PTIکیلئے اچھی خبر،اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کر دیا

2umaraminihcecp.jpg

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے بھائی عمر امین گنڈار کی نااہلی کافیصلہ معطل کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف عمر امین گنڈاپور کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی، جس میں درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کرنےکی استدعا کی۔

اپنے موقف کے حق میں دلائل دیتے ہوئے عمر امین گنڈاپور کے وکیل نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کو مانیٹرنگ ٹیم کی جانب سے کوئی رپورٹ نہیں بھیجی گئی، الیکشن کمیشن نے قواعد و ضوابط کے بغیر عمر امین کو نااہل کرنے کا آرڈر جاری کیا۔


رہنما تحریک انصاف کے وکیل نے موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن سمر ی تحقیقات کے بعد 50ہزار روپے کا جرمانہ عائد کرسکتا ہے، اگر ایک بار جرمانہ عائد ہونے کے بعد دوسری بار بھی قواعد وضوابط کی خلاف ورزی ہوتو پھر ایکشن لیا جاسکتا ہے، مگر اس معاملے میں نہ تو تحقیقات ہوئیں ، نا ہی رپورٹ الیکشن کمیشن کو دی گئی اور عمر امین گنڈا پور کو کوئی نوٹس بھی نہیں بھجوایا گیا۔

عمر امین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میرے موکل کے بھائی علی امین گنڈا پور کو بطور وفاقی وزیر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا گیا، مگر عمر امین کو کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا۔

اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ جب ساری کارروائی علی امین گنڈاپور کے خلاف ہوتی رہی ہے تو عمرامین کے خلاف فیصلہ کیسے آگیا؟

عدالت نے عمر امین گنڈاپور کی استدعا منظور کرتے ہوئے نااہلی کے الیکشن کمیشن آرڈر کو معطل کرتےہوئے11 فروری تک الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا ہے۔

یادرہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے بلدیاتی امیدوار عمر امین گنڈاپور کو الیکشن کمیشن نے ان کے بھائی وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کی جانب سے انتخابی مہم میں شرکت اور تقریر کرنے پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نااہل قرار دیدیا تھا۔