Saudi Arabia releases Maqame-Ibrahim pictures inside the Grand Mosque Mecca

hello

Chief Minister (5k+ posts)
مقم ابراھیم علیہ السلام ۔۔۔۔۔ دعاؤں کی قبولیت کی مبارک جگہ
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
فِیْهِ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ مَّقَامُ اِبْرٰهِیْمَ ﳛ وَ مَنْ دَخَلَهٗ كَانَ اٰمِنًاؕ-وَ لِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْهِ سَبِیْلًاؕ-وَ مَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللّٰهَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ(۹۷)
ترجمہ:
اس میں کھلی نشانیاں ہیں ، ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ ہے اور جو اس میں داخل ہوا امن والا ہوگیا اور اللہ کے لئے لوگوں پر اس گھر کا حج کرنا فرض ہے جو اس تک پہنچنے کی طاقت رکھتا ہے اور جو انکار کرے تو اللہ سارے جہان سے بے پرواہ ہے۔



تفسیر: ‎صراط الجنان
{فِیْهِ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ : اس میں کھلی نشانیاں ہیں۔} خانۂ کعبہ کی عظمت و شان کا بیان چل رہا ہے، اسی ضمن میں فرمایا کہ : خانۂ کعبہ میں بہت سی فضیلتیں اور نشانیاں ہیں جو اس کی عزت و حرمت اور فضیلت پر دلالت کرتی ہیں۔ ان نشانیوں میں سے بعض یہ ہیں کہ پرندے کعبہ شریف کے اوپر نہیں بیٹھتے اور اس کے اوپر سے پرواز نہیں کرتے بلکہ پرواز کرتے ہوئے آتے ہیں تو ادھر ادھر ہٹ جاتے ہیں اور جو پرندے بیمار ہوجاتے ہیں وہ اپنا علاج یہی کرتے ہیں کہ ہوائے کعبہ میں ہو کر گزر جائیں ، اسی سے انہیں شِفا ہوتی ہے اور وحشی جانور ایک دوسرے کو حرم کی حدودمیں ایذا نہیں دیتے، حتّٰی کہ اس سرزمین میں کتے ہرن کے شکار کیلئے نہیں دوڑتے اور وہاں شکار نہیں کرتے نیز لوگوں کے دل کعبہ معظمہ کی طرف کھنچتے ہیں اور اس کی طرف نظر کرنے سے آنسو جاری ہوتے ہیں اور ہر شب ِجمعہ کو ارواحِ اَولیا ء اس کے ارد گرد حاضر ہوتی ہیں اور جو کوئی اس کی بے حرمتی و بے ادبی کا ارادہ کرتا ہے برباد ہوجاتا ہے۔انہیں آیات میں سے مقامِ ابراہیم وغیرہ وہ چیزیں ہیں جن کا آیت میں بیان فرمایا گیا ۔(خازن، اٰل عمران، تحت الآیۃ: ۹۷، ۱ / ۲۷۶، تفسیرات احمدیہ، اٰل عمران، تحت الآیۃ: ۹۷، ص۲۰۱-۲۰۲، ملتقطاً)
{مَقَامُ اِبْرٰهِیْمَ: ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ ہے۔} مقامِ ابراہیم وہ پتھر ہے جس پر حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکعبہ شریف کی تعمیر کے وقت کھڑے ہوئے تھے۔ یہ پتھر خانۂ کعبہ کی دیواروں کی اونچائی کے مطابق خود بخود اونچا ہوتا جاتا تھا۔ اس میں حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام کے قدمِ مبارک کے نشان تھے جو طویل زمانہ گزرنے اور بکثرت ہاتھوں سے مَس ہونے کے باوجود ابھی تک کچھ باقی ہیں۔(خازن، اٰل عمران، تحت الآیۃ: ۹۷، ۱ / ۲۷۶، ملتقطاً)
بزرگوں سے نسبت کی برکت:
اس سے معلوم ہوا کہ جس پتھر سے پیغمبر کے قدم چھو جائیں وہ مُتَبَرَّک اور شَعَآىٕرِ اللّٰهِ اور آیۃُ اللہ یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ کی نشانی بن جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
اِنَّ الصَّفَا وَ الْمَرْوَةَ مِنْ شَعَآىٕرِ اللّٰهِ (سورہ بقرہ:۱۵۸) ترجمۂکنزُالعِرفان:بیشک صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔
ظاہر ہے کہ یہ دونوں پہاڑ حضرت ہاجرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کے قدم پڑجانے سے شَعَائِرُاللہ بن گئے۔
{وَ مَنْ دَخَلَهٗ كَانَ اٰمِنًا: اور جو اس میں داخل ہوا امن والاہوگیا۔} خانہ کعبہ کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے پورے حرم کی حدود کو امن والا بنادیا، یہاں تک کہ اگر کوئی شخص قتل وجرم کرکے حدودِحرم میں داخل ہوجائے تو وہاں نہ اس کو قتل کیا جائے گا اورنہ اس پر حد قائم کی جائے گی۔ حضرت عمررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا کہ’’ اگر میں اپنے والد خطاب کے قاتل کو بھی حرم شریف میں پاؤں تو اس کو ہاتھ نہ لگاؤں یہاں تک کہ وہ وہاں سے باہر آئے۔ (مدارک، اٰل عمران، تحت الآیۃ: ۹۷، ص۱۷۴)
حرم سے کیا مراد ہے؟

حرم سے مراد خانہ کعبہ کے ارد گرد کئی کلومیٹر پھیلا ہوا علاقہ ہے جہاں باقاعدہ نشانات وغیرہ لگا کر اسے ممتاز کردیا گیا ہے۔ جو لوگ حج و عمرہ کرنے جاتے ہیں انہیں عموما ًاس کی پہچان ہوجاتی ہے کیونکہ وہاں جاکر جب لوگوں کا عمرہ کرنے کا ارادہ ہوتا ہے تو عمرہ کرنے کے لئے حدودِ حرم سے باہر جاکر احرام باندھ کر آنا ہوتا ہے۔
{وَ لِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ: اور اللہ کے لئے لوگوں پر اس گھر کا حج کرنا فرض ہے۔} اس آیت میں حج کی فرضیت کا بیان ہے اور اس کا کہ اِستِطاعت شرط ہے۔ حدیث شریف میں تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس کی تفسیر ’’ زادِ راہ ‘‘اور’’ سواری‘‘ سے فرمائی ہے۔ (ترمذی، کتاب التفسیر، باب ومن سورۃ اٰل عمران، ۵ / ۶، الحدیث: ۳۰۰۹)

حج فرض ہونے کے لئے زادِ راہ کی مقدار:

کھانے پینے کا انتظام اس قدر ہونا چاہئے کہ جا کر واپس آنے تک اس کے لئے کافی ہو اور یہ واپسی کے وقت تک اہل و عیال کے خرچے کے علاوہ ہونا چاہئے۔ راستے کا امن بھی ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر حج کی ادائیگی لازم نہیں ہوتی۔مزید تفصیل فقہی کتابوں میں ملاحظہ فرمائیں۔[1]
{وَ مَنْ كَفَرَ: اور جو منکر ہو۔} ارشاد فرمایا کہ ’’حج کی فرضیت بیان کردی گئی، اب جو اس کا منکر ہو تو اللہ تعالیٰ اس سے بلکہ سارے جہان سے بے نیاز ہے۔ اس سے اللہ تعالیٰ کی ناراضی ظاہر ہوتی ہے اور یہ مسئلہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ فرضِ قطعی کا منکر کافر ہے۔
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
خانۂ کعبہ کی تعمیر کے دوران جب دیواریں سر سے اونچی ہونے لگیں تو حضرتِ سیِّدُنا اِبراہیم عَلَیْہِ السّلَام نے حضرتِ سیِّدُنا اِسماعیل عَلَیْہِ السّلَام سےایساپتّھر لانے کا فرمایاجس پر کھڑے ہوکر تعمیراتی کام کرسکیں، چنانچہ آپ عَلَیْہِ السّلَام قریب ہی موجود دنیا کے پہلے پہاڑ’’اَبُو قُبَیْس‘‘کی طرف تشریف لے گئے، راستے میں حضرتِ سیِّدُنا جبریل عَلَیْہِ السّلَام ملے اور اَبُو قُبَیْس میں موجود دو مُبارَک پتّھر دکھائے، یہ پتّھر حضرتِ سیِّدُنا آدم عَلَیْہِ السّلَام کے ساتھ جنّت سے دنیا میں آئے تھے لیکن حضرت ادریس عَلَیْہِ السّلَام نے ’’طوفانِ نوح‘‘ کے خوف سے اِنہیں اِس پہاڑ میں چھپا دیا تھا۔ حضرتِ سیِّدُنا جبریل عَلَیْہِ السّلَام نے ایک پتّھر خانَۂ کعبہ میں لگانے اور دوسرے پتّھر پر کھڑے ہوکر تعمیراتی کام کرنے کی عرض کی، چنانچہ جس پتّھر کو خانَۂ کعبہ میں لگایا گیا اُسے ’’حجرِ اَسود کہا جاتاہے اورجس پتّھر پر کھڑے ہوکر حضرتِ سیِّدُنا اِبراہیم عَلَیْہِ السّلَام نے تعمیراتی کام کیا اُسے’’مقام ِ ابراہیم‘‘ (ابراہیم عَلَیْہِ السّلَام کے کھڑے ہونے کی جگہ) کہا جاتا ہے۔

’’مقامِ اِبراہیم‘‘ کے متعلق چند فضائل

٭اللہ عَزّ َ وَجَلَّ نے قراٰنِ مجید میں ’’مقامِ اِبراہیم‘‘ کے پاس نماز پڑھنے کا حکم اِرشاد فرمایا ہے۔ ٭اِسی پتّھر پر کھڑے ہو کر حضرتِ سیِّدُنا اِبراہیم عَلَیْہِ السّلَام نے حج کا اِعلان فرمایا تھا۔ ٭اِس پتّھر کے پاس دُعا قبول ہوتی ہے۔ ٭تعمیر کے دوران خانَۂ کعبہ کی عمارت جیسے جیسےبلند ہوتی جاتی یہ پتّھر بھی بلند ہوتاجاتاتھا۔ ٭حضرتِ سیِّدُنا اِبراہیم عَلَیْہِ السّلَام کے مُبارَک قدم پتّھر کے جس حصے پر لگے تھے وہ نرْم ہو گیا تھا اور قدموں کا نشان پتّھر پر چَھپ گیا تھا۔ ٭یہ پتّھر خانَۂ کعبہ سے تقریباً سوا13(13.25) میٹر دور مشرِق کی جانب جلوہ فرما ہے۔ ٭پتّھر میں ہر قدم کی لمبائی 22سینٹی میٹر اور چوڑائی11 سینٹی میٹر ہےجبکہ ایک قدم کی گہرائی 10 سینٹی میٹر اور دوسرے کی 9سینٹی میٹر ہے۔ ٭اب پتّھر پر اُنگلیوں کے نِشان نہیں ہیں کیونکہ پہلے یہ پتّھر کسی فریم یا (Box) میں مَحفوظ نہیں تھا اور لوگ بَرَکت حاصل کرنے کے لئے اِسے چھوتے اور چومتے تھے، اِس لئے اُنگلیوں کے نشانات باقی نہ رہے۔ ٭20ویں صَدی عیسوی میں اِس پتّھر کو چاندی کے صندوق میں رکھ کر اوپر ایک گنبد جیسا 18 مُرَبّع میٹر کا کمرہ بنادیا گیا تھا، چونکہ یہ کمرہ طواف میں رکاوٹ بنتا تھا اِس لئے اس کی جگہ شیشے کا ایک خول تیّار کیا گیا، پتّھر کو شاندار کِرِسٹل میں رکھ کر آس پاس سونے کا پانی چڑھی ہوئی جالی لگادی گئی، باہر 10مِلی میٹر ایسا شیشہ لگادیا گیا جو Bullet Proof ہونے کے ساتھ ساتھ Heat Proof بھی ہے۔ ٭خوش نصیب آج بھی اِس مُبارَک پتّھر کی زِیارت کرتے ہیں۔
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
Muqame Ibrahim ka matlab kiya Hazrat Ibrahim kay paoon kay nishaan hain?
جس پتّھر پر کھڑے ہوکر حضرتِ سیِّدُنا اِبراہیم عَلَیْہِ السّلَام نے تعمیراتی کام کیا اُسے’’مقام ِ ابراہیم‘‘ (ابراہیم عَلَیْہِ السّلَام کے کھڑے ہونے کی جگہ) کہا جاتا ہے۔
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
جس پتّھر پر کھڑے ہوکر حضرتِ سیِّدُنا اِبراہیم عَلَیْہِ السّلَام نے تعمیراتی کام کیا اُسے’’مقام ِ ابراہیم‘‘ (ابراہیم عَلَیْہِ السّلَام کے کھڑے ہونے کی جگہ) کہا جاتا ہے۔
Ghalath keh rahay hain aap.
 

akinternational

Minister (2k+ posts)
فِیْهِ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ مَّقَامُ اِبْرٰهِیْمَ ﳛ وَ مَنْ دَخَلَهٗ كَانَ اٰمِنًاؕ-وَ لِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْهِ سَبِیْلًاؕ-وَ مَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللّٰهَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ(۹۷)
ترجمہ:
اس میں کھلی نشانیاں ہیں ، ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ ہے اور جو اس میں داخل ہوا امن والا ہوگیا اور اللہ کے لئے لوگوں پر اس گھر کا حج کرنا فرض ہے جو اس تک پہنچنے کی طاقت رکھتا ہے اور جو انکار کرے تو اللہ سارے جہان سے بے پرواہ ہے۔



تفسیر: ‎صراط الجنان
{فِیْهِ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ : اس میں کھلی نشانیاں ہیں۔} خانۂ کعبہ کی عظمت و شان کا بیان چل رہا ہے، اسی ضمن میں فرمایا کہ : خانۂ کعبہ میں بہت سی فضیلتیں اور نشانیاں ہیں جو اس کی عزت و حرمت اور فضیلت پر دلالت کرتی ہیں۔ ان نشانیوں میں سے بعض یہ ہیں کہ پرندے کعبہ شریف کے اوپر نہیں بیٹھتے اور اس کے اوپر سے پرواز نہیں کرتے بلکہ پرواز کرتے ہوئے آتے ہیں تو ادھر ادھر ہٹ جاتے ہیں اور جو پرندے بیمار ہوجاتے ہیں وہ اپنا علاج یہی کرتے ہیں کہ ہوائے کعبہ میں ہو کر گزر جائیں ، اسی سے انہیں شِفا ہوتی ہے اور وحشی جانور ایک دوسرے کو حرم کی حدودمیں ایذا نہیں دیتے، حتّٰی کہ اس سرزمین میں کتے ہرن کے شکار کیلئے نہیں دوڑتے اور وہاں شکار نہیں کرتے نیز لوگوں کے دل کعبہ معظمہ کی طرف کھنچتے ہیں اور اس کی طرف نظر کرنے سے آنسو جاری ہوتے ہیں اور ہر شب ِجمعہ کو ارواحِ اَولیا ء اس کے ارد گرد حاضر ہوتی ہیں اور جو کوئی اس کی بے حرمتی و بے ادبی کا ارادہ کرتا ہے برباد ہوجاتا ہے۔انہیں آیات میں سے مقامِ ابراہیم وغیرہ وہ چیزیں ہیں جن کا آیت میں بیان فرمایا گیا ۔(خازن، اٰل عمران، تحت الآیۃ: ۹۷، ۱ / ۲۷۶، تفسیرات احمدیہ، اٰل عمران، تحت الآیۃ: ۹۷، ص۲۰۱-۲۰۲، ملتقطاً)
{مَقَامُ اِبْرٰهِیْمَ: ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ ہے۔} مقامِ ابراہیم وہ پتھر ہے جس پر حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکعبہ شریف کی تعمیر کے وقت کھڑے ہوئے تھے۔ یہ پتھر خانۂ کعبہ کی دیواروں کی اونچائی کے مطابق خود بخود اونچا ہوتا جاتا تھا۔ اس میں حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام کے قدمِ مبارک کے نشان تھے جو طویل زمانہ گزرنے اور بکثرت ہاتھوں سے مَس ہونے کے باوجود ابھی تک کچھ باقی ہیں۔(خازن، اٰل عمران، تحت الآیۃ: ۹۷، ۱ / ۲۷۶، ملتقطاً)
بزرگوں سے نسبت کی برکت:
اس سے معلوم ہوا کہ جس پتھر سے پیغمبر کے قدم چھو جائیں وہ مُتَبَرَّک اور شَعَآىٕرِ اللّٰهِ اور آیۃُ اللہ یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ کی نشانی بن جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
اِنَّ الصَّفَا وَ الْمَرْوَةَ مِنْ شَعَآىٕرِ اللّٰهِ (سورہ بقرہ:۱۵۸) ترجمۂکنزُالعِرفان:بیشک صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔
ظاہر ہے کہ یہ دونوں پہاڑ حضرت ہاجرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کے قدم پڑجانے سے شَعَائِرُاللہ بن گئے۔
{وَ مَنْ دَخَلَهٗ كَانَ اٰمِنًا: اور جو اس میں داخل ہوا امن والاہوگیا۔} خانہ کعبہ کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے پورے حرم کی حدود کو امن والا بنادیا، یہاں تک کہ اگر کوئی شخص قتل وجرم کرکے حدودِحرم میں داخل ہوجائے تو وہاں نہ اس کو قتل کیا جائے گا اورنہ اس پر حد قائم کی جائے گی۔ حضرت عمررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا کہ’’ اگر میں اپنے والد خطاب کے قاتل کو بھی حرم شریف میں پاؤں تو اس کو ہاتھ نہ لگاؤں یہاں تک کہ وہ وہاں سے باہر آئے۔ (مدارک، اٰل عمران، تحت الآیۃ: ۹۷، ص۱۷۴)
حرم سے کیا مراد ہے؟
حرم سے مراد خانہ کعبہ کے ارد گرد کئی کلومیٹر پھیلا ہوا علاقہ ہے جہاں باقاعدہ نشانات وغیرہ لگا کر اسے ممتاز کردیا گیا ہے۔ جو لوگ حج و عمرہ کرنے جاتے ہیں انہیں عموما ًاس کی پہچان ہوجاتی ہے کیونکہ وہاں جاکر جب لوگوں کا عمرہ کرنے کا ارادہ ہوتا ہے تو عمرہ کرنے کے لئے حدودِ حرم سے باہر جاکر احرام باندھ کر آنا ہوتا ہے۔
{وَ لِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ: اور اللہ کے لئے لوگوں پر اس گھر کا حج کرنا فرض ہے۔} اس آیت میں حج کی فرضیت کا بیان ہے اور اس کا کہ اِستِطاعت شرط ہے۔ حدیث شریف میں تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس کی تفسیر ’’ زادِ راہ ‘‘اور’’ سواری‘‘ سے فرمائی ہے۔ (ترمذی، کتاب التفسیر، باب ومن سورۃ اٰل عمران، ۵ / ۶، الحدیث: ۳۰۰۹)


حج فرض ہونے کے لئے زادِ راہ کی مقدار:

کھانے پینے کا انتظام اس قدر ہونا چاہئے کہ جا کر واپس آنے تک اس کے لئے کافی ہو اور یہ واپسی کے وقت تک اہل و عیال کے خرچے کے علاوہ ہونا چاہئے۔ راستے کا امن بھی ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر حج کی ادائیگی لازم نہیں ہوتی۔مزید تفصیل فقہی کتابوں میں ملاحظہ فرمائیں۔[1]
{وَ مَنْ كَفَرَ: اور جو منکر ہو۔} ارشاد فرمایا کہ ’’حج کی فرضیت بیان کردی گئی، اب جو اس کا منکر ہو تو اللہ تعالیٰ اس سے بلکہ سارے جہان سے بے نیاز ہے۔ اس سے اللہ تعالیٰ کی ناراضی ظاہر ہوتی ہے اور یہ مسئلہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ فرضِ قطعی کا منکر کافر ہے۔

yazeed aur phir hajjaj bin yousuf ne kaabe per charhai ki aur ghilaf e kaaba tak jala diya unka kya bana????
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
I will come back to this topic as our traditionalist translated it all wrong.
only recently people found that whole Ummah has been wrong for past 1400 years including Sahaba. only those who are just borne have understood what the whole Ummah did not know. good to know you are one of them
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
only recently people found that whole Ummah has been wrong for past 1400 years including Sahaba. only those who are just borne have understood what the whole Ummah did not know. good to know you are one of them
I am not a blind follower like the majority of you. Use your God-given senses or at least study the Quran to know the reality of it. Why does anyone want to preserve his footprints? How is this helping Muslim Ummah?
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
I am not a blind follower like the majority of you. Use your God-given senses or at least study the Quran to know the reality of it. Why does anyone want to preserve his footprints? How is this helping Muslim Ummah?
I repeat all previous Ummah was blindly following until this century when true meanings of Islam were discovered by people who are better because they speak English
 

Citizen X

President (40k+ posts)
مقم ابراھیم علیہ السلام ۔۔۔۔۔ دعاؤں کی قبولیت کی مبارک جگہ
So you are standing right in front of the Kabah in Masjid al Haram but "qabooliyat ki jaga" is muqam e ibrahim? This is the issue here, people like you go so above and beyond in your praise which starts teetering towards bidah and worship and start making up super natural stories like the stone used to go up and down.
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
I repeat all previous Ummah was blindly following until this century when true meanings of Islam were discovered by people who are better because they speak English
About 200 + years after the demise of our Holy Prophet PBUH, the pristine Deene Islam turned into a mazhab, and the majority of the influence came from Persian majoosis.
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
About 200 + years after the demise of our Holy Prophet PBUH, the pristine Deene Islam turned into a mazhab, and the majority of the influence came from Persian majoosis.
I repeat all previous Ummah was blindly following until this century when true meanings of Islam were discovered by people who have no clue of Islamic science have not spent any part of the life learning it except for mufti google. your arguments have nothing that could be considered as worthy of discussion
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
I repeat all previous Ummah was blindly following until this century when true meanings of Islam were discovered by people who have no clue of Islamic science have not spent any part of the life learning it except for mufti google. your arguments have nothing that could be considered as worthy of discussion
You are a one funny person.
If you can't answer rationally and logically then i suggest you stay away from my posts. I have dealt with people like you before who are just blindly following mazhab not Deen with zero intellect or understanding of Islam.
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)





maqaame ibraheem woh hai jis per ibraheem pohnche khud apni mehnato mushaqqqat se khudaa ki hidayat ke mutaabiq. jo log apni khudaa daad salahiyatun ko theek tarah se istemaal main nahin laate woh jaanwarun se bhi badtar hen. yahee un ka haraami pan hai jis ka woh hamesha shikaar rehte hen. For better understanding of deen of islam from the quran see HERE, HERE and HERE.
 
Last edited:

Citizen X

President (40k+ posts)
I repeat all previous Ummah was blindly following until this century when true meanings of Islam
This is actually a very weak argument, same argument the kuffar gave to the Prophet s.a.w how can we leave and abandon the deen of our forefathers, grand parents and parents for your new deen.

People believed they lived on a flat earth for centuries until it was discovered its not flat.

Point is just because a lot of people have been believing in something for a very very long time doesn't necessarily make it true or right.

If that was the case then Buddhism and Hinduism would be the most authentic religions because they predate the Abrahamic religions by 1000s of years