ علم میں صرف کتابیں شامل نہیں ہیں، اگر کوئی سفر کرتا ہے، مختلف قوموں سے ملتا ہے، مختلف کلچر کے لوگوں میں رہتا ہے، مختلف مذاہب کے لوگوں کے ساتھ رہتا ہے تو بھی اس کے علم میں اضافہ ہوتا ہے اور اس کو پتا چلتا ہے کہ اس جیسے مذہبی عقائد اور لوگ بھی رکھتے ہیں۔ اور اس کا مذہب کوئی منفرد و یکتا مذہب نہیں ہے۔۔

To my knowledge, you are not an atheist but an agnostic, Am I right? If you were only reading religious books you wouldn't have strayed (according to Ghazali). But after coping all, this abuse by the religious people on siasat.pk you still continue to share your opinion is really commendable.

ہاں یہ بات درست ہے، میں اتھیسٹ نہیں اگنوسٹک ہوں، جہاں تک یہاں لوگوں کے گالم گلوچ کی بات ہے تو گالی دینے والے لوگ میرے لئے میٹر ہی نہیں کرتے، اس لئے مجھے ان کی گالیوں سے ککھ فرق نہیں پڑتا۔ ? ۔۔
 

Baadshaah

MPA (400+ posts)

آپ کی اس بات سے مجھے گمان ہوا ہے کہ آپ خدا کے ہونے پر تو نرم و نازک سا یقین رکھنے لگے ہیں
?????????
اگر ایسا ہے تو ہمارا اگلا ٹارگٹ آپ کو "ایک خدا " پر یقین کروانا ہے . . . . . اگر ایسا ہے تو

شاہ جی۔۔ آپ کے ساتھ لمبی چوڑی بحثیں ہوچکی ہیں، آپ جانتے ہیں میں اگنوسٹک ہوں۔ اگنوسٹک ہونے کے ناطے میں کسی ہائر پاور (خدا کی بجائے ہائر پاور کا لفظ میرے خیال میں ٹھیک ہے، خدا کے لفظ سے مذہبی تصور ابھرتا ہے) کے امکان کو رد نہیں کرتا۔۔۔ اگر آپ کے پاس کوئی ایسا ثبوت موجود ہے کہ ہمیں پتا چل سکے کہ اس سارے گورکھ دھندے کے پیچھے کون ہے تو سامنے لائیے اور میرے علم میں اضافہ کیجئے۔۔۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
I think science is way behind please read below its from Quran. After you read this ask yourself for how long Sun was considered a stationary object but Quran claims Sun is swimming.
Also you can search when i.e. year etc. it was discovered that sun is not a stationary object but it has its own orbit etc. I guess it was found out in last 100 years.

https://legacy.quran.com/21/33

There is a lot in Quran that these Scientists need to sought out sometimes they will refute it and sometimes they will endorse it.
Lol Quran is not a book of science