خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
وفاقی حکومت نے سائبر کرائم سے نمٹنے کیلئے سخت فیصلے کرتے ہوئے سزائیں بڑھادی ہیں، پیکاایکٹ 2016 کی کئی شقوں میں تبدیلی کا بھی فیصلہ، وفاقی کابینہ نے پیکا ایکٹ 2024 کی منظوری پہلےہی دیدی ہے۔ خبررساں ادارے ہم نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت ے پیکا ایکٹ 2016 میں ترمیم کے مسودے کو حتمی شکل دیدی ہے،ایکٹ کے کئی سیکشنز اور شقوں میں تبدیلی کی گئی ہے،پیکا ایکٹ 2024 میں 4 نئے سیکشنز اور درجن بھر سے زائد شقوں کا اضافہ کیا گیا ہے، پیکا ایکٹ 2024 میں پیکا ایکٹ 2016 کے مقابلے میں مختلف جرائم کی سزاؤں میں کئی گنا اضافہ کردیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پیکاایکٹ 2024 میں مختلف جرائم کو ناقابل ضمانت قرار دیا گیا ہے ، قانون میں سائبر ٹیررازم سے متعلق ایک خصوصی سیکشن مختص کیا گیا ہے، اور سائبر ٹیررازم کی تعریف کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے، قانون کے مطابق معاشرے میں خوف یا عدم تحفظ کا احساس پیدا کرنا بھی سائبر ٹیررازم تصور کیا گیا جائےگا۔ نئے پیکا ایکٹ کے مطابق کالعدم تنظیموں، افراد یا گروہوں کے مقاصد کو آگے بڑھانا بھی سائبر دہشتگردی کے زمرے میں آتا ہے۔ پیکا ایکٹ کے تحت سزاؤں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے اور سیکشن 8 کے تحت تین سال کی سزا کو 7 سال کردیا گیا ہے، یہ سیکشن کسی کی ذاتی معلومات میں مداخلت کے متعلق ہے۔ وفاقی کابینہ نے پہلے ہی پیکا ایکٹ 2024 کی منظوری دیدی ہے ،حکومت پیکا ایکٹ 2024 کو منظوری کیلئے جلد پارلیمان کے سامنے پیش کرے گی۔
اسلام آباد پولیس نے شہریوں کیلئے نئے منصوبوں کا اعلان کردیا ہے ، ان سافٹ منصوبوں کے اعلان پر سوشل میڈیا صارفین نے اسلام آباد پولیس کو آڑے ہاتھوں لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس کی اے ایس پی شہر بانو نقوی کی جانب سے ایک ویڈیو بیان جاری کیا گیا ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس نا صرف شہریوں بلکہ بے زبان جانوروں کے تحفظ کیلئے نئے پروگرامز شروع کررہی ہے،ان پروگرامز میں اینیمل ریسکیو پروگرام، یتیم بچوں کیلئے چائدہولڈنگ سینٹرز اور ٹرانس جینڈرز کیلئے تحفظ شروع کیا گیا پروگرام شامل ہے۔ شہر بانو نقوی کی جانب سے ویڈیو بیان میں ان منصوبوں کی تفصیلات بتانے اور عوام سے پروگرامز کی کامیابی کیلئے ساتھ دینے کی اپیل کرنے سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ردعمل آے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ پولیس افسر کی زیادتی تر گفتگو انگریزی میں ہےجس سے واضح ہوتا ہے کہ سامعین عوام نہیں بلکہ اشرافیہ طبقہ ہے، پولیس کا پہلا فرض قانون کا نفاذ اور قانون کے اندر رہ کر کام کرنا ہے، بغیر وارنٹ لوگوں کے گھروں میں گھسنا، لوگوں کو گھسیٹنا اور تشدد کانشانہ بنانا اور لوگوں کے مال کو چراناعام بات ہے، پولیس کو شہریوں کی حفاظت اور تحفظ کا ذریعہ بننا چاہیے عوام کیلئے خطرے اور عدم تحفظ کا نہیں۔ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اس بیان پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پولیس ایک مذاق بن چکی ہے جو اپنی خواتین پولیس افسران کو بطور ماڈلز استعمال کرتی ہے، بربریت ، بداخلاقی اور بدعنوانی پولیس کیلئےمعمول بن چکا ہے۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ پولیس نے اب باقاعدہ طور پر ڈرامے تیار کرنا شروع کردیئے ہیں، انہیں سمجھ نہیں آتی کہ لوگ انہیں کتنا ناپسند کرتے ہیں، ان کی بیوقوفی پر حیرت ہے۔ صحافی عمرا ن افضل راجا نے کہا کہ منافقت اور دو نمبری اس قدر روح میں سرائیت کر چکی ہے کہ جانوروں کے ریسکیو کی بات کرنے والے خود بےگناہ انسانوں اور خواتین کو ناصرف مار پڑوارہے ہیں بلکہ غیرقانونی آرڈرز پر بغیر وارنٹ ان گنت گرفتاریاں بھی ان کے کھاتے میں ہیں۔ انیق ناجی نے کہا کہ انگریزی میں کہیں کہیں اردو بولنے والی افسر کس سے مخاطب ہیں، کیا وہ کسی فلم کیلئے آڈیشن دے رہی ہیں، جب پولیس کام کرتی ہے تو کام بولتا ہے اور افسران کو ماڈلنگ کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ لوگ گواہی دیتے ہیں، ایسے ہی چلتا رہا تو جلد یہ افسران اشتہارات میں کام کرتے دکھائی دیں گے۔ احتشام علی عباسی نے کہا کہ پنجاب کے سارے ٹک ٹاکر ز اسلام آباد پولیس میں بھرتی ہوگئے ہی، مریم نواز اب اکیلے ٹک ٹاک بنایا کریں گی۔ موہب وزیرنے اے ایس پی شہر بانو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوگا آپ اس ڈیپارٹمنٹ پر فوکس کریں جہاں آپ کو اسلام آباد کے ایف سی جوانوں کی مشکلات کو دور کرنے کیلئے تعینات کیا گیا ہے، ایف سی جوانوں کا کہنا ہے کہ ان کے کیمپوں میں 200سے زائد اہلکاروں کیلئے صرف ایک واش روم دستیاب ہے۔
جنوبی وزیرستان کی تحصیل لدھا تنگی بدین زئی میں ڈرون حملہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس میں ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے متعدد فراد شہید ہونے کی اطلاعات ہیں جس پر سیاسی، صحافی وسماجی رہنماﺅں کی طرف سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں لکھا: مقامی ذرائع کے مطابق جنوبی وزیرستان اپر تحصیل لدھا تنگی بدین زئی میں ڈرون حملہ ہوا ہے جس میں ایک ہی خاندان کے کئی افراد ،جن میں بچے بھی شامل ہیں شہید ہو گئے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ: حکومت کا موقف ہے کہ یہ گھر میں موجود باردود کا دھماکہ تھا جبکہ پشاور کے صحافی اور مقامی لوگوں کا موقف ہے کہ یہ ڈرون حملہ ہے! حکومت اگر یہ چیلنج کرتی ہے کہ یہ ڈرون حملہ نہیں ہے تو پشاور اسلام آباد کے صحافیوں کو اس مقام کا دورہ کروا دیں۔ حکومت بتائے کہ یہ ڈرون حملے کون اور کس کی اجازت سے کر رہا ہے؟ جنوبی شمالی وزیرستان بالخصوص اور خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع بالعموم بدترین بدامنی کی لپیٹ میں ہیں۔ انہوں نے لکھا: سیاسی، سماجی لیڈر، عوام، خواتین بچے کوئی بھی محفوظ نہیں! پولیس ، ایف سی، فوج انٹیلی جنس ایجنسیوں، وفاقی و صوبائی حکومتوں کی موجودگی کے باوجود یہ سب کچھ ہو رہا ہے جو ان کی مکمل ناکامی ہے، بے گناہ معصوم عوام کا خون مسلسل بہایا جارہا ہے۔ خیبرپختونخوا کی عوام اپنی سرزمین پر بہنے والے اس خون اور اس بدترین قتل و غارت گری کے خلاف خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما آصف خان نے ایوان میں ڈرون حملے کے حوالے سے ایوان میں اظہار خیال بھی کیا۔ سینئر صحافی محمد فہیم نے آصف خان کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: وزیرستان میں آج صبح ڈرون حملہ ہوا، پانچ افراد شہید ہوئے، اس ڈرون حملے کی تحقیقات ہوں کہ کس نے یہ حملہ کیا؟ انہوں نے لکھا: یہ ڈرون افغانستان سے ہوا؟ یہ ہمارے سکیورٹی اداروں نے کیا؟ یا کروز میزائل کہیں سے آگیا؟ اس کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے! ہمیں بتایا جائے کون بناتا ہے یہ دہشتگرد؟ کیا ہم پاکستانی نہیں ہیں؟ پی ٹی آئی کے آصف خان کا ایوان میں اظہار خیال! جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے صحافی کاشف کوکی خیل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر خبر دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی وزیرستان میں مبینہ ڈرون حملے کی پولیس کی طرف سے تصدیق کر دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہریوں نے بھی بتایا ہے کہ رات کے 4 یا 5 بجے کے قریب ڈرون حملہ ہوا لیکن یہ پتا نہیں چل سکا کہ یہ کس نے کیا؟ مشاہد داور نامی سوشل میڈیا صارف نے ڈرون کا ملبہ دکھاتے ہوئے شہریوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: جنوبی وزیرستان ڈرون حملے کا ملبہ میڈیاوالے دیکھ لیں، واضح رہے کہ گزشتہ رات علاقہ تنگی بدین زئی میں ڈرون حملہ میں گھر کے سارے خواتین اور بچوں کو شہید کر دیا گیا! ظلم کی بھی کوئی حد ہوتی ہے، اگر اس گھر میں دہشتگرد تھے تو گھر کو مسمار کر دیتے یا اسی دہشتگرد کو مار دیتے، خواتین اور بچوں کا کیا قصور۔۔۔؟ روئیداللہ فیض نے ڈرون حملے میں شہید ہونے والے بچے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: گزشتہ رات اپر جنوبی وزیرستان تحصیل لدھاگاوں تنگی بودین زائ.میں ڈرون حملہ ہوا ہے حملے میں دو خواتین سمیت ایک ہی خاندان کے سارے افراد شہید ہو چکے ہیں! یاد رہے کہ یہ لوگ گرمیاں گزارنے کے لئے کچھ ہی دن پہلے شہری علاقے سے اپنے گاﺅں منتقل ہوگئے تھے، شہیدہونے والوں میں شعیب نامی یہ بچہ بھی شامل ہے۔ معراج خالد وزیر نامی صحافی نے ڈرون حملے میں تباہ ہونے والے گھر کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: اپر جنوبی وزیرستان تنگی بدین زئی میں ڈرون حملہ ہوا ہے جس میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد شہید ہوئے ہیں، شہید ہونے والے میں بانوت خان، ان کی اہلیہ، ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں!
ملک بھر کے ساتھ ساتھ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بھی آئے روز ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، کراچی کے علاقے فیروزآباد کی پولیس نے میڈیکل سٹورز اور فوڈ چینز میں ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا تھا جس نے حیران کن انکشافات کیے ہیں۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں 18 سے زیادہ ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والے ملزم نے بتایا کہ وہ 3 سے 4 وارداتیں کرنے کے بعد لاہور چلا جاتا تھا۔ پولیس کی تفتیش کے دوران مختلف میڈیکل سٹورز اور فوڈ چینز پر ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والے ملزم کی شناخت شہریار کے نام سے ہوئی ہے جس کی بیٹی کراچی میں ڈاکٹر اور بیٹا امریکہ میں رہائش پذیر ہے۔ ملزم کے مطابق اس نے ایک پولیس اہلکار کی پینٹ چوری کر کے پشاور سے پستول خریدا اور پولیس ناکوں سے بچنے کیلئے پولیس اہلکاروں کے حلیے میں گھومتا پھرتا تھا۔ شہریار نامی ملزم نے پولیس کو بتایا کہ وہ دن میں صرف ایک واردات کرتا تھا اور لاہور چلا جاتا تھا، پیسے ختم ہونے پر واپس کراچی جاتا اور لوٹ مار کی واردات کرتا، ملزم کو ہوٹل آئی سافٹ ویئر کی مدد سے گرفتار کر لیا گیا۔ گرفتار ملزم شہریار ایک پولیس اہلکار کو شہید کرنے کے واقعے میں بھی ملوث تھا جس کی وہ عمرقید کی سزا بھی کاٹ چکا ہے۔ پولیس نے اس سے پہلے مارچ کے مہینے میں سٹریٹ کرائم کی درجنوں وارداتوں میں ملوث 2 ملزموں کو بھی گرفتار کیا تھا جن کے بارے میں انکشاف ہوا تھا کہ وہ زیادہ تر وارداتیں شام کو بجلی کی لوڈشیڈنگ کے اوقات میں کرتے تھے۔ ملزمان کی شناخت عدنان عرف ڈان اور ذیشان عرف ساغر کے نام سے ہوئی تھی جن سے اسلحہ سمیت 14 موبائل فون برآمد کیے گئے تھے۔ ایس ایس پی امجد حیات نے بتایا کہ ملزموں نے تفتیش کے دوران اہم انکشافات کرتے ہوے بتایا کہ 4 رکنی ڈکیت گینگ شہریوں سے چھینے گئے موبائل فون احمد نیازی نامی شخص کو فروخت کرتے تھے اور لوٹ مار کی وارداتوں میں گولیاں چلانے سے بھی دریغ نہیں کرتے تھے۔ ملزمان نے بتایا کہ کچھ دن پہلے بغدادی کے علاقے میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک شہری پر فائرنگ کی، لوٹ مار میں ملنے والے موبائل فون کے آئی ایم ای حسین افغانی نامی شخص 5 سے 8 ہزار روپے میں تبدیل کردیتا تھا۔ ملزمان نے انکشاف کیا کہ ان وارداتوں میں استعمال ہونے والا اسلحہ وہ راشد نامی شخص سے خریدتے تھے۔
بجلی کی غیر اعلانیہ وطویل ترین لوڈشیڈنگ کے خلاف بلوچستان میں ہونے والا احتجاج چھٹے روز میں داخل ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان میں بجلی کی غیراعلانیہ وطویل ترین لوڈشیڈنگ کے خلاف زمیندار ایکشن کمیٹی کی طرف سے صوبائی اسمبلی کے سامنے ہونے والا احتجاج چھٹے روز میں داخل ہو چکا ہے۔ حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ تمام ٹیوب ویلوں کو سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے اور کھاد و بجلی کی مد میں زمینداروں کو سبسڈی فراہم کی جائے۔ ذرائع کے مطابق زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان کے رہنماﺅں نے بتایا ہے کہ زرعی فیڈرز کو کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) کی طرف سے دن کے 24 گھنٹوں کے دوران مشکل سے 3 گھنٹے کے لیے بجلی فراہم کی جا رہی ہے حالانکہ کیسکو حکام نے وعدہ کیا تھا کہ انہیں کم سے کم 6 گھنٹے تک بجلی فراہم کی جائے گی۔ زمیندار ایکشن کمیٹی کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اخبارات کے ذریعے پتا چلا ہے کہ حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے، مگر جب تک وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی خود یہاں آ کر ہم سے ملاقات نہیں کر لیتے اور ہمیں کاغذ پر لکھ کر نہیں دے دیتے تب تک ہم اپنا احتجاجی دھرنا جاری رکھیں گے۔ زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان کا کہنا تھا کہ ہمارا احتجاجی دھرنا صرف 2 نکاتی ایجنڈے پر مشتمل ہے، ٹیوب ویلز سولر سسٹم پر منتقل کرنے، زمینداروں کو کھادوبجلی کی مد میں سبسڈی دینے کے مطالبات حکومت کے سامنے رکھتے ہوئے تنبیہہ کی ہے کہ اگر ہمارے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گئے تو بلوچستان کی تمام قومی شاہراہیں بند کر دی جائیں گی۔ زمیندار ایکشن کمیٹی کا احتجاجی کیمپ زرغون روڈ پر واقع صوبائی اسمبلی کے مرکزی دروازے کے سامنے لگایا گیا ہے جہاں وہ اپنے مطالبات کے حق میں بینرز آویزاں کیے بیٹھے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث زراعت کا شعبہ جو پہلے ہی سیلاب سے متاثر ہے مکمل طور پر تباہ ہو جائے گا، ٹیوب ویلز مکمل طور پر شمسی توانائی پر منتقل کیے جائیں۔ یاد رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کی صدارت میں گزشتہ روز بلوچستان کے امور پر اہم اجلاس بھی منعقد ہوا تھا جس میں بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی قیادت میں بلوچستان حکومت کا وفد بھی شریک ہوا تھا۔ وزیراعظم نے بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا عمل تیز کرنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس حوالے سے وفاقی حکومت ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔
ڈیپارٹمنٹس کی بندش کے حوالے سے مسائل حل کر کے دوبارہ سے کھولنے کے لیے اقدامات کیے جائیں: وزیراعظم سے اپیل پاکستان قومی ہاکی ٹیم 30ویں سلطان اذلان شاہ ہاکی کپ کے فائنل میں جاپان کو شکست دینے میں ناکام رہی تاہم سلور میڈل جیت کر قوم کے دل جیتنے میں کامیاب ہو گئی۔ پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم کے کپتان عماد شکیل بٹ نے ایک انٹرویو میں ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے سہولیات کے فقدان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان قومی اور بین الاقوامی ہاکی ٹیم کے پاس نوکریاں ہی نہیں ہیں جس کے باعث وہ اپنے گھر چلانے سے بھی قاصر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ قومی ہاکی ٹیم کی طرف سے پاکستان کی نمائندگیکرنے والے بہت سے کھلاڑی اس وقت بھی اپنا گھر چلانے کے لیے اوبر ڈرائیور کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈیپارٹمنٹس کی بندش کے حوالے سے مسائل حل کریں اور انہیں دوبارہ سے کھولنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ عماد شکیل بٹ کا کہنا تھا کہ سلطان اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کے بعد جب ہم اپنے ملک کے ایئرپورٹ پر پہنچے تو ہمیں لگا کہ پائلٹ ہمیں کسی اور ملک میں لے آیا ہے۔ پاکستان کے شہریوں کی طرف سے قومی ہاکی ٹیم کے پرتپاک استقبال پر ہمیں بہت خوشی ہوئی۔ واضح رہے کہ قومی ہاکی ٹیم 13 برس بعد سلطان اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچی تھی جہاں جاپان نے سخت مقابلے کے بعد اسے شکست دی۔ علاوہ ازیں 30ویں سلطان اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں سلور میڈل حاصل کرنے والی قومی ہاکی ٹیم سے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے ملاقات کی اور کہا کہ ہمارے ہیروز ہمارا اثاثہ ہیں اور ہم ہر طرح سے ان کی سپورٹ کریں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے قومی ہاکی ٹیم سے ملاقات کے موقع پر ان کی شاندار کارکردگی کو سراہا اور نقدانعام کی رقم 20 لاکھ روپے سے بڑھا کر 3 کروڑ روپے کرنے کا اعلان کر دیا۔ کپتان قومی ہاکی ٹیم عماد شکیل بٹ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ وزیراعظم پنجاب کی طرف سے ٹیم کی حوصلہ افزائی کرنے پر ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، ہماری ٹیم کی عالمی رینکنگ میں تنزلی کی وجہ فنڈز نہ ہونے کے باعث عدم شرکت ہے۔ ہماری درخواست ہے کہ حکومت اپنے ڈیپارٹمنٹس بحال کرنے کے اعلان کو عملہ جامہ پہنائے تاکہ کھلاڑیوں کے معاشی مسائل حل ہوں۔
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں 6 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے، پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن کے تھانہ پاکستان بازار میں 6 سالہ بچی سے زیادتی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، مقدمہ متاثرہ بچی کے دادا کی مدعیت میں درج کیا گیا، ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے گزشتہ روز شام 4 بجے کے قریب بچی گھر سے باہر کھیلنے کیلئے گئی۔ شاہ 5 بجے جب بچی گھر واپس آئی تو وہ زخمی تھی اور بری طرح رورہی تھی، بچی کو اسپتال منتقل کیا گیا تو پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے طبی معائنے کے بعد بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کی، بچی ے نمونے طبی معائنے اور ڈی این اے کیلئے لیبارٹری بھی بھجوادیئے گئے ہیں۔ واقعہ کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے گھر کے اردگرد کوئی سی سی ٹی وی کیمرا موجود نہیں ہے، داد ا کی جانب سے دائر درخواست پر مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے، ابتدائی تفتیش کے مطابق بچی کا ریپ کرنے کے بعد نامعلوم ملزم موقع سے فرار ہوگیا۔ پولیس کے مطابق بچی کی والدہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بچی کا والد نشہ کرتا ہے اور گھر سے باہر رہتا ہے جبکہ وہ خودکام کرکے اپنے اخراجات اٹھاتی ہے۔
شیر افضل مروت کے معاملہ8 کمیٹی کے اجلاس میں شیر افضل مروت کے معاملے پر دو اہم رہنمائوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی,اجلاس کے دوران شبلی فراز اور اسد قیصر کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، اسد قیصر نے کہا کہ شیر افضل کی سیاسی کمیٹی سے بیدخلی پارٹی سے زیادتی ہے۔ شبلی فراز نے اسد قیصر کو جواب دیتے ہوئے کہا پارٹی پالیسی امور پر بولنے والے آپ کون ہوتے ہیں؟ آپ کو پارٹی میں آئے چند سال ہوئے 1995 سے بانی پی ٹی آئی کا ساتھی ہوں۔اسد قیصر نے کہا کہ کمیٹی کو جس طرح شیر افضل کے خلاف استعمال کیا گیا یہ زیادتی ہے۔ اس دوران شبلی فراز نے معذرت کی تاہم اسد قیصر، شبلی فراز کے رویے پر سیاسی کمیٹی کا اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے پارٹی شوکاز نوٹس کا جواب دے دیا,پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں شیر افضل مروت نے کہا کہ میں نے پارٹی شوکاز نوٹس کا جواب دے دیا ہے، اب پارٹی میرے بارے میں جو چاہیے فیصلہ کرلے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی میں اپنے مخالفین سے بات نہیں کریں گے، بات صرف بانی پی ٹی آئی سے ہوگی اور ان کا ہر فیصلہ قبول ہوگا,انی پی ٹی آئی کے لیے مزید پریشانیاں پیدا نہیں کرنا چاہتے، بانی چیئرمین جب بلائیں گے تب ان سے ملنے جائیں گے۔ صحافی نے استفسار کیا کہ پارٹی کے اندر آپ کے اپنے مخالف جو لوگ ہیں، ان سےکوئی بات ہوئی ہے؟ اس پر شیر افضل مروت نے یہ بھی کہا کہ مخالف لوگوں سے کس چیز کی بات کروں گا، مجھے بانی پی ٹی آئی سے ملنا ہے، انہی سے بات کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے میڈیا سے بات کرنے کا کوئی شوق نہیں رہا، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ بولنا نہیں ہے,شیر افضل مروت نے صحافیوں سے کہا کہ اگر آپ اختلاف کی باتوں کو ہٹا کر کچھ اور پوچھنا چاہتے ہیں تو ضرور پوچھیں۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کاکہنا ہے کہ شیر افضل مروت کو کئی مرتبہ سمجھایا کہ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہ کرے ، وہ ہر دوسرے دن کسی نہ کسی پارٹی لیڈر پر چڑھائی کر دیتا تھا,عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وفد کے دورہ کے موقع پر شیر افضل مروت نے متنازعہ بیان دیا۔ بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت نے پارٹی کے لیے بہت کام کیا ہے، لیکن انہیں پارٹی پالیسی کی بار بار خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے تھی، وہ اب بھی پارٹی پالیسی کے مطابق چلے تو کوئی ایشو نہیں ہے, صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا آپ شیرافضل مروت کو ملاقات کے لیے بلائیں گے؟ جس پر بانی پی ٹی آئی سوال کا جواب دیے بغیر چلے گئے۔
پنجاب میں 75 فصد سرکاری گاڑیوں کے ٹیکس ناہندہ اور ڈیفالٹر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ٹوکن ٹیکس ادا نا کرنے والی گاڑیوں کے خلاف آپریشن کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ سب سے زیادہ ٹوکن ٹیکس ڈیفالٹر گاڑیاں خود سرکار کی اپنی ہیں۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پنجاب حکومت کے مختلف محکموں میں 25 ہزار گاڑیاں ایسی ہیں جن کے ٹوکن ٹیکس ادا نہیں ہورہے، ان گاڑیوں میں سے 17ہزار 273 گاڑیاں محکمہ ایکسائز کی ڈیفالٹر لسٹ میں بھی شامل ہیں، ایکسائز کی جانب سےان تمام سرکاری محکموں کے سربراہان کو بار بار خط لکھ کر گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس ادا رنے کی درخواست بھی کی ہے تاہم ان گاڑیوں کے ٹوکن تاحال ادا نہیں ہوئے ہیں۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن عدیل امجد نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ڈیفالٹر لسٹ میں شامل زیادہ تر سرکاری گاڑیاں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کی ملکیت ہیں، ہیلتھ سیکٹر میں بھی زیادہ تر وہ گاڑیاں ڈیفالٹر ہیں جو ایمبولینس کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں، کیونکہ قانون ایمبولینس کو ٹوکن ٹیکس سے استثنیٰ دیتا ہے تاہم یہ استثنیٰ ہر سال محخمہ ایکسائز سے لینا پڑتا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مشتاق غنی نے صوبے میں حکومت سازی پر سوال اٹھادیا,انہوں نے کہا عمران خان خیبرپختونخوا کی کابینہ کے بیشتر اراکین کے ناموں تک سے واقف نہیں تو پھر انہوں نے کابینہ کے لیے نام کیسے دے دیے۔ وی نیوز سے خصوصی گفتگو میں مشتاق غنی نے حکومت سازی سے قبل ہی عمران خان نے انہیں بطور خیبر پختونخوا کے اسپیکر نامزد کیا تھا لیکن بعد میں ان کا نام غائب ہوگیا,مشتاق غنی نے کہا کہ انہیں نہیں پتا کہ کس نے اور کب ان کا نام ڈراپ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’کابینہ میں شامل نہ کیے جانے پر مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا میں خان کے ساتھ تھا، ہوں اور رہوں گا۔ مشتاق غنی کا کہنا ہے کہ عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک انصاف نے تحریک چلانے پر کام شروع کر دیا ہے اور ایک ایکشن کمیٹی بنی ہے جس کے وہ بھی رکن ہیں، عدالتوں سے انصاف کی امید نہیں ہے اس لیے عمران خان کی رہائی کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں, رہائی کی تحریک میں تاخیر کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ عمران خان خود نہیں چاہتے کہ 9 مئی جیسے واقعات دوبارہ ہوں۔ مشتاق غنی نے بتایا کہ 9 مئی کے بعد انہوں نے عمران خان کی ہدایت پر روپوشی اختیار کی اور مختلف شہروں میں رہے، زیادہ تر وقت فیصل آباد سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں روپوشی اختیار کی جبکہ بعد میں وہ ملک سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
وفاقی حکومت نے حساس اور خفیہ معلومات کی غیر مجاز تشہیر کا نوٹس لیتے ہوئے ایسی معلومات اور دستاویزات افشا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے خفیہ معلومات اور دستاویزات کی کھلے عام نمائش کا نوٹس لے لیا ہے، حکومت نے ایسی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ بھی کرلیا ہے، سوشل میڈیا پر خفیہ معلومات کی نماش کرنے والوں کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے حساس اور خفیہ معلومات کی غیر مجاز تشہیر، خاص طور پر، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خفیہ دستاویزات (خصوصا جن دستاویزات پہ سیکرٹ بھی لکھا ھو )کی کھلے عام نمائش کا سخت نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی معلومات کا پھیلاؤ پاکستان کے سٹریٹجک اور اقتصادی مفادات کو زک پہنچانے کے علاوہ اسکے دوست اور برادر ممالک کے ساتھ تعلقات کو بھی شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ اسی لیے وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ان تمام افراد کے خلاف آفیشل سیکرٹس ایکٹ 2023 کے تحت مقدمات درج کئے جائیں جو خفیہ معلومات یا دستاویزات کے افشاء کرنے یا پھیلانے میں بالواسطہ یا بلاواسطہ ملوث پائے جائیں گے۔ اس جرم کی سزا دو سال قید اور جرمانے کی صورت میں بھگتنا ہو گی۔
آئرلینڈ کے خلاف دوسرے ٹی20 میچ میں کامیابی کے بعد ٹیم مینجمنٹ نے نمایاں کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کیلئے ایوارڈز کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈبلن میں جاری تین ٹی20 میچز کی سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان نے شاندا ر کم بیک کرتے ہوئے آئرلینڈ کی ٹیم کو 7 وکٹوں سے شکست دی اور سیریز کو 1-1 سے برابر کردیا ہے۔ میچ کے دوران قومی ٹیم نے آئرلینڈ کی جانب سے دیئے گئے 194 رنز کے بڑے ہدف کو صرف 3 وکٹوں کے نقصان پر 17ویں اوور میں ہی حاصل کرکے ٹیم کو جیت سے ہمکنار کروایا،قومی ٹیم کی جیت میں فخر زمان کے 78 اور محمد رضوان کی 75 رنز کی ناقابل شکست اننگزنے اہم کردار ادا کیا۔ سیریز میں شاندار کم بیک کرنے اور آئرلینڈ کو شکست دینے پر ٹیم مینجمنٹ نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے ایوارڈز یئے۔ ٹیم مینجمنٹ کی جانب سے سینئر مینجر وہاب ریاض نے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کو امپیکٹ پلیئر آف دی میچ ا، صائم ایوب کو میچ کے بہترین فیلڈر کا ایوارڈ دیا۔
پاکستان نے آئرلینڈ کے خلاف کھیلی جانے والی ٹی 20 سیریز کے دوسرے میچ میں 16.5 اوورز میں میزبان ٹیم کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کر دی تھی ۔ پاکستان کی شروعات مایوس کن تھی، صائم ایوب صرف 6 سکور اور بابر اعظم کوئی رن بنائے بغیر آئوٹ ہو گئے تھے تاہم محمد رضوان، فخر الزمان کی نصف سنچریوں کے باعث ٹیم فتح یاب ہوئی۔ شاہین شاہ آفریدی نے بھی میچ میں بہترین کارکردگی دکھائی تاہم ان کے ساتھ افغان مداح کی بدتمیزی کا واقعہ بھی پیش آیا۔ شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ افغان کرکٹ شائق نے مبینہ طور پر بدتمیزی کا مظاہرہ کیا جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا ویب سائٹس پر وائرل ہو رہی ہے۔ شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ افغان شائقین کے بدتمیزی کرنے کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ ڈریسنگ روم سے نکل کر گرائونڈ کی طرف جا رہے تھے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی نے افغان مداح بدتمیزی کر رہا تھا تاہم وہ اسے نظرانداز کرتے رہے۔ شاہین آفریدی کی طرف سے نظرانداز کیے جانے باوجود افغانی کرکٹ شائق جب باز نہ آیا تو انہوں نے وہاں پر موجود سکیورٹی اہلکاروں کو آگاہ کیا۔ سکیورٹی اہلکاروں نے شاہین آفریدی کی شکایت پر فوری کارروائی کرتے ہوئے اس افغان تماشائی کو گرائونڈ سے باہر نکال دیا۔ واضح رہے کہ شاہین آفریدی نے اس میچ کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آئرلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان پال سٹرلنگ سمیت 3 کھلاڑیوں کو آئوٹ کر کے انٹرنیشنل کرکٹ میں 300 وکٹیں حاصل کرنے کا سنگ میل بھی عبور کیا۔ یاد رہے کہ کہ آئرلینڈ نے 3 ٹی 20 میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دی تھی جس کے بعد قومی کرکٹ ٹیم نے دوسرے میچ میں کم بیک کرتے ہوئے کسی میچ میں پہلی بار سب سے زیادہ چھکے لگا کر کامیابی حاصل کی تھی۔ آئرلینڈ کے خلاف سیریز کا فائنل میچ کھیلنے کے بعد پاکستانی ٹیم چار ٹی20 میچز پر مشتمل سیریز کھیلنے انگلینڈ کے لیے روانہ ہوگی۔
کرکٹ تماشائی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین سے کھلاڑیوں کی ٹریننگ دوبارہ کروانے کی فرمائش کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت ڈبلن میں موجود ہے جہاں قومی ٹیم آئرلینڈ کے خلاف 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کھیل رہی ہے، سیریز سے قبل قومی کرکٹ ٹیم نے 26 مارچ سے 7 اپریل تک کاکول ملٹری اکیڈمی میں لگائے گئے خصوصی کیمپ میں فٹنس ٹریننگ حاصل کی تھی۔ ڈبلن میں آئرلینڈ کے خلاف ٹی 20 سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان کو بری شکست سامنا کرنا پڑا جس کے بعد چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھانے کیلئے ڈبلن پہنچ گئے، جہاں گراؤنڈ میں چیئرمین پی سی بی سے میچ دیکھنےکیلئے آنے والے تماشائی نے انوکھی فرمائش کردی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کرکٹ تماشائی نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کی ٹریننگ ٹھیک نہیں ہوئی ، ان کی ٹریننگ دوبارہ کروائیں اور وہاں سے مت کروایئے گا، اب ان کی ٹریننگ پاکستان کرکٹ بورڈ سے ہی کروائی جائے۔ چیئرمین پی سی بی نے کرکٹ تماشائی کی فرمائش سن کر مسکراتے ہوئے رضامندی میں سر ہلادیا۔ خیال رہے کہ سیریز کے پہلے میچ میں شکست سے دوچار قومی ٹیم دوسرے میچ میں آئرلینڈ کو پچھاڑنے میں کامیاب ہوگئی تھی جس کے بعد سیریز 1-1 سے برابر ہوگئی ہے، سیریز کا تیسرا اور آخری میچ 14 مئی کو ڈبلن میں ہی کھیلا جائے گا۔
کیا تحریک انصاف کا 31 جنوری 2024ء کو ہونے والا جنرل باڈی اجلاس سیکشن 208(3) کے مطابق تھا؟: الیکشن کمیشن پاکستان تحریک انصاف کی مشکلات ہیں کہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہیں، ایک مسئلے سے نکلتے ہیں تو دوسرے میں پھنس جاتے ہیں، پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات اور بلے کا نشان بحال ہونے کے حوالے سے نئے مسائل کھڑے ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے پی ٹی آئی کی طرف سے 3 مارچ 2024ء کو کروائے گئے انٹراپارٹی انتخابات پر 7 اعتراضات عائد کر دیئے گئے ہیں جس کی تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے تحریک انصاف کی رجسٹریشن پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے الیکشنز ایکٹ کے سیکشن 208(1) کے تحت 5 سال کے دوران انٹراپارٹی انتخابات نہیں کروائے۔ تحریک انصاف کا 5 برس سے انتظامیہ ڈھانچہ ہی نہیں ہے تو اب بطور سیاسی جماعت اس کا سٹیٹس کیا ہے؟ الیکشن کمیشن نے اعتراض اٹھایا ہے کہ تحریک انصاف نے الیکشنز ایکٹ سیکشن 208(5) کے تحت ان لسٹمنٹ کے لیے درکار دستاویزات کے علاوہ انٹراپارٹی انتخابات کی دستاویزات بھی الیکشن کمیشن میں جمع نہیں کروائیں۔ الیکشن کمیشن نے سوال اٹھایا کہ کیا تحریک انصاف کا 31 جنوری 2024ء کو ہونے والا جنرل باڈی اجلاس سیکشن 208(3) کے مطابق تھا؟ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت کو الیکشنز ایکٹ کی شق 208(3) کے تحت الیکٹراک کالج قائم کرنا ہوتا ہے۔ تحریک انصاف کے 3 مارچ 2024ء کو ہونے والے مبینہ انٹراپارٹی انتخابات ریکارڈ کے مطابق جنرل باڈی کی قرارداد کے تحت فیڈرل چیف الیکشن کمشنر لگایا گیا۔ تحریک انصاف کے آئین کے تحت سی ای سی سفارش پر نیشنل کونسل وفاقی چیف الیکشن کمعنر تعنات کرتا ہے، جنرل باڈی وفیڈرل چیف الیکشن کمشنر کا سٹیٹس کیا ہے؟ الیکشن کمیشن کے اعتراضات کے مطابق جنرل باڈی نے چیف آرگنائزر کو تعینات کیا جس نے فیڈرل چیف الیکشن کمشنر کو نوٹیفائی کیا، کیا چیف آرگنائزر کی تعینات اور فیڈرل چیف الیکشن کمیشن کا تقرر جنرل باڈی کر سکتی ہے؟ سوال اٹھایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کا ان کے انٹراپارٹی انتخابات پر 5 درخواستوں بارے کیا موقف ہے؟ الیکشن کمیشن کیوں نہ تحریک انصاف پر سیکشن 208(5) کے تحت کارروائی کرے؟
سپریم کورٹ آف پاکستان نے صحافیوں پر حملے کرنے والے ملزمان کے خاکے اخبارات میں شائع کروانے کا حکم دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں صحافیوں پر حملے اور ہراسانی کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر چکوال سے تعلق رکھنے والے درخواست گزار کمرہ عدالت میں درخواست دائر کرنے سے ہی مکر گئے،درخواس گزاروں نے موقف اپنایا کہ ہم نے درخواست دائر نہیں کی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ پھر کسی نے آپ کے نام اور پتے کیسے استعمال کیے؟ آپ کی اجازت کے بغیر درخواست دائر کرنےوالوں کے لاف مقدمہ درج کروائیں؟ درخواست گزار ایم آصف نے کہا کہ اگر آپ کی سرپرستی ہوگی تو ہم ایف آئی آر کٹوادیتے ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ ہم سرپرستی کیوں کریں؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ غلطیاں تو صرف سپریم کورٹ کے جج ہی کرتے ہیں، ہم کچھ نہیں کرتے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ بس پتھر پھینکتے جاؤ، ٹی وی پر ہمیں درس دیاجاتا ہے کہ عدالتوں کو کیسے چلنا چاہیے، پہلے ہم پر بمباری کرتے ہیں اور پھر ہمارے سامنے پیش ہوکر کہتے ہیں کہ کیس ہی نہیں چالنا، ملک کو تباہ کرنے میں ہر کوئی اپنا حصہ ڈال رہا ہے، آپ لو گ سچ بولنے سے کیوں ڈرتے ہو؟ یہاں غلط خبرپر کوئی معافی تک نہیں مانگتا؟ دوران سماعت عدالت نے صحافیوں پر حملے کی تفتیش کو ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ اسلام آباد پولیس 30 دن کے اندر تفتیش مکمل کرے، عدالت نے ساتھ ہی اسد طور پر حملے کے ملزمان کے خاکے اخبارات میں شائع کرنے کا حکم دیا اور ہدایات دیں کہ ملزمان کی گرفتار ی کی معاونت پر انعامی رقم بھی مقرر کی جائے۔
سندھ پولیس کے ایس ایس پی کی جانب سے سیاسی رہنماؤں کی خدمت کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، سیاسی رہنماؤں کو چائے پیش کرنے پر اعلیٰ پولیس حکام نے نوٹس لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایس ایس پی میر پور خاص اسد چوہدری کی یونیفارم میں ایک تقریب کے دوران سیاسی رہنماؤں کو چائے پیش کرنے کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ واقعہ پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ پولیس افسر نے انتہائی غلط حرکت کی اور ان سے تحریری طور پر وضاحت طلب کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس ایس پی کی جانب سے کیا گیا یہ عمل ایک انفرادی عمل ہے تاہم انہیں اس کا جواب ضرور دینا پڑے گا۔
ہمیں بغیر کسی بیرونی دباؤ یا اثر و رسوخ کے سامنے جھکے قانون پر سختی سے عمل کرنا چاہیے،مجھے ہدایت کی گئی ہے کہ اس بات پر زور دوں کہ تمام عدالتی کام کو قانون کے مطابق کیا جائے،ضلعی عدلیہ کے ممبران ہڑتال کے پیش نظر عدالتی کام کو بند کر کے ایسی کسی ہڑتال کا حصہ نہ بنیں، خط ہمارا کام لوگوں اور انصاف کی خدمت کرنا ہے، ایسا کوئی کام جو اس کی راہ میں رکاوٹ ڈالے ناقابل قبول ہے،اعلی عدلیہ کی جانب سے ہڑتالوں کو غیر آئینی قرار دینے ہوئے مذمت کی گئی ہے، 9 مئی کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے وکلا کی ہڑتال کر ناراضی کا اظہار کیا،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ وکلا پر اتنے بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے وہ یاد رکھیں گے، سیشن ججز کو لکھا گیا خط ہڑتال کے روز نئے کیسز کی دائری نہیں رکنی چاہیے،پنجاب کی عدلیہ وکلا کی غیر حاضری کے باوجود نہ صرف نئے کیسز کو سنے بلکہ کیسز پر فیصلے بھی جاری کرے،جوڈیشل افسران اس ملک کے غریب سائلین کو انصاف فراہم کرنے کی اپنی مقدس ڈیوٹی جاری رکھے، خط چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہڑتال کے نام پر کسی قسم کی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا،،کوئی وکیل عدالت میں غیر حاضری پر یہ نہیں کہ سکتا ہے کہ اگر وہ عدالت میں پیش ہوتا تو بار کونسل نے اس کے خلاف کارروائی کرنا تھی،ایسی تمام تر ہڑتالوں کو نظر انداز کریں اور ایسے کسی بھی کام سے باز رہیں جس سے عدالتی کام میں خلل ڈالے، خط
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے ڈبلن میں قومی کھلاڑیوں سے دو گھنٹے ملاقات کی جس میں ٹیم کی حکمت عملی پر تفصیلی مشاورت کی گئی جب کہ اس دوران محسن نقوی نے کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھایا اور ساتھ ہی کھلاڑیوں کو محنت، جذبے اور پروفیشنل اپروچ کے ساتھ کھیلنے کی تلقین کی۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا ہےکہ آئرلینڈ سے پہلے میچ میں شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا,چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے ڈبلن میں قومی کھلاڑیوں سے دو گھنٹے ملاقات کی جس میں ٹیم کی حکمت عملی پر تفصیلی مشاورت کی گئی جب کہ اس دوران محسن نقوی نے کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھایا اور ساتھ ہی کھلاڑیوں کو محنت، جذبے اور پروفیشنل اپروچ کے ساتھ کھیلنے کی تلقین کی۔ محسن نقوی نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ یکسر مختلف اور جارحانہ اپروچ کی حامل ہے، ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے جدید و نئے انداز کے مطابق کھیل کر ہی جیت ممکن ہو گی، کمرے میں بیٹھ کرحکمت عملی بنائی جا سکتی ہے لیکن اصل امتحان میدان میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ تمام کھلاڑی باصلاحیت پروفیشنل اور بہترین ہیں، بولنگ اٹیک شاندار ہے ،فیلڈنگ پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، پاکستانی قوم کرکٹ سے محبت کرتی ہے اور قوم کو اپنے کھلاڑیوں سے امیدیں ہیں,چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ آئرلینڈ سے پہلے میچ میں شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، آئرلینڈ اور انگلینڈ کے بعد اصل امتحان ورلڈکپ ہے۔ آئرلینڈ نے 3 میچوں کی سیریز کے پہلے ٹی 20 میچ میں پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلیآئرلینڈ کے شہر ڈبلن میں آئرش کپتان پال اسٹرلنگ نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ پاکستان ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 182 رنز بنائے، بابراعظم نے 57 اور صائم ایوب نے 45 رنز بنائے، جارح مزاج بلے باز افتخار احمد 15 گیندوں پر 37 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 182 رنز بنائے اور میزبان ٹیم کو جیت کے لیے 183 رنز کا ہدف دیا۔ آرلینڈ کی جانب سے کریگ ینگ نے 2 جبکہ مارک ایڈیر اور گریتھ ڈالانی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ آئرلینڈ کی ابتدائی دو وکٹیں جلدی گر گئیں لیکن پھر اوپنر اینڈی بیلبرنی اور ہیری ٹیکٹر نے عمدہ شراکت قائم کرکے ٹیم کی کامیابی کی راہ ہموا کی۔ لیکن 104 کے مجموعے پر ہیری ٹیکٹر کی ہمت جواب دے گئی اور وہ 36 کے انفرادی اسکور پر عماد وسیم کا شکار بن گئے,دوسری جانب بیلبرنی کی جارج ڈوکریل کے ساتھ مل کر پیش قدمی جارہی رہی اور دونوں نے ٹیم کا اسکور 143 تک پہنچایا، جس کے بعد ڈوکریل عباس آفریدی کی وکٹ بن گئے۔ آئرلینڈ کے پانچویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی اینڈی بیلبرنی تھے جنہوں نے 77 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ آئرش ٹیم نے مطلوبہ ہدف آخری اوور کی پانچویں گیند پر حاصل کرلیا اور گیرتھ ڈیلانے 10 جبکہ کرٹس کیمفر 15 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستان کی جانب سے عباس آفریدی نے 2 جبکہ شاہین شاہ آفریدی، عماد وسیم اور نسیم شاہ نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ تاخیر سے ویزا ملنے کے باعث فاسٹ باؤلر محمد عامر قومی ٹیم کے بعد آئرلینڈ روانہ ہوئے تھے، اس لیے وہ آج کے میچ کا حصہ نہیں تھے۔آئرلینڈ اور پاکستان کے درمیان دوسرا ٹی ٹوئنٹی 12 اور تیسرا 14 مئی کو کھیلا جائے گا۔آئرلینڈ کا دورہ مکمل کرکے پاکستان کرکٹ ٹیم انگلینڈ پہنچے گی جہاں اسے انگلینڈ کے خلاف 4 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کھیلنا ہے یہ میچز 22 سے30 مئی تک ہوں گے۔
پاکستان پیپلزپارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی تصویر والے کرنسی نوٹ شائع کیے جائیں۔ تفصیلات کے مطابق یہ مطالبہ پاکستان پیپلزپارٹی(پی پی پی) وسطی پنجاب کے زیر اہتمام لاہور میں "بھٹو ریفرنس اور تاریخ" کے عنوان سے ہونے والے سیمینار میں کیا گیا، سمینار میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ سیمینار میں پیپلزپارٹی نے ایک قرار داد پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو قومی ہیرو کا درجہ دیا جائے اور انہیں پاکستان کے اعلیٰ سول اعزاز سے نوازا جائے۔ قرارداد کے متن میں مطالبہ کیا گیا ذولفقار علی بھٹو کے مزار کو قومی شہید کا درجہ دیا جائے اور ذولفقار علی بھٹو کو قائد عوام کے خطاب سے نوازا جائے اور ان کی تصویر کرنسی نوٹوں پر شائع کی جائے ۔