خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

سیاسی

Threads
1.3K
Messages
11.6K
Threads
1.3K
Messages
11.6K

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
اسلامی نظریاتی کونسل نے 12 ربیع الاول کے جلوس کے دوران ایک لڑکی کو حور کی شکل میں پیش کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسلامی نظریاتی کو نسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں 12 ربیع الاول کے روز ملتان کے ایک جلوس میں یک لڑکی کو حور بنا کے پیش کر نے کا معاملہ زیر بحث آیا۔ اجلاس کے دوران اسلامی نظریاتی کونسل کے اراکین نے واقعے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام میں خواتین کو حور بنا کر پیش کرنا ایک انتہائی غلط قدم ہے۔ یادرہے کہ رواں ماہ 19 تاریخ کو اسلامی دن 12 ربیع الاول کو ملتان میں جشن عید میلاد نبی ﷺ کے ایک جلوس کے دوران ایک لڑکی کو سفید کپڑے ، زیورات پہنا کر میک اپ کرکے اسٹیج پر بٹھایا گیا تھا، جلوس کے منتظمین نے اس لڑکی کو حور کے طور پر پیش کیا جس کے بعد جلوس میں شریک افراد نے اس لڑکی سے عقیدت و احترام کا اظہار کیا۔
تھانہ سی ٹی ڈی اسلام آباد پولیس کی بڑی کارروائی سامنے آگئی،دی ملینیم یونیورسٹی اینڈکالج، سی ٹی ڈی اور پولیس لائن کو بم سے اڑانے کی دھمکی آمیز خطوط بھیجنے والے تین دہشتگرد گرفتار کرلئے گئے ہیں، دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سوات سے تعلق ہے،ملزمان سابقہ ریکارڈ یافتہ ہیں۔ ایس ایس پی سی ٹی ڈی نے کے مطابق ایجنسیوں کی مدد سے دھمکی آمیز کالز اور دس خطوط بھیجنے والے ملزمان کو تلاش کیا،ملزمان کو دھمکی آمیز کالز سے ٹریس کرکے اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا ہے،شیر بخت مرکزی ملزم ہے، جس کا تعلق سوات سے تعلق ہے اور وہ کالعدم ٹی ٹی پی سوات کا کمانڈر بھی رہ چکا ہے۔ ایس ایس پی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ تعلیمی ادارے کو کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے بھتے کی کال اور خط موصول ہوئے تھے، بھتہ نہ دینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھیں، ملزمان نے خطوط میں 5،5 کروڑ روپے بھتہ مانگا تھا۔ دی ملینیم یونیورسٹی اینڈکالج اسلام آباد کے سی ای او چوہدری فیصل مشتاق،اسکول اسٹاف اورطلبا کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے بذریعہ ڈاک دھمکی آمیزخطوط موصول ہوئے،تیس کروڑ بھتہ کالعدم تحریک طالبان کو نہ دینے کی صورت میں بچوں کواغوا کرنا،تمام اسٹاف،طلبا کوجان لیوا دھمکیوں اورخودکش حملے کرکے ادارے کونشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی۔ ایس ایس پی سی ٹی ڈی ملک جمیل ظفر نے بتایا کہ ملزم شیر بخت نے بھتے کے لئے افغانستان سے کالز کروائیں،اس کے دو ساتھی افغانستان میں بھی ہیں،ملزمان نے سوات سے بھی خطوط پوسٹ کیے تھے اور بھتہ نہ دینے کی صورت میں بم بلاسٹ کی دھمکی دی،پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ پہلاخط پشاورجی پی او سے موصول ہوا، جس میں تیس کروڑروپے بھتہ مانگا گیا، دوسرا خط۔ مینگورہ پوسٹ آفس سے موصول ہوا،اس میں بھی تیس کروڑ روپے کی ڈیمانڈ کی گئی،تیسراخط۔ اردوبازارراولپنڈی سے موصول ہوا،جس میں پندرہ کروڑروپے بھتہ مانگا گیا اور کہا گیا کہ ہم یوسف رضاگیلانی کے بیٹے کوبھرے مجمع سے اٹھاکرلے گئے تھے،چوتھا خط پیرودھائی راولپنڈی سے پانچ کروڑ بھتےکی ڈیمانڈ کے ساتھ بھیجا گیا، اسی طرح دس خطوط موصول ہوئے تھے۔ انسپکٹرجنرل آف پولیس اسلام آباد نے ایس ایس پی سی ٹی ڈی اسلام آباداور تھانہ سی ٹی ڈی کی کی کارکردگی کوسراہا اور ان کی حوصلہ افزائی کے لئے نقد انعامات اور تعریفی سرٹیفکیٹس کا اعلان کیا ہے۔
قسمت مہربان۔۔ دبئی میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور ارب پتی بن گیا قسمت مہربان تو پھر سب کام آسان ہوگئے،دبئی میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور ارب پتی بن گیا، چھتیس سالہ جنید رانا کی دو ارب سینتیس کروڑ روپے کی لاٹری نکل آئی،جنید دبئی کی ایک کمپنی میں بطور ڈرائیورملازمت کرتے ہیں،کمپنی میں جنید کی ماہانہ چھ ہزار درہم تنخواہ ہے۔ ارپ پتی بننے پر جنید رانا خوشی سے نہال ہوگیا، کہتا ہے کہ میری خوشی کی کوئی انتہا نہیں، گھر والے بھی خبر سن کر خوشی کا اظہار کررہے ہیں،میرا خواب اسپورٹس کار خریدنے کا نہیں ، میں اپنی زندگی میں پہلے بھی بہت خوش تھا۔ جنید رانا نے مزید کہا کہ ابھی تک میں نے اس بات کا فیصلہ نہیں کیا کہ یہیں رہ کر کام کروں یا اپنے گھر والوں کے پاس چلا جاؤں، پاکستان میں جنید کی اہلیہ، دو بچے اور دیگر اہلخانہ رہتے ہیں۔ اس سے قبل دبئی میں راجہ وجاہت نامی پاکستانی کی چار کروڑ روپے کی لاٹری نکلی تھی، اے آر وائی نیوز کے مطابق دبئی میں اپنی سالگرہ کا کیک کاٹنے سے کچھ منٹ قبل راجہ وجاہت کے ایک رشتہ دار نے انہیں فون کرکے انعامی رقم کی خوش خبری سنائی تھی جس نے اس کی زندگی بدل کر رکھ دی تھی۔ دبئی میں لاجسٹکس کی ایک کمپنی میں اکاؤنٹ منیجر رہنے والا راجہ وجاہت 2 ماہ پہلے اپنی نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا،لاٹری میں جیتنے پر پاکستانی سمیت اس کے اہل خانہ بھی بے حد تھے۔
خبر رساں ادارے انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق ہنزہ سے تعلق رکھنے والے اکمل علی اور ثوبیہ کی ایک ویڈیو گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں دلہن کو گاڑی چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ دلہا فرنٹ سیٹ پر ان کے ساتھ بیٹھے ہیں۔ وائرل ویڈیو کے حوالے سے اکمل علی نے بتایا کہ پہلے سے کچھ خاص منصوبہ نہیں بنایا تھا اور مجھے خود بھی شوق تھا کہ میں رخصتی کے وقت گاڑی چلاؤں۔ انہوں نے بتایا کہ نکاح کے میں نے گاڑی خود چلائی لیکن راستے میں ویڈیو شوٹ کے لیے کیمرہ مین نے دلہن سے کہا کہ وہ اپنا سر گاڑی کے سن روف سے باہر نکال لیں۔ دلہا اکمل علی نے کہا کہ جب دلہن نے سن روف سے مجھے دیکھا تو انہوں نے اندازہ لگایا کہ میں تھکا ہوا ہوں کیونکہ شادی کے چکر میں تین دن تک سویا نہیں تھا، تو اس نے مجھے کہا کہ اگر آپ تھک گئے ہیں تو میں گاڑی چلا لوں؟ میں نے کہا کہ کیوں نہیں چلا سکتی اور یوں ڈرائیونگ سیٹ دلہن کے لیے چھوڑ دی اور خود آ کر فرنٹ سیٹ پر بیٹھ گیا۔ اکمل اور ان کی نئی نویلی دلہن سے جب اس متعلق پوچھا گیا کہ دلہن کی گاڑی چلانے سے کیا پیغام دینا چاہتے تھے تو اس کے جواب میں دلہن کا کہنا تھا کہ اکثر رخصتی کے وقت دلہن کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، ہمارا پیغام یہی ہے کہ اس عمل کو نارمل لیا جائے اور رخصتی کے وقت رونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اس جوڑے نے مزید کہا کہ ہم اس عمل سے خواتین کو گاڑی چلانے کے حوالے سے بھی پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہنزہ میں تو خواتین کے لیے گاڑی چلانا نارمل ہے لیکن جہاں نہیں ہے، وہاں خواتین کے گاڑی چلانے کو بھی نارمل لیا جانا چاہیے۔ خواتین بھی مردوں کی طرح ہر شعبے میں کام کرتی ہیں اور یہ اچھی بات ہے کہ اگر خاتون خود گاڑی چلائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ان کے گھر کے مرد بھی مطمئن ہوں گے کہ چلو ان کے گھر کی خواتین خودمختار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بسا اوقات خواتین ڈرائیوروں کی جانب سے بھی ہراسگی کا شکار ہوتی ہیں تو اس طرح ہراساں کیے جانے کا ڈر نہیں ہوتا۔
ڈان نیوز کے پروگرام لائیو ود عادل شاہزیب میں میزبان نے سوال کیا کہ مجیب الرحمان شامی لاہور کے سینئر صحافی ہیں تو وہ بتائیں کہ چونکہ اب جام کمال کا جام خالی ہو چکا ہے کیا اب اگلی باری عثمان بزدار کی بھی ہو سکتی ہے۔ جس پر تبصرہ کرتے ہوئے تجزیہ کار نے کہا کہ ان کی پوزیشن مضبوط ہے۔ مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ عثمان بزدار کی پوزیشن جوں کی توں ہے کیونکہ ان کے خلاف پی ٹی آئی کے اندر کسی قسم کی کوئی بغاوت نہیں ہے۔ رہی بات ان کے اتحادیوں کی تو وہ بھی عثمان بزدار کی قیادت سے مطمئن ہیں اس لیے ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ ان کو گھر بھیجا جائے گا۔ میزبان نے سوال کیا کہ نواز شریف کی واپسی کی خبریں سامنے آنے لگی ہیں۔ جس پر مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ ہمارے جو ادارے ہیں ان کی کوشش اور خواہش ہو گی کہ وہ اب غیر جانبدار صرف ہوں نہ بلکہ نظر بھی آئیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے الیکشن قریب آ رہا ہے جماعتیں اس متعلق فکر بند ہیں کہ وہ پرفارم کریں تاکہ الیکشن میں کامیابی ان کا ہی مقدر ہو۔ مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ اب منظر پہلے سے بدل چکا ہے ایک صفحے والی باتیں پرانی ہو چکی ہیں اور اپوزیشن میں ایک نئی توانائی آ رہی ہے۔ ان جماعتوں کی جانب سے سڑکوں پر آنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب حکومت کے لیے اس طرح کا سکون کا وقت ختم ہو گیا جیسے گزشتہ 3 سال تھے اب کوئی نہ کوئی ہنگامہ یا نئے سے نیا مسئلہ سر اٹھاتا رہے گا۔
گاڑیوں سے متعلق خبریں دینے والے ادارے پاک وہیلز کے مطابق وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ سوزوکی موٹرز پاکستان کی جانب سے وصول کیے گئے اضافی ٹیکس کو صارفین کو واپس دلانے سے متعلق اقدامات کیے جائیں۔ تفصیلات کے مطابق نئی آٹو پالیسی (2026-2021) کے تحت وفاقی حکومت نے یکم جولائی 2021 سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) میں 2.5 فیصد کمی کے ساتھ تمام گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کر کے 12.5 فیصد کر دیا تھا۔ یعنی اس تاریخ کے بعد تمام انوائس پر نئی پالیسی کے تحت نیا کم شدہ ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ اس پالیسی کے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں میں سے ایک پاک سوزوکی بھی ہے لیکن ایسا لگتا تھا کہ کمپنی یہ فائدہ خریداروں کو منتقل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ کیونکہ سوزوکی پاکستان موٹرز نے یکم جولائی کے بعد بھی 17 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا۔ صارفین کی جانب سے اپنی انوائسز شیئر کی گئیں جن کے مطابق کمپنی نے آٹو پالیسی کے تحت FED کو کم کیا لیکن سیلز ٹیکس اب بھی 17 فیصد وصول کیا جا رہا ہے۔ جب صارفین کی جانب سے مسئلہ اٹھایا گیا تو کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ بکنگ کے وقت پہلے ہی ان گاڑیوں پر سیلز ٹیکس ادا کر چکے ہیں۔ جس کے نتیجے میں بہت سے صارفین نے اس پر اعتراض بھی کیا ہے لیکن کمپنی کی طرف سے کوئی مثبت جواب نہیں آیا۔ چنانچہ کچھ متاثرین نے وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) سے رجوع کیا جس نے کیس ایف بی آر کو بھیج دیا۔ اپنے نوٹیفکیشن میں ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 2 (44) اور سیکشن 5 کا حوالہ دیا ہے۔ سیکشن 2 (44) "ٹائمز آف سپلائی" کے مطابق سامان کی فراہمی ، کرایہ پر خریداری کے معاہدے کے علاوہ ، اس وقت کا مطلب ہے جب سامان کی ترسیل یا سپلائی وصول کنندہ کو دستیاب کی جائے۔ اسی طرح سیکنڈ سیکشن کے ٹیکس کی شرح میں تبدیلی’ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی رجسٹرڈ شخس کی طرف سے کی جانے والی قابل ٹیکس سپلائی پر ٹیکس کی وہی شرح وصول کی جائے گی جو سپلائی کے وقت نافذ العمل ہے۔ ایف بی آر نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پاک سوزوکی کے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال کی گئی اور شکایت کنندگان کی جانب سے حکومت کی طرف سے ریلیف فراہم نہ کیے جانے کے تنازع کو اتھارٹی نے درست پایا ہے۔ اس معاملے پر ٹیکس محتسب نےایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ وہ یقینی بنائے کہ اس عرصے کے دوران جن صارفین نے گاڑیاں زائد ٹیکس ادا کر کے خریدی ہیں انہیں کمپنی کی جانب سے رقم واپس دلائی جائے اور یہ کام ڈیڑھ ماہ کے اندر اندر مکمل ہونا چاہیے۔
نئے ڈی جی آئی ایس آئی کا وسیع تجزبہ۔۔ کامیاب آپریشن ردالفساد کا بھی حصہ رہے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا،موجودہ ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید انیس نومبر تک اس عہدے رہیں گے اور بیس نومبر سے لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم ان کی جگہ لیں گے،نئے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کمانڈ، اسٹاف اور انسٹرکشنل اسائنمنٹس کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں،وہ مغربی سرحد اور ایل او سی دونوں پر کمانڈ کے علاوہ بلوچستان میں طویل خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے آپریشن ضرب عضب کے دوران جنوبی وزیرستان ایجنسی، کرم ایجنسی اور ہنگو میں انفنٹری بریگیڈ کی قیادت کی جبکہ آپریشن ردالفساد کے دوران آئی جی ایف سی بلوچستان کے طور پر خدمات سرانجام دیں،لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم پی ایم اے، اسٹاف کالج اورنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں انسٹرکٹر رہے جبکہ اسٹاف کالج کوئٹہ کے کمانڈنٹ بھی رہے، وہ باسکٹ بال اور کرکٹ شوق سے کھیلتے ہیں، لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کئے جانے سے پہلے کور کمانڈر کراچی کے عہدے پر فائز تھے۔ جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کا تعلق 78 ویں لانگ کورس سے ہے، پنجاب رجمنٹ کی لائٹ اینٹی ٹینک بٹالین میں کمیشن حاصل کیا، وہ کمبائنڈ آرمز سینٹر برطانیہ ، اسٹاف کالج کوئٹہ ، ایڈوانس اسٹاف کورس برطانیہ ، این ڈی یو اسلام آباد ،اے پی سی ایس ایس امریکا اور رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز برطانیہ سے فارغ التحصیل ہیں جبکہ کنگز کالج لندن اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے ماسٹر کی ڈگری رکھتے ہیں،6 اکتوبر کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو انٹرسروسز انٹیلی جنس کا نیا ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا گیا تھا۔ وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان ملاقات ہوئی،یہ ملاقات آئی ایس آئی میں کمانڈ کی تبدیلی اور نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے انتخاب کے حوالے سے وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان جاری مشاورتی عمل کا حصہ تھی، ملاقات کے دوران نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے چارج سنبھالنے سے متعلق تبادلہ خیال ہوا، وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان آج حتمی مشاورت ہوئی، وزیراعظم آفس کو وزارت دفاع سے مختلف افسران کی فہرست موصول ہوئی،وزیراعظم نے تمام امیدواروں کے انٹرویو کیے۔ جس کے بعد لیفٹیینٹ جنرل ندیم احمد انجم کے نام کی منظوری دی گئی۔
ہوشربا مہنگائی کے خلاف انوکھا احتجاج، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن ارکان احتجاجی مظاہرے کے لئے سبزیاں اور روٹیاں اٹھا لائے۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی میں روز افزوں اضافے پر پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا، کئی ارکان روزمرہ استعمال کی اشیاء مہنگی ہونے پر روٹی اور سبزیاں لے آئے تو ایم پی اے مرزا محمد جاوید نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاجاً سائیکل کے ذریعے پنجاب اسمبلی تک سفر کیا، مسلم لیگ ن کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں چوڑیاں لے آئیں۔ اس موقع پر ایم پی اے مرزا محمد جاوید کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے تھےکہ سائیکل پر پارلیمنٹ جائیں گے ، وزیراعظم تو نہیں گئے لیکن وہ سائیکل پر پنجاب اسمبلی آگئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کہتے ہیں کہ پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہونے کے بعد گاڑی چلانا مشکل ہو چکا ہے، شہریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے بطور احتجاج آج سائیکل پر اسمبلی آیا ہوں۔ مسلم لیگ (ن)کی ایم پی اے راحیلہ خادم کا کہنا تھا کہ سبز رنگ کی چوڑیاں عمران خان کے لیے، پیلے رنگ کی چوڑیاں وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے اور لال رنگ کی چوڑیاں حکومتی ارکان اسمبلی کے لئے لائی ہوں۔ راحیلہ خادم نے عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ارکان عوامی مسائل سے غافل نئی دلہن کی طرح اپنے گھروں اور دفاتر میں بیٹھے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی خواتین ارکان اسمبلی نے احتجاجی مارچ بھی کیا جس میں عظمیٰ بخاری سمیت دیگر ن لیگی رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ عوام پر رحم کیا جائے۔ ن لیگی ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے خلاف ایوان کے ہر سیشن میں بھرپور احتجاج کریں گے۔
این سی او سی کے مطابق پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس میں کمی آرہی ہے اور گزشتہ روز رواں سال کے دوران ایک دن میں سب سے کم ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کے مطابق گزشتہ روز ملک بھر میں کورونا کی تشخیص کے لیے 42 ہزار 96 ٹیسٹ کئے گئے، جس کے نتیجے میں ملک بھر سے محض 572 افراد میں وبا کی تشخیص ہوئی۔ گزشتہ روز ملک بھر میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 1.35 فیصد رہی۔ جب کہ اب تک 12 لاکھ 69 ہزار 806 افراد میں کورونا کی تشخیص ہو چکی ہے ، جن میں سے 12 لاکھ 17 ہزار218 اس وائرس سے چھٹکارہ پا کر صحتیاب ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں کورونا سے مزید 6 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں ، جس کے بعد اب مجموعی طور پر وائرس سے جاں بحق افراد کی مصدقہ تعداد 28 ہزار 392 ہوگئی ہے۔ یاد رہے رواں سال ایک دن میں اس وبا سے جاں بحق ہونے والوں کی یہ سب سے کم تعداد ہے۔ اس وقت بھی کورونا کے مصدقہ فعال مریضوں کی تعداد 24 ہزار 196 ہے جن میں سے ایک ہزار 28 کی حالت تشویشناک ہے۔ دوسری جانب امریکہ نے مکمل ویکسین شدہ تمام مسافروں کے لیے کورونا وائرس کے باعث عائد سفری پابندیوں کو ختم کردیا ہے۔ جس کے بعد اب امریکی شہریوں کے علاوہ غیر امریکی بھی اب امریکا کا سفر کرسکیں گے۔ غیرملکی اور غیر ویکسی نیشن شدہ افراد بعض صورتوں میں امریکا داخل نہیں ہوسکیں گے، ویکسین شدہ افراد کو 3 دن پہلے اور غیرویکسین شدہ کو ایک دن پہلے کوویڈ ٹیسٹ لازمی کروانا ہوگا۔
فیڈرل شریعہ کورٹ (وفاقی شریعت عدالت) کے چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کی سربراہی میں جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین ایم شیخ پر مشتمل فل بینچ نے ایک فیصلہ دیا جس میں ونی کی رسم کو غیر قانونی قرار دیا۔ تفصیلات کے مطابق سکینہ بی بی کی درخواست پر سماعت مکمل ہوئی تو وفاقی شرعی عدالت نے اپنے فیصلے میں اس فرسودہ رسم کو غیر اسلامی قرار دیا۔ عدالت نے کہا کہ لڑائی جھگڑوں میں بدلِ صلح کے طور پر غیر شادی شدہ عورت کا رشتہ دینے کی بھیانک رسم ونی یا سوارہ غیراسلامی ہے۔ ونی کی رسم جس میں عورت کوبدل صلح کے طور پر دیا جاتا ہے یہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں مختلف ناموں سے رائج چلی آ رہی ہے۔ عدالت نے کہا کہ قرآنی آیات اور احادیث نبوی ﷺ کی روشنی میں یہ رسم، جو ملک کے مختلف علاقوں میں مختلف ناموں سے رائج ہے یہ قطعا ًغیر اسلامی اور قرآن و سنت کی تعلیمات کیخلاف ہے۔ عدالت نے وضاحت کی ہے کہ اس رسم کے خلافِ اسلام ہونے پر جمہور علما کا اجماع ہے۔ حکومت نےتعزیرات پاکستان کی مختلف دفعات کے تحت اس رسم کو قابل تعزیر جرم قرار دیا ہے۔یاد رہے کہ ان سب اقدامات کے باوجود ملک کےمختلف علاقوں میں یہ رواج ابھی تک موجود ہے، اس رسم کوپنجاب میں ونی جبکہ خیبرپختونخوا میں سوارہ کہا جاتا ہے۔ معزز عدالت نے کہا کہ یہ قطعا ًغیر اسلامی اور قرآن و سنت کی تعلیمات کیخلاف ہے۔ عدالت نے وضاحت کی ہے کہ اس رسم کے خلافِ اسلام ہونے پر جمہورعلماکا اجماع ہے۔
پاکستان کو باقاعدہ طور پر بین الاقومی زیتون کونسل کا رکن تسلیم کرلیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بین الاقومی زیتون کونسل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر عبدالطیف غدیرہ نے چکوال میں قائم بارانی زرعی تحقیقاتی ادارے کا دورہ کیا اور اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، اجلاس کےدوران بارانی زرعی تحقیقاتی ادارے کے ڈائریکٹر محمد رفیق ڈوگر نے شرکاء کو بریفنگ دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عبدالطیف غدیرہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آب و ہوا زیتون کی کاشت کیلئے انتہائی موزوں ہے، یہاں زیتون کی نہ صرف معیاری پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے بلکہ یہاں پیداوار کو بڑھانے کے امکانا ت بھی کافی روشن ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ بین الاقوامی زیتون کونسل کا رکن بننے کے بعد پاکستان کو زیتون کی کاشت اور پیداور حاصل کرنے کیلئے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو معاونت فراہم کی جائے گی تاکہ پاکستان میں اس شعبے کو ترقی دی جاسکے۔ بین الاقومی زیتون کونسل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر عبدالطیف غدیرہ نے مزید کہا کہ پاکستان میں زیتون کی پیداوار کے بعد اس کے تیل اور دیگر مصنوعات کو بین الاقومی منڈیوں تک متعارف کروانے کیلئے بھی کونسل اپنا کردار ادا کرے گی جس سے زیتون کی بنی مصنوعات کو عالمی منڈیوں میں فروخت کرنے میں مدد ملے گی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک ہفتے کے اندر کراچی میں واقعہ نسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم جاری کردیا ہے۔خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نسلہ ٹاور کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت عدالت نے نسلہ ٹاور کو اب تک گرائے نہ جانے پر برہمی کا اظہار کیا اور عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجوہات کا استفسار کیا۔ عدالت نے کہا کہ کسی کو رعایت نہیں ملے گی بتایا جائے اب تک عمارت کیوں نہیں گرائی گئی؟ عمار ت کو ایک ہفتے کے اندر گرایا جائے اور کمشنر کراچی عمارت کے ملنے کو اٹھانے کا انتظام کریں۔ عدالت نے اپنے حکم میں نسلہ ٹاور کے بجلی ، پانی و گیس کے تمام کنکشنز کو 27 اکتوبر تک منقطع کرکے جدید ٹیکنالوجی کی مددسے ایک ہفتے کے اندر اندر عمارت گرانے کا حکم دیدیا ہے۔
نجی خبر رساں چینل پبلک نیوز کے مطابق ملتان کے علاقے حسین آگاہی میں عیدمیلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلوس میں ایک خاتون کو حور بنا کر پیش کرنے کے خلاف تحریک التوا پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی. تحریک التوا تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سیمابیہ طاہر کی جانب سے جمع کرائی گئی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ 12 ربیع الاول 1443 (19۔اکتوبر 2021) کو ملتان میں ایسا واقعہ ہوا ہے کہ مسلمانوں کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔ ملتان کے علاقہ حسین آگاہی میں عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلوس میں ایک خاتون کو حور بنا کر پیش کیا گیا عوام سے کہا گیا کہ اس کی زیارت کریں۔ اس وقوعے کو سوشل میڈیا پر بھی کھل کر دکھایا جا رہا ہے۔ عید میلادالنبی صلی اللہ علیم وآلہ وسلم کی نسبت سے تقریبات صدیوں سے اس خطے میں اسلام کی اقدار کے مطابق منعقد ہو رہی ہیں۔ ملتان میں ایک خاتون کو حور بنا کر پیش کرنے کے عمل کے پیچھے ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ سازش اسلام اور اس کے شعائر کو بدنام کرنے کی ہے۔ اس واقعہ میں ملوث تمام افراد قرارواقعی سزا کے مستحق ہیں۔ دوسری جانب اس واقعے کے خلاف سوشل میڈیا پر بھی صارفین میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ صارفین اس واقعہ کے حوالے سے تنقید کر رہے ہیں۔
امریکا اور پاکستان فضائی حدود کے معاہدے میں کوئی صداقت نہیں،دفترخارجہ افغانستان میں فوجی آپریشن کے لیے فضائی حدود کے استعمال پر امریکا اور پاکستان معاہدے کے درمیان معاہدے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے پاکستانی دفتر خارجہ نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی خبر کی تردید کردی،کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان کسی معاہدے پر بات چیت نہیں ہو رہی ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان میں فوجی آپریشن کے لیے فضائی حدود کے استعمال پر امریکا اور پاکستان معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں، جبکہ بائیڈن انتظامیہ نے قانون سازوں کو معاہدے سے متعلق آگاہ کردیا ہے، سی این این نے مزید دعویٰ کیا تھا کہ امریکا افغانستان تک رسائی کیلئے پاکستان کی فضائی حدود استعمال تو کررہا ہے،امریکی فوج افغانستان میں خفیہ معلومات کیلئے بغیرکسی معاہدے کے پاکستانی حدوداستعمال کر رہی ہے، لیکن فی الحال مسلسل رسائی کو یقینی بنانے کے لیے کوئی باقاعدہ معاہدہ موجود نہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے نے مزید دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے بھی ایک ایم او یو پر دستخط کرنے کی خواہش کااظہارکیا ہے اور اس معاہدے کے بدلے میں امریکا سے انسداد دہشت گردی کیلئے اپنے اقدامات اور بھارت سے تعلقات میں بہتری کیلئے تعاون چاہتا ہے، سی این این نے ذرائع سے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان اس معاملے پر مذاکرات جاری ہیں تاہم معاہدے کی شرائط کوابھی حتمی شکل نہیں دی جاسکی، اس میں تبدیلی کے امکانات ہیں۔
میری فلموں نے 160کروڑ کا بزنس کیا،اسلئے تمغہ امتیاز ملا، مہوش حیات اداکارہ مہوش حیات کو جس دن سے صدارتی تمغہ امتیاز ملا اس دن سے ان پر تنقید کے نشتر چلتے ہی رہتے ہیں، ناقدین کہتے ہیں کہ وہ اس اعزاز کی مستحق نہیں تھیں،انہیں یہ ایوارڈ کیوں ملا،اداکارہ نے ناقدین کے اعتراضات کو مسترد کردیا ساتھ ہی بتادیا کیوں انہیں اس ایوارڈ کیلئے منتخب کیا گیا ہے،جیو نیوز کے پروگرام جشنِ کرکٹ میں مہوش حیات نے واضح کیا کہ انہیں ایوارڈ اس لیے ملا کیوں کہ ان کی فلم نے 160 کروڑ روپے کماکر فلم انڈسٹری کو دوبارہ کامیابیوں کی جانب گامزن کیا۔ اداکارہ نے بتایا کہ فلم انڈسٹری کی کامیابی پر خوش ہی اسی لئے پاکستان کو چھوڑ کر کہیں اور کام کرنے کو ترجیح نہیں دی،اداکارہ مہوش حیات کو 23 مارچ 2019 کو یوم پاکستان کے موقع پر صدر پاکستان عارف علوی کی جانب سے تمغہ امتیاز دیا گیا تھا،جس پرسوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ انڈیپنڈیٹ اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق مہوش حیات اب تک پانچ کے قریب پاکستانی فلموں میں کام کر چکی ہیں جو مجموعی طور 160 کروڑ روپے کی آمدنی دے چکی ہیں،فلم ڈسٹری بیوٹرز کے مطابق پاکستانی فلمی صنعت کی حالیہ تاریخ میں کسی دوسری ہیروئن کی فلمیں اب تک سو کروڑ کا ہندسہ عبور نہیں کرسکیں۔
ملک میں 500 ڈالر سے زائد کی خریداری مشکل۔۔ بائیو میٹرک تصدیق ضروری ملک میں ڈالر کی خریداری کرنے والے ہوجائیں تیار، ملک میں 500 ڈالر سے زیادہ کی خریداری مشکل ہوگئی ہے، بائیس اکتوبر سے ملک میں بائیومیٹرک تصدیق کے بعد زرمبادلہ کی خرید و فروخت کا قانون نافذ ہوچکا ہے،اسٹیٹ بینک کی جانب سے گزشتہ روزڈالر کی خرید و فروخت کے لیے بائیومیٹرک لازمی قرار دے دیا گیا ہے،اسٹیٹ بینک نے یہ اقدام ڈالر کی بلیک مارکیٹ میں فروخت اور مبینہ طور پر افغانستان اسمگلنگ کو روکنے کیلئے کیا ہے۔ دوسری جانب جیو نیوز کے مطابق ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ایکسچینج کمپنیز کا بائیو میٹرک تصدیق کا سسٹم نادرا سے منسلک نہیں ہوسکا،ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ نے کہا کہ منی چینجرز 500 ڈالر سے زیادہ فروخت نہیں کررہے،نادرا کے مطابق زرمبادلہ کی خرید و فروخت کی مانیٹرنگ کیلئے حل تیار کرلیا تھا اور 51 میں سے 24 کمپنیز کو حل اور تحریری معاہدہ بھیج دیا تھا۔ حکام کے مطابق 19 کمپنیز نے رابطہ کیا جس پر انہیں سسٹم سمجھایا گیا لیکن آئی ٹی انفراسٹرکچر اور صلاحیت نہ ہونےکی وجہ سے یہ 19 کمپنیز بھی واپس نہیں آئیں،نادرا نے کمپنیز کی مشکلات کے پیش نظر اب موبائل ایپ تیار کی ہے، اور چند کمپینز موبائل ایب کی ٹیسٹنگ کررہی ہیں،نادرا کے مطابق موبائل ایپ کے ساتھ بائیومیٹرک ڈیوائسز بھی ایکسچینج کمپنیز کو دیں گے، ایپ کے ذریعے کرنسی کی خریدوفروخت کا سارا عمل مانیٹر ہوسکے گا۔
چکوال میں درندگی کا واقعہ، ایک اور طالبہ ظلم کا شکار ہوگئی، رکشہ ڈرائیور اور اس کے ساتھی نے ساتویں جماعت کی طالبہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، اے آر وائی نیوز کے مطابق واقعہ چکوال کے علاقے چوآسیدن شاہ میں پیش آیا،پولیس کا کہنا ہے کہ طالبہ کے ساتھ رکشہ ڈرائیور اور اس کے ساتھی نے زیادتی کی، واقعے کا مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا جبکہ دوسرے ملزم کی تلاش جاری ہے،دوسری جانب متاثرہ طالبہ کا کہنا ہے کہ ویڈیو بنا کر متعدد بار زیادتی کی گئی،طبیعت خراب ہونے پر اہل خانہ کو بتایا۔ متاثرہ طالبہ عائشہ ثنا نے تھانہ چوآسیدن شاہ میں درخواست میں موقف اختیار کیا کہ میں محلہ ڈھیری کی رہائشی ہوں اور گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول میں ساتویں جماعت کی طالبہ ہوں۔۔گھر والوں نے اسکول آنے جانے کے لئے رکشہ لگوایا ہوا ہے جس کو عادل مختار ولد مختار احمد سکنہ محلہ بھنڈر چوآسیدن شاہ چلاتا تھا، تقریباً دو ماہ پہلے جب مجھے اسکول سے چھٹی ہوئی تو عادل مختار رکشہ ڈرائیور کے ساتھ بیٹھ کر گھر جارہی تھی جب محلہ شیرازی اور محلہ ڈھیری کے درمیان پہنچے تو عادل مختار نے رکشہ جنگل کی طرف موڑ لیا اور کچھ آگے جاکر رکشہ ایک سائڈ پر کھڑا کرلیا جہاں پر پہلے سے اسکا دوست موجود تھا۔ جنہوں نے مجھے رکشہ سے زبردستی اتارا اور دھمکی دی کہ اگر شور مچایا تو جان سے مار دیں گے۔ متاثرہ طالبہ نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ عادل مختار نے زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ فیصل عرف مانا میری ویڈیو بناتا رہا پھر زیادتی کرنے کے بعد مجھے ڈرانا دھمکانا شروع کردیا کہ اگر تم نے کسی کو بتایا تو ہم تمہاری ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردیں گے اور تمہیں اور تمہارے گھر والوں کو جان سے مار دیں گے، بیان میں لڑکی نے کہا کہ میں ڈر گئی اور گھر نہ بتایا عادل مختار نے اسکے بعد مجھے بلیک میل کرکے مختلف اوقات میں تین چار مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنایا۔ رواں سال اگست میں لاہور میں ایک رکشہ ڈرائیور نے ایل ڈی اے ایونیو کے قریب ساتھی کے ساتھ مبینہ طور پر ایک خاتون اور اس کی نابالغ بیٹی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی تھی۔
جیونیوز کے مطابق اینکرپرسن اور کالم نگار ڈاکٹر شاہد مسعود نے سات سال بعد اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا، شاہد مسعود نے سات سال کے بعدپاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور صحافی نجم سیٹھی سے 2013کے انتخابات میں’’ 35پنکچر‘‘ کے ذریعے دھاندلی کا الزام لگانے پر معافی مانگ لی ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے 2014کے وسط میں الزامات لگائے تھے کہ نجم سیٹھی 2013کے انتخابات میں دھاندلی میں حصہ دار تھےاور انہوں نے ’’ 35پنکچر‘‘ یا ’’پینٹی پنکچر‘‘ لگانے کے لئے کام کیا، کیونکہ نجم سیٹھی نگران وزیر اعلیٰ پنجاب تھے اور مبینہ طور پر 35 نشستوں پر دھاندلی کے نتائج کا الزام پاکستان مسلم لیگ کے حق میں دینا تھا۔ شاہد مسعود نے یہی الزام 2013 کے انتخابات کے خلاف مکمل مہم چلانے کے لیے استعمال کیا گیا اور جیو اور جنگ گروپ کو اسی الزام کی بنیادوں پر نشانہ بنایا گیا کہ جیو اور جنگ گروپ مبینہ طور پر اسی دھاندلی کی مشق کا حصہ تھے،نجم سیٹھی نے سخت تردید کردی تھی جبلکہ جنگ اور جیوکی جانب سے بھی جعلی خبروں کی مذمت کی گئی تھی، لیکن اس ہفتے ، ڈاکٹر شاہد مسعود نے ریکارڈ درست کیا اور اپنے ٹی وی شو میں قبول کیا کہ انہوں نے جھوٹے الزامات لگائے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے پروگرام میں اعتراف کیا کہ 35 پنکچر کی خبروں جعلی ذرائع سے ملی اور جس ذرائع نے جھوٹی خبری دی اور خبر دے کر غائب ہوگیا،مجھے احساس ہے کہ یہ الزام نجم سیٹھی کے لئے تکلیف دہ ہونگے، اسلئے میں نجم سیٹھی سے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں، یہ خبر مجھے کسی ایسے شخص نے دی جس کے بارے میں میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ ایسا کرے گا،نجم سیٹھی دوست ہیں اور میں ان سے معافی چاہتا ہوں، میرے پاس ایک ذریعہ تھا جس نے 35 پنکچر کی غلط خبر دی۔ شاہد مسعود نے لکھا کہ اپنی غلطی پر میں دل کی گہرائیوں سے نجم سیٹھی سے معذرت خواہ ہوں،جب لاہور جاؤں گا تو میں ایک کپ چائے کے لیے ان کے گھر جاؤں گا،مجھے نجم سیٹھی سے کافی عرصہ قبل معافی مانگنی تھی۔ دی نیوز نے اس رپورٹر کی طرف سے 10 ستمبر 2014 کو ایک کہانی شائع کی تھی جس کا عنوان تھا35 پنکچر کے افسانے کے پیچھے حقیقت۔ دوسری جانب دی نیوز کی تحقیقات سے ثابت ہوگیا کہ پاکستان میں یہ افواہ برطانیہ میں مقیم ایک شخص ڈاکٹر اعجاز حسین شاہ نے پھیلا ئی، جو کہ 2014 میں اسلام آباد دھرنے میں ڈاکٹر طاہر القادری کے مشیر تھے،ڈاکٹر اعجاز حسین ڈاکٹر طاہر القادری کو یہ باور کرانے میں کامیاب ہو گئے کہ اسٹیبلشمنٹ نے اس وقت کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد ان کے لیے کردار کا فیصلہ کیا تھا،انہون ںے جھوٹی خبر پھیلائی کے نجم سیٹھی نے مسلم لیگ ن کو اپنی حریف جماعتوں پر برتری دلانے کے لیے 35 نشستوں پر پنکچر لگائے ہیں۔ ڈاکٹر اعجاز حسین نے اسلام آباد کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں پاکستان کی سائبر سیکیورٹی اور آؤٹر اسپیس چیلنجزکے عنوان سے اسی مسئلے پر گفتگو کی۔ ڈاکٹر اعجاز حسین نے کبھی بھی اپنی "تحقیق" کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا،انہوں نے ای میل میں دعویٰ کیا کہ درجنوں دلچسپ خبروں کے کلپس دیکھ چکا ہوں، ان کلپس کو سائبر حملے پر اپنی تحقیق میں استعمال کیا،ڈاکٹر اعجاز حسین نے اپنے دعوے کی حمایت کے لیے کبھی کوئی آڈیو یا ویڈیو ثبوت پیش نہیں کیا،انہوں نے اپنی سازشی ای میل میں کہا کہ نجم سیٹھی نے انتخابات میں شریف برادران کی انتخابی جیت کو یقینی بنانے میں مصروف تھے،لیکن انہوں نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی اپنا اقتدار بچانے کی کوششیں جاری ہیں، اور وہ اپنے اقتدار کو بچانے کیلئے پراعتماد بھی ہیں، جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جب تک تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ ہوجائے فیصلہ نہیں ہوتا، انہوں نے پروگرام میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کیخلاف بھی اکثریت نے عدم اعتماد کی حمایت کی تھی لیکن فیصلہ ان کے حق میں آیا تھا۔ جام کمال نے مزید کہا کہ مخالفین نے اپنے پینتیس ارکان ایک گھر میں بند کرکے پہرے لگادیئے ہیں، شکایات تو ہمیں ہونی چاہئے، کیونکہ مخالفین میں سے کوئی وزیراعلیٰ بننا چاہتا ہے تو کوئی اچھی وزات چاہتا ہے، لالچ مخالفین میں ہے،ہم میں ںہیں، ہار جیت سیاست کا حصہ ہے، جیت ہماری ہی ہوگی لیکن اگر ناکامی بھی ہوئی تو بہترین اپوزیشن ابھر کر سامنے آئیں گے،ہمارے اراکین تو کھلے عام گھوم رہے ہیں، ہمیں تو خطرہ ہے انہوں نے لوگوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے، جس کی وجہ سے بہت سارے لوگ پریشان بھی ہیں۔ دوسری جانب بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما ظہور بلیدی کہ چکے ہیں کہ چار اراکین نے جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر دستخط کیے ہیں، اس کے بعد معلوم نہیں کہ اُنھیں زمین کھا گئی یا آسمان؟ اب بھی 34 کے قریب ارکان ان کے ساتھ ہیں،مبینہ طور پر لاپتہ اراکین بلوچستان اسمبلی اکبر آسکانی، بشریٰ رند، لیلیٰ زرین اور مہ جبیں شیران نے اپنے حوالے سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہوں کی تردید کر دی ہے۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق اکبر آسکانی نے کہا وہ کام کے سلسلے میں اسلام آباد گئے تھے، اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کے ساتھ ہیں،مہ جبیں شیران نے کہا تحریک عدم اعتماد کے دن وہ اور ان کے ساتھی کچھ مصروفیات کے باعث اسمبلی نہیں پہنچ سکے تھے جبکہ بشریٰ رند نے کہا کہ وہ اپنے گروپ کے ساتھ تھیں اور رہیں گی،بلوچستان اسمبلی نے وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کی کارروائی کا ایجنڈا جاری کر دیا ہے، رائے شماری 25 اکتوبر کو دن 11 بجے ہو گی۔
سادہ لوح عوام کو بینکوں کے نمائندے بن کر اکاؤنٹس کی تفصیلات پوچھنے والے جعل سازوں نے ڈی جی ایف آئی اے کو بھی نہ بخشا اور انہیں فون کرکے معلومات لینے کی کوشش کرتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین محسن عزیز کی سربراہی میں ہوا جس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کے حکام نے انکشاف کیا کہ ڈی جی ایف آئی اے کو بھی جعلسازوں کی جانب سے فون کال موصول ہوئی جس میں انہوں نے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات پوچھنے کی کوشش کی۔ جس پر کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے اور ذمہ داروں کی شناخت کرکے ان کو سزا دی جائے اور ان کے نام پبلک کیے جائیں ۔ اجلاس کے دوران سینیٹر اعظم نظیر تارڑ نے کہا کہ ملک میں صحافیوں کو ہراساں کیے جانے کی شکایات موصول ہورہی ہیں، صحافی ہمیں ملکی حالات و معاملات سے آگاہی دیتے ہیں، مگر یہاں صحافیوں کو نوٹس دے کر طلب کرلیا جاتا ہے ایف آئی اے صحافیوں کیلئے نرم گوشہ اپنائے ۔ جس پر جواب دیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ قانون سب کیلئے برابر ہے، ایف آئی اے کا ادارہ شکایات پر تحقیقات کرتا ہے۔