Ulema meets Saad Rizvi TLP Cheif and urge to end dharna

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
ہلاک کے آگے زخمی بھی لکھا ہوا ہے۔
جو حکومت آتے پیاز کی قیمتوں کا فیصلہ آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کے حکم سے کرتی ہو، اسے ایسی باتیں کرنا زیب نہیں دیتا۔ اور اگر حکومت عوام کی اکثریت کا مطالبہ مان لے گی، تو اسے دبائو میں آنا نہیں کہیں گے، بلکہ دانشمندی کہیں گے کہ یہی وہ جمہوریت ہے، جس کا راگ دن رات الاپا جاتا ہے، یعنی عوام کی مرضی چلنا۔
Awam key aksariyat inkey fazool demand ko reject kar chuki hay.
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
بہت اچھی بات کی ہے آپ نے۔ اور اس کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ حکومت اس معاملے میں اپنا اعتبار قائم کرے۔ ویسےتو پچھلی حکومتوں کا ریکارڈ بھی اچھا نہیں، مگر موجودہ حکومت اس معاملے میں بہت بدنام ہو چکی ہے، اور اس کی زیرو کریڈیبلیٹی ہے۔ اور لوگوں کا یہ گمان ہے کہ حکومت کسی گستاخ کو سزا دینے کی بجائے اسے ملک سے فرار کروا دے گی۔ اور یہی سوچ لوگوں کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے پر مجبور کرتی ہے۔
یہاں آپ نے بھی کچھ انصاف کا ساتھ نہیں دیا۔ توہینِ رسالتؐ کا قانون صرف یہ نہیں کہتا کہ کسی نے پاکستان میں اگر گستاخی کر دی ہے تو اسکی سزا لازمی موت ہی ہے۔ جیسے قتل بوجہ دفاع یا اکسانے پر کیئے جانے ر وہ سزا نہیں بنتی جو عمداً قتل کی ہوتی ہے۔ ساتھ ہی اسی قانون کی ایک شق یہ بھی ہے کہ اگر کسی سے ایسی غلطی عمداً بھی ہوگئی ہے لیکن وہ اگر اس پر پشیمان ہے اور معافی کا خواستگار ہے، تب بھی اس کی سزا موت نہیں۔

اسلام میں قانون کا مقصد معاشرتی فلاح ہے۔ نہ تو اسلام اور نہ ہی قانون خون کے پیاسے ہوئے بیٹھے ہیں۔

ساتھ ہی دوسری طرف ی ہکون فیصلہ کرے گا کہ کہیں اس غیر مسلم کے عقائد کو کسی نے ٹھیس نہیں پہنچائی، جس کے ردّ عمل میں اس نے توہین رسالت کی؟ کیا آپکو معلوم ہے کہ ریاستی قوانین کے مطابق کوئی مسلمان بھی کسی دوسرے کے مذہب کی توہین نہیں کرسکتا؟ یہ فیصلہ کون کرے گا؟

اسلام نام ہے سلامتی کا۔ کشت و خون کا نہیں۔

یہاں آپ نے انصاف سے کام نہیں لیا۔ ایسے معاملات میں جب بھی توڑ پھوڑ ہوئی ہے، تو اس کی صرف ایک وجہ ہے کہ حکومت اور عوام کا رخ ایک سو اسی کے زاویے پر مخالف ہوتا ہے۔موجودہ بحران کو ہی لو، اگر حکومت حسب وعدہ اور قوم کے جذبات کی ترجمانی میں سفیر کو ملک بدر کر دیتی، تو ایک گملا بھی نہیں ٹوٹنا تھا۔
میرا نہیں خیال کہ میں کہیں بھی نا انصافی سے کام لے رہا ہوں۔ توڑ پھوڑ کرنے کی ضرورت تب پیش آئے جب شواہدات ایسے پیش کیئے جائیں جو کہ برخلافِ عدالتی فیصلہ کچھ اور ثابت کرتے ہوں۔

یہاں کتنے لوگوں کو معلوم ہے کہ آسیہ بی بی کے کیس میں جو شواہدات دیئے گئے تھے ان میں کتنی صداقت تھی؟ اگر تھی تو پہلے اس کو کسی پلیٹ فارم پر بے نقاب تو کرتے۔ میڈیا اور سوشل میڈیا سب پر ان کے لیئے جگہہ کھلی ہے۔ لیکن صرف ایک شخص کے الزام لگا دینے سے اس بات کو حتمی سمجھ لینا کہ واقعی الزام درست ہے، سوائے جہالت اور جذباتیت کے کچھ نہیں۔ ہمارے یہاں لوگ اکثر جھوٹا قرّن اٹھا کر گواہیاں دے دیتے ہیں۔

جہاں تک میرا خیال ہے تو اس حکومت نے یہ وعدہ نہیں کیا تھا کہ فرانس کے سفیر کو نکالیں گے۔ بلکہ وعدہ یہ ہوا تھا کہ اس مسئلے کو حکومت پارلیمان میں زیر بحث لائے گی۔

یہاں پھر یہ بات سامنے آتی ہے کہ حکومت کے اس معاملے پر تاخیر کرنے پر انھوں نے سیدھا شدّت آمیز رویّے کا مظاہرہ کیا، جبکہ یہی بات پہلے میڈیا اور سوشل میڈیا کے تحت بھی عوام کے سامنے لائی جا سکتی تھی۔ ساتھ ہی اگر ایسا کوئی معاہدہ تھا تو اسے کسی عدالت میں بھی پیش کیا جاسکتا تھا جس پر عملدرآمد کے لیئے حکومت پر پریشر ڈالا جاسکتا تھا۔
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
اگر ایسا ہوتا تو حکومت سخت ایکشن لینے کے بعد قرارداد لانے پر رضا مند نہ ہوتی۔
I will end my conversation with two Quranic ayahs.

2:11 And when it is said unto them: Make not mischief in the earth, they say: We are peacemakers only

This is what Allah is telling us to do. Is any human or Nabi greater than Allah?
Is Allah is telling to kill the person who mocks his revelations? NO!!!

4:140 Already has He sent you Word in the Book, that when ye hear the signs of Allah held in defiance and ridicule, ye are not to sit with them unless they turn to a different theme: if ye did, ye would be like them. For Allah will collect the hypocrites and those who defy faith - all in Hell:-