2nd After Ahsan Iqbal ...
Wait for others to follow ...
Wait for others to follow ...
صفدر اعوان صاحب، یہ مولوی تو اندھیرے سے ہی ڈر کے تائب ہو گیا ہو گا۔ بوٹوں نے ابھی لینے والا کام دوسروں کے ساتھ کرنا ہے۔لے دے کے اسٹیبلشمنٹ ایک ایم پی اے کو ورغلا کر نواز کے خلاف آمادہ کر سکی اسٹیبلشمنٹ ؟ ایسے ڈیڑھ سو ایم پی اے ہیں نون لیگ کے پاس پنجاب میں
میں صفدر اعوان نہیں البتہ اعوان ضرور ہوں - اس وقت کوئی الیکشن نہیں ہو رہے جو فوج لوگوں کو ہانک کر ایک پارٹی میں لے جائے - اگر اپوزیشن سے حکومت نہ بھی گری بھی تو ایک بیانیہ آیندہ الیکشن کے لئے رکھ دیا گیا اور آگے کچھ سال یہ زیر بحث رہے گا - نواز نے فوج کو للکارا تو آج میڈیا میں لوگوں کی آزادانہ اس پر تبصرے کی بھرمار ہے یہی بیانئے کو مقبول بناتا ہے اب کرپشن کا بیانیہ سن سن کر لوگوں کے کان پاک چکے اب یہ نیا تماشہ عوام کو تفریح فراہم کرے گا اور نواز لیگ کے کارکن کو توانائیصفدر اعوان صاحب، یہ مولوی تو اندھیرے سے ہی ڈر کے تائب ہو گیا ہو گا۔ بوٹوں نے ابھی لینے والا کام دوسروں کے ساتھ کرنا ہے۔
صفدر اعوان صاحب، ہانکنے والا کام ایک ڈفر چھانگا مانگا اور پھر ۲۰۰۸ کی پنجاب اسمبلی میں کر چکا ہے۔ باقی یقین کریں کہ گدھے للکارتے نہیں ، ہنہناتے ہیں۔میں صفدر اعوان نہیں البتہ اعوان ضرور ہوں - اس وقت کوئی الیکشن نہیں ہو رہے جو فوج لوگوں کو ہانک کر ایک پارٹی میں لے جائے - اگر اپوزیشن سے حکومت نہ بھی گری بھی تو ایک بیانیہ آیندہ الیکشن کے لئے رکھ دیا گیا اور آگے کچھ سال یہ زیر بحث رہے گا - نواز نے فوج کو للکارا تو آج میڈیا میں لوگوں کی آزادانہ اس پر تبصرے کی بھرمار ہے یہی بیانئے کو مقبول بناتا ہے اب کرپشن کا بیانیہ سن سن کر لوگوں کے کان پاک چکے اب یہ نیا تماشہ عوام کو تفریح فراہم کرے گا اور نواز لیگ کے کارکن کو توانائی
تین بار وزیر اعظم بننا کافی نہیں ہے یہ ثابت کرنا کہ عوام کسے پسند کرتے ہیں - جہانگیر کرامت سے استعفیٰ لینے کے بھد دو تہائی اکثریت اور مشرف سے لڑائی کے بھد سادہ اکثریت ثابت کرتی ہے نواز فوج کی مدد کے بغیر دو بار عوامی طاقت سے وزیر اعظم بنا ہے - فوجی طاقت کو عوامی طاقت کے آگے گھٹنے ٹیکنے پڑتے ہیں اور اب بھی ٹیکنے پڑیں گے پھر چاھے عوام نواز کو یا عمران خان کو وزیر اعظم بنائیں اس سے فرق نہیں پڑتا دونوں کی صورت میں جمہوریت جیتتی ہے اور یہی مقصد ہونا چاہئے -صفدر اعوان صاحب، ہانکنے والا کام ایک ڈفر چھانگا مانگا اور پھر ۲۰۰۸ کی پنجاب اسمبلی میں کر چکا ہے۔ باقی یقین کریں کہ گدھے للکارتے نہیں ، ہنہناتے ہیں۔
تین بار وزیر اعظم بننا کافی نہیں ہے یہ ثابت کرنا کہ عوام کسے پسند کرتے ہیں - جہانگیر کرامت سے استعفیٰ لینے کے بھد دو تہائی اکثریت اور مشرف سے لڑائی کے بھد سادہ اکثریت ثابت کرتی ہے نواز فوج کی مدد کے بغیر دو بار عوامی طاقت سے وزیر اعظم بنا ہے - فوجی طاقت کو عوامی طاقت کے آگے گھٹنے ٹیکنے پڑتے ہیں اور اب بھی ٹیکنے پڑیں گے پھر چاھے عوام نواز کو یا عمران خان کو وزیر اعظم بنائیں اس سے فرق نہیں پڑتا دونوں کی صورت میں جمہوریت جیتتی ہے اور یہی مقصد ہونا چاہئے -
جمہوریت کا آپ نے صرف نام سنا ہے، جمہوریت ابھی اس ملک میں آنی ہے۔
جمہوریت میں ٹھگوں کی یا گردن اڑائی جاتی ہے یا وہ جیلوں میں سڑتے مرتے ہیں، صفدر اعوان صاحب
. جمہوریت کوئی اڑان کھٹولا نہیں جو ایک بار گرے گا تو جمہوریت نافذ ہو جائے گی - جمہوریت ایسے ہی آتی ہے ائستہ ائستہ - بنگلہ دیش ہمارا حصہ تھا اور ابتدا میں یہاں فوجی مداخلت تھی حسسیں محمد ارشاد کے مارشل لاء میں مگر پھر انہوں نے اسے جیل ڈالا اور جمہوریت کو مسلسل چلنے دیا وہاں بھی سیاست دانوں نے کرپشن کی مگر انہوں نے دوبارہ فوج کو آگے نہیں آنے دیا ہم سے بھی غریب ملک آج ہم سے ترقی میں آگے ہےجمہوریت کا آپ نے صرف نام سنا ہے، جمہوریت ابھی اس ملک میں آنی ہے۔
جمہوریت میں ٹھگوں کی یا گردن اڑائی جاتی ہے یا وہ جیلوں میں سڑتے مرتے ہیں، صفدر اعوان صاحب
چور اور ڈاکو جمہوریت نہیں لا سکتے۔ اگر مارشل لا کا راستہ روکنا ہے تو انسان کے بچوں کو منتخب کرو جو خود بھی صاف ہو اور قوم کو بھی وہی راستتہ دکھائے، صفدر اعوان صاحب۔. جمہوریت کوئی اڑان کھٹولا نہیں جو ایک بار گرے گا تو جمہوریت نافذ ہو جائے گی - جمہوریت ایسے ہی آتی ہے ائستہ ائستہ - بنگلہ دیش ہمارا حصہ تھا اور ابتدا میں یہاں فوجی مداخلت تھی حسسیں محمد ارشاد کے مارشل لاء میں مگر پھر انہوں نے اسے جیل ڈالا اور جمہوریت کو مسلسل چلنے دیا وہاں بھی سیاست دانوں نے کرپشن کی مگر انہوں نے دوبارہ فوج کو آگے نہیں آنے دیا ہم سے بھی غریب ملک آج ہم سے ترقی میں آگے ہے