انڈیا کے تمام ویڈیوز عورت کے ریپ اور چھیڑ چھاڑ سے متعلق ہوتی ہیں۔ عورت نہ ہوئی انکی کوئی بھگوان ہوئی۔
سب کچھ کر لینگے لیکن عورت کو یہ نہیں کہینگے کہ پہلے تو یہ پیٹ چھپاؤں اور پھر میڈیا اور فلم پروڈیوسرز کو کہے کہ بے شرموں عورت کو نہ اتنا بناؤ سنگار کراؤ کہ چڑیلیں بھی مونا لیزا دیکھائی دے اور نہ ڈراموں اور فلموں میں یہ فحاشی اور ننگے سینز دیکھایا کرے۔
جب مرد اپنی گھریلو بیوی کو دیکھتا ہے جو سارا دن کچن میں گھسی ہوتی ہے یا گھر کے کام کاج میں اور جسے بالوں میں گنگا کرنے کا بھی وقت نہ ہو تو جب وہ ٹی وی کی سکرین پہ ایک دو نمبر 'مونا لیزا' کو دیکھتا ہے تو اس پہ کیا گزرتی ہوگی؟ اور انہی خیالات کو دماغ میں ڈال کے جب وہ بازار یا بس میں کوئی بنی سنوری عورت کو دیکھتا ہے تو وہ اپنے قابوں میں نہیں رہتا۔
ویسے ابھی تک کسی فلمی پروڈیوسر نے انڈین ریپس پہ کوئی فلم کیوں نہیں بنائی؟