حوثی بھی عقل کے ناخن لیں۔۔۔ کب تک استعمال ہوتے رہیں گے ۔۔ انکا سیاسی مزاکرات چھوڑ کر ملک کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر لینا صریحا غلط عمل تھا، الیکشن ریزلٹ کی نفی تھا۔۔ اس کا نتیجہ خانہ جنگی کے علاوہ کیا ہوتا۔ اور پھر حوثیوں نے ملکی اسلحے پر قبضہ کر کے سعودی عرب پر اٹیک شروع کر دیا، قبضہ کی دھمکیاں دین ، میزائل پھینکے فقط اس لیئے کہ ایرانی مدد سے اپنا ناجائز قبضہ جاری رکھ سکیں اور دارلحکومت سے دوسرے لوگوں کو بے دخل کریں ۔۔ برے کاموں کا برا نتیجہ۔
اب بھی حوثی مزاکرات کی طرف آئیں، امن قائم کریں ،غیر ملکی ایجنٹ نہ بنیں ۔۔تاریخ میں حوثیوں نے کئی بار یمنی مخالفین پر تسلط اور بے دخلی کی کوشش کی مگر کبھی کامیاب نہ ہوئے ، ویسے بھی یمن سعودی مدد کے بغیر نہیں چل سکتا ، یہی تاریخی حقیقت ہے ۔استعماری ایران ینے کبھی کسی ملک کی اقتصادی مدد نہیں، استحصال کیا ہے صرف خانہ جنگی اور فرقہ پراستی کو ہوا دی ہے اور مسلحہ تنظیمیں بنائی ہیں ۔