سیاسی

کیا واقعی برطانیہ کی این سی اے نے شہبازشریف فیملی کو منی لانڈرنگ کے الزامات سے بری کردیا؟ این سی اے کا تحریری آرڈر منظرعام پر گزشتہ روز نجی چینل جیو اور دنیا نیوز کی جانب سے دعویٰ کیا کہ برطانیہ انٹی کرائم ایجنسی نیشنل کرائم ایجنسی نے انہیں منی لانڈرنگ الزامات سے بری کردیا ہے۔ نجی چینلز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے سلیمان شہباز کے خلاف برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کے ذریعے اعلیٰ سطح کی تحقیقات کے بعد این سی اے نے ان کے بینک اکاؤنٹس کو غیر منجمد کردیا ہے۔ اس خبر پر شریف خاندان نے خوشی کا اظہار کیا اور شہبازشریف نے اظہار تشکر کیا ، ن لیگی رہنماؤں نے اس فیصلے پر جشن منایا لیکن بیرسٹر شہزاداکبر نے ان دعوؤں کو غلط قرار دیدیا بیرسٹر شہزاداکبر نے ردعمل دیا کہ برطانیہ کے NCA نے خود سلیمان شہباز کی مشکوک ٹرانزیکشن کی رقم کو منجمد کیا۔ بعد میں اس کی منجمدی ختم کر دی۔ نہ کوئی مقدمہ تھا نہ کوئی پاکستان کی شکایت نہ کوئی کیس چل رہا تھا۔اب خود کو بری قرار دے کر دھمالیں ڈال رہے ہیں کوئی یہ بھی پوچھے اثاثے منجمد کیوں ہوے آج این سی اے کے تحریری آرڈر نے شریف خاندان اور نجی چینلز کے دعوے کو غلط قرار دیدیا۔ فیصلے میں شہباز شریف کا نام اور بریت کا کوئی ذکر نہیں جبکہ سلیمان شہباز کے 2 اکاؤنٹس کی بحالی کا ذکر ہے۔ آرڈر کے مطابق سلیمان شہباز کے اکاؤنٹ منجمد کی تاریخ ستمبر 2021 تک سلیمان شہباز کی رضامندی سے بڑھائی گئی جبکہ فیصلہ یہ نہیں کہتا کہ شریف فیملی منی لانڈرنگ کے الزامات سے بری ہے۔ معاون خصوصی شہزاداکبر نے این سی اے کے آرڈر کو شئیر کیا ۔ شہزاداکبر کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کے یہ حربے کام نہیں کریں گے، انہیں عدالت میں جواب دینا ہوگا۔ شہزاداکبر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو چاہیے کہ کسی اچھے وکیل سے یہ کورٹ آڈر کا ترجمہ کروا لیں کیونکہ ان کے سستے ترجمانوں نے تو چاچو کو ماموں بنا دیا یہ بتا کر کہ وہ منی لانڈرنگ میں بری ہوگے! ماموں آڈر تو سلیمان کا ہے آپکا تو نام ہی نہیں ویسے آپکا مقدمہ لاہور میں ہے اور اگلے ہفتے پیشی ہے بھولنا مت!
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سیاست میں ایک اہم کردار ادا کررہی ہیں، آئندہ الیکشن میں ن لیگ کی جیت کیلئے بھی پرامید ہیں، لیکن مریم نواز کے حوالےسے سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ مریم نواز مقبول ضرور ہیں لیکن وہ انتخابات جیت حاصل نہیں کرسکتیں۔ سہیل وڑائچ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت کے بیانیے سے مریم نواز خوب مقبول ہوئیں لیکن وہ اس کے باوجود الیکشن نہیں جیت سکتیں کیونکہ وہ لیگی کارکنوں کو تو اپنے گرد اکٹھا کر رہی ہیں لیکن غیر جانبدار ووٹ کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کوئی خاطر خواہ کامیابی نظر نہیں آتی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام ’نقطہ نظر‘ میں مریم نواز کے حوالے سے گفتگو میں سہیل وڑائچ نے واضح کیا کہ مسلم لیگ ن میں نقطہ نظر اور حکمت عملی کا اختلاف ہے، جس نے ماضی میں تو پارٹی کو بہت فائدہ پہنچایا، کیونکہ وہ مزاحمتی بیانیے سے تقریریں کر کے تنظیم کو مضبوط اور عوام کو اکٹھا کر لیتے تھے اور پھر مفاہمتی بیانیے سے مذاکرات کو بھی ممکن بنالیتے تھے۔ سینیئر صحافی نے کہا کہ لیکن اب مسلم لیگ ن کو بیانیے کے اس تضاد سے نکلنا ہو گا کیونکہ مزاحمتی بیانیہ الیکشن میں کامیابی کا باعث نہیں بن سکتا،الیکشن میں کامیابی کے لیے انتخابی وعدے کرنے پڑتے ہیں جیسے جیسے انتخاب کا دور چلے گا مسلم لیگ ن میں بیانیے کا تضاد ختم ہو جائے گا،کیونکہ سب جاتے ہیں ہے کہ الیکشن میں جیت متحد ہوکر ہی ممکن ہے،اور اس جیت کیلئے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات ضروری ہیں۔ دوسری جانب مریم نواز کا کہنا ہے کہ ان کی اور حمزہ شہباز کی سوچ مختلف ہے لیکن پارٹی کے سربراہ نوازشریف ہی ہیں، کنٹونمنٹ الیکشنز میں ڈکٹیٹرشپ دور سے بھی برے حربے استعمال کیے گئے لیکن ن لیگ کو بڑی کامیابی ملی، ن لیگ میں سوچ اور نظریات مختلف ہو سکتے ہیں لیکن آخری فیصلہ نوازشریف کا ہی قبول ہوگا۔
نواز شریف کو لندن میں بیٹھ کر پاکستان سے ویکسین کیسے لگ گئی؟ حساس اداروں کی انکوائری رپورٹ تیار کرلی گئی جس کے مطابق اندراج باقاعدہ منصوبہ بندی سے کیا گیا۔ نوازشریف جو کہ علاج کے سلسلے میں لندن میں موجود ہیں ان کے شناختی کارڈ نمبر پر پاکستان میں ویکسینیشن کا اندارج ہو چکا ہے جس نے پاکستانی طریقہ کار پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ اس سلسلے میں حساس اداروں نے تحقیقاتی رپورٹ تیار کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم کا این سی او سی میں اندراج جعلی طریقے سے منصوبہ بندی کے تحت کرایا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اب حساس اداروں نے تحقیقاتی رپورٹ مرتب کر لی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کا شناختی کارڈ نمبر 1166 پر بھیج کر پن کوڈ حاصل کیا گیا، اسی کوڈ کے تحت جھوٹی انٹری کرائی گئی۔ جب کہ اس کے بعد 5 مختلف نمبروں سے ویکسینیشن کی تصدیق کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جس نمبر سے نوازشریف کا شناختی کارڈ نمبر بھیج کر ویکسینیشن کا اندارج کرایا گیا وہ نامعلوم شخص کے نام پر تھی۔ ویکسینیشن کے وقت سے 8 منٹ قبل اس نمبر سے میسج کیا گیا۔ جبکہ اسی روز شام 4 بجے اسی نمبر سے ویکسینیشن میسج دکھا کر ویکسین لگوائی گئی ہے۔ جب کہ اس کے بعد5 مختلف نمبروں سے نواز شریف کی ویکسینیشن کی تصدیق کیلئے میسج کیے گئے ہیں۔ حساس اداروں کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب ان تمام نمبروں کا ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے اور اب اس معاملے پر تحقیقات کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات بدستور برقرار ہیں جس کے باعث صوبے میں سیاسی بحران ایک مرتبہ پھر شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی ہدایت پر 3 صوبائی وزرا اور ایک رکن اسمبلی پر مشتمل 4 رکنی وفد پارٹی رہنماؤں کے درمیان اختلافات کے خاتمے کے لیے حکومت بلوچستان کے خصوصی طیارے میں کراچی پہنچا۔ بلوچستان سے آنے والا وفد ضیا لانگو، سلیم کھوسہ، عارف محمد حسنی اور حاجی محمد خان طور اتمانخیل پر مشتمل تھا۔ بی اے پی کے ناراض اراکین نے وزیراعلیٰ کے حوالے سے اپنے خدشات اور تحفظات سے وفد کو آگاہ کیا جب کہ وفد نے ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ناراض اراکین کو منانے کی کوششیں ناکام ہوگئیں اور ناراض اراکین اپنے موقف پر ڈٹے رہے۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ جام کمال کہیں نہیں جا رہے، وہ مزید 2 سال بلوچستان کے وزیراعلیٰ رہیں گے، ناراض اراکین کو جلد منالیں گے۔ یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف جہاں اپوزیشن متحد ہے وہیں ان کی اپنی سیاسی جماعت کے رہنما بھی ان سے شدید ناراض ہیں۔ جس کی وجہ سے جام کمال کو صوبے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ واضح رہے کہ اس صورتحال کے پیش نظر وزیراعلیٰ بلوچستان کچھ روز قبل وزیراعظم عمران خان سے اسلام آباد میں ملاقات بھی کر چکے ہیں۔ جبکہ ذرائع ابلاغ کے مطابق اس ملاقات کے دوران معدنی شعبے میں وفاقی حکومت کی طرف سے معدنی ترقیاتی پروگرام پر بات ہوئی۔ یہی نہیں صوبائی ترقیاتی پیکیج کے تحت جاری منصوبوں پر ہونے والی پیشرفت پر بھی گفتگو ہوئی۔ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں سیاحت کے فروغ کے لیے ترقیاتی منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
لاہور کی بینکنگ کورٹ میں رمضان شوگر ملز سے متعلق منی لانڈرنگ پر سماعت ہوئی تو دوران سماعت ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز ودیگر ملزموں نے ضمانت قبل از گرفتاری لے رکھی ہے اور تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے شواہد سے بھرے چار صندوق آج عدالت میں پیش کیے ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر رضوان نے کہا کہ 2020 میں شوگر انکوائری کمیشن بنا، جس کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شوگر ملز بڑے پیمانے پر مالیاتی فراڈ میں ملوث ہیں، اس پر ہمیں انکوائری کرنے کا کہا گیا، جس میں انکشاف ہوا کہ 20 ملازمین کے نام پر 57 اکاؤنٹس بنائے گئے جو کہ 2008 میں کھلے اور 2018 میں بند ہوئے۔ ان اکاؤنٹس میں 15 ہزار 8 سو بار رقوم ڈپازٹ ہوئیں، کراچی میں ایک اکاؤنٹ میں 13 فرضی ناموں سے 27 ارب کی ٹرانزیکشن سامنے آئیں، انہوں نے کہا اس کو کیس اسٹڈی کے طور پر بزنس اکاؤنٹنگ اور قانون کے اسکولوں میں پڑھایا جائے تا کہ آنے والی نسلوں کو منی لانڈرنگ کی لعنت سے چھٹکارا ملے۔ شہباز شریف نے عدالت میں بیان میں دیا کہ آفیسر نے عدالت کو جو باتیں عدالت میں بتائیں یہ غلط بیانی ہے، میں اس شوگر مل سے کوئی تنخواہ نہیں لیتا، میں اس شوگر مل میں نہ شیئر ہولڈر ہوں، نہ ڈائریکٹر ہوں، نہ عہدیدار ہوں، یہ اثاثہ میرے والد نے بنایا جسے میں نے اپنے بچوں کو منتقل کر دیا، میں نے تو اپنے خاندان کو شوگر کی مد میں اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر نے عدالت کو مزید بتایا کہ اتنے بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ وزیر اعلیٰ اور اعلیٰ سرکار ی عہدوں کی مدد کے بغیر ناممکن تھی۔ سابق سی ایم پنجاب کو یہ تک یاد نہیں کہ ان کے خاندانی کاروبار حمزہ شہباز یا سلمان شہباز چلاتے تھے۔ حمزہ شہباز کو یہ یاد نہیں کہ ان کے بھی اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے کا کیش کون جمع کرواتا رہا۔ عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانت میں 9 اکتوبر تک توسیع کر دی اور دونوں کو تفتیشی ٹیموں سے مکمل تعاون کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب میں مسئلہ کشمیر، افغانستان کی صورتحال، اسلاموفوبیا، کورونا وائرس، ماحولیات اور دیگر اہم امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ عمران خان کے اس خطاب کو معروف ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب پر دیگر عالمی رہنماؤں کی نسبت سب سے زیادہ بار سنا گیا۔ حتیٰ کے وزیراعظم پاکستان کو امریکی صدر جوزف بائیڈن سے بھی زیادہ صارفین نے سنا اور اس پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے پسند کیا۔ اعدادو شمار کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو اب تک 2 لاکھ 24 ہزار سے زائد صارفین نے سنا اور اس پر اظہار پسندیدگی کیا، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ایک لاکھ 15 ہزار صارفین نے سنا اور اپنی رائے دی۔ جب کہ برطانوی وزیراعظم کو 3 روز میں صرف 44 ہزار یوٹیوب صارفین نے سنا۔ دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن کو اب تک 61 ہزار صارفین نے سنا اور ان کے خطاب کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ کیونکہ ایک جانب انہوں نے اپنے خطاب میں بلندو بانگ دعوے کیے ہیں تودوسری جانب وہ افغانستان میں 20 سال پرانی جنگ ہار چکے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان کو 2 نومبر2020 کو وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و ثقافت مقرر کیا گیا جبکہ 6 اگست 2021 کو اس عہدے سے اچانک ہٹا دیا گیا۔ اس طرح عہدے سے ہٹائے جانے کے متعلق خود فردوس عاشق اعوان بھی نہیں جانتی تھیں۔ انہیں اس کا پتہ تب چلا جب وہ پنجاب اسمبلی میں ایک رکن اسمبلی کی تقریب حلف برداری کیلئے گئیں تو سیکیورٹی نے انہیں آگے جانے سے روک دیا۔ فردوس عاشق اعوان کو ہٹائے جانے سے متعلق کئی طرح کی چہ مگوئیاں ہوتی رہیں کہ انہیں دوبارہ کوئی اہم ڈیوٹی دی جا سکتی ہے کیونکہ یہاں صوبے میں بھی ان کا کام یہ تھا کہ وہ عثمان بزدار کی کارکردگی کو سامنے لائیں۔ جو مسائل ہیں پنجاب کی گورننس اور بزدار سرکار کی سستی بارے انکی نشاندہی کریں اور رپورٹ مرتب کریں۔ جس کیساتھ مسائل کے حل کیلئے تجاویز بھی شامل ہوں۔ نجی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وفاق کی اعلیٰ شخصیت سے رابطہ کیا اور وقت مانگا کہ وہ پنجاب کی کارکردگی رپورٹ پیش کرنا چاہ رہی ہیں۔ گورننس کے کیا مسائل ہیں اور اسکی وجہ کیا ہے؟ آگے سے جواب آیا کہ ملاقات کا وقت مشکل ملے گا تمام تفصیل میسج کر دیجئے۔ فردوس عاشق اعوان کی جانب سے ایسا ہی کیا گیا لیکن وہ واٹس ایپ پیغام گھوم پھر کر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار تک پہنچ گیا۔ جس وجہ سے ان کو اپنے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑا۔ دراصل سیالکوٹ کے حلقہ پی پی 38 کے ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف کے امیدوار احسن سلیم بریار کی فتح جس میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کلیدی کردار تھا کے بعد انہوں نے 9 ماہ کی رپورٹ تیار کی۔ اس رپورٹ کا مقصد تھا کہ وزیراعظم کو ان مسائل کے بارے آگاہ کرسکیں۔ آیا کہ ان تجاویز پر اگرعمل کیا جائے تو پنجاب کی گورننس کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ اسی ٹاسک کو پورا کرنے کیلئے فردوس عاشق نے رپورٹ والا اقدام اٹھایا مگر یہ مسئلہ ان کے اپنے گلے پڑ گیا۔ فردوس عاشق کو 3 ماہ خاموش رہنے کا بولا گیا اور یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ انکو دوبارہ کوئی اہم ذمہ داری سونپی جائے گی۔
شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کرنے والے ہی قاتل بن جائیں تو پھر شہری کس سے انصاف مانگیں؟ کراچی پولیس کا سابق ایس ایچ او بھی قتل میں ملوث نکلا،سی ٹی ڈی پولیس نے سابق ایس ایچ او ہارون کورائی اور ایک خاتون سمیت 4 ملزمان کو قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا،ملزمان چھالیہ مافیا کیلئے کرائے کے قاتل بن گئے اور نوجوان کی جان لے لی تھی۔ ڈی آئی جی کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ عمر شاہد نے بتایا کہ رواں سال 17 جولائی کو سرجانی سے فضل الرحمان نامی شخص اغوا ہوا جس کی ہاتھ پاؤں بندھی لاش اسی رات اسٹیل ٹاؤن کے علاقے سمندری بابا مزار لنک روڈ ملیر سے ملی تھی، مقتول کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا جس کا مقدمہ اسٹیل ٹاؤن تھانے میں درج کیا گیا اور اس کی تحقیقات سی ٹی ڈی کو منتقل کی گئی۔ انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے تفتیش شروع کی تو انکشاف ہوا کہ مقتول فضل کی اطلاع پر کسٹم حکام نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران رواں سال مئی میں 7 کروڑ روپے مالیت کی چھالیہ پکڑی تھی جو کہ عمران مسعود اور وحید کاکڑ کی تھی اور ان کا تیسرا شئیر ہولڈر جو اپنا نام میجر عثمان بتاتا وہ تھا، اس نے ہارون کورائی سے رابطہ کیا جو کہ اس وقت ایس ایچ او پی آئی بی تعینات تھا،ہارون کورائی کی مدد سے فضل الرحمان کو اغوا اور قتل کروا کر واردات کو ٹارگٹ کلنگ بتادیا گیا۔ انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ واردات چھالیہ مافیا کی جانب سے کنٹریکٹ کلنگ کرائی گئی تھی جس میں وحید کاکڑ، سابق تھانیدار ہارون کورائی، اس کا گن مین اختر کورائی اور فوزیہ نامی خاتون شامل تھیں،ملزمان کو عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ حاصل کرلیا گیا اور ان سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے، رواں سال 15 اگست کو ہارون کورائی نے پکڑے جانے والے 2 منشیات فروش کو مبینہ طور پر 18 لاکھ روپے رشوت کے عوض چھوڑ دیا تھا اور ان کے قبضے سے ملنے والی 16 کلو چرس کا بٹوارہ ڈی ایس پی سچل علی حسن شیخ اور ہارون کورائی نے 8، 8 کلوچرس رکھ کر کیا تھا۔
اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کی رکن سندھ اسمبلی دعا بھٹو سے دوسری شادی منظر عام پر۔۔ دعا بھٹو نے اپنی شادی ڈیکلئیر کردی۔ دعا بھٹو نے بچےکی پیدائش کا اسٹیٹس سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لگایا ۔ بچے کا نام کامل حلیم عادل شیخ ہے، دعابھٹو نے اپنی واٹس ایپ ڈی پی پر بھی بچے کا نام لکھ دیا۔ رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے دعا بھٹو سے اپنی شادی کی تصدیق کی ہے لیکن یہ نہیں بتایا کہ یہ شادی کب ہوئی۔
نواز شریف جعلی ویکسی نیشن اسکینڈل میں مزید انکشافات ـ معاملے میں تین افراد کے ملوث ہونے کا انکشاف تفصیلات کے مطابق نواز شریف جعلی ویکسی نیشن اسکینڈل میں مزید انکشافات سامنے آگئے، معاملے میں 3 افراد میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے جن میں سے ایک یونین کونسل کا سابق عہدیدار ہے جبکہ باقی 2 افراد بھی بڑے عہدوں پر فائز ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ نوازشریف کا جعلی ویکسی نیشن کا اندراج کوئی غلطی نہیں بلکہ سوچی سمجھی سازش تھی جس میں ن لیگ کا ایک سابق یونین کونسل عہدیدار اور 2 افراد ملوث ہیں جنہیں ن لیگ دور میں بھرتی کیا گیا تھا۔ نوازشریف کا شناختی کارڈ نمبر ایک سادہ کاغذ پر لکھ کر انٹری کیلئے بھیجا گیا،انٹری کیلئے پرچی لے کر جانیوالا اسپتال کا ملازم تھا۔ پرچی دیتے ہوئے اعلیٰ افسر کا نام لیکر اندراج کیلئے کہا گیا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ویکسی نیشن سنٹر میں لگے کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ضائع کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ ڈیٹا انٹری کرنیوالا عادل تاحال غائب ہے جبکہ اندراج کے بعد ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نوازشریف کے شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی پھیلائی گئی۔ اسپتال میں 80 فیصد عملہ ن لیگ کے دور میں بھرتی ہوا تھا
بھارت کے اپنے ہی ٹی وی چینل نے پاکستان میں بھارتی جاسوسی کے نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا بھارت کے اپنے ہی ایک ٹی وی چینل نے پاکستان میں بھارتی جاسوسی کے نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا ہے۔ بھارتی چینل نے "را" کے ایک سابق ایجنٹ ڈینیئل کا انٹرویو کیا جس نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے پاکستان میں "را" کی طرف سے جاسوسی کی اور پھر پکڑا بھی گیا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے اس ایجنٹ ڈینیئل کے مطابق اس نے پاکستان میں 4 سال قید کاٹی اس نے بتایا کہ پاکستان کی قید میں اب بھی ایک اور ایجنٹ موجود ہے جس کا نام راجو ہے وہ بھی "را" کا ایجنٹ تھا۔ ڈینیئل نے انکشاف کیا ہے کہ اسے "را" کی جانب سے پاکستان میں بم دھماکے کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا۔ ڈینیئل نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ جاسوسی کے لیے لوگ صرف بھارت بھیجتا ہے پاکستان ایسا نہیں کرتا۔ پاکستانی بہت اچھے ہوتے ہیں، جبکہ اس کی واپسی کے بعد بھارتی حکومت نے اسے 15 ہزار روپے دے کر فارغ کر دیا اور اب وہ کسمپرسی کی زندگی گزار رہا ہے۔ بھارت کے نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے ڈینیئل نامی اس سابق "را" ایجنٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمارے دیس کی خفیہ ایجنسی (را) اب بھی پاکستان میں اپنی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
سینیئر صحافی اور اینکر پرسن کامران خان کا دعوی ہے کہ پاکستان کی عالمی پہچان ہچکولے کھا رہی ہے، نیوزی لینڈ، انگلینڈ کرکٹ ٹیم دورہ پاکستان منسوخ ہونا پریشان کن ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینیئر اینکر کامران خان نے اپنے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں انہوں نے پاکستان اور عالمی صورتحال پر تبصرہ کیا ہے۔ کامران خان نے کہا کہ کہ پاکستان کی عالمی پہچان ہچکولے کھا رہی ہے، اس ماہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی کرکٹ ٹیموں کی جانب سے دورہ پاکستان کا منسوخ ہونا پریشان کن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج دنیا کا معاشی اور سیاسی اثرورسوخ امریکہ اور چین کے درمیان تقسیم ہے، مغربی دنیا کی سرداری امریکہ کے پاس ہے جبکہ چین معیشت ٹیکنالوجی اور ان تمام معاملات میں امریکہ کے ہم پلہ کھڑا ہے۔ کامران خان نے مزید کہا کہ آج پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے چین سے تعلقات میں بھی گرمجوشی مدھم پڑ گئی ہے، دوسری جانب امریکہ سے تعلقات امتحاتی دور سے گزر رہے ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن نے 9 ماہ قبل عہدے کا حلف اٹھانے سے اب تک وزیراعظم عمران خان سے بات نہیں کی ہے لیکن ہمالیہ سے بلند دوست چین کے صدر شی جن پنگ سے بھی وزیراعظم کی آخری بات فروری 2020 میں ہوئی تھی، آخری ملاقات 2 سال قبل اکتوبر 2019 میں ہوئی تھی۔ انہوں نے مزید تبصرہ کیا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ تعلقات عجیب ہوگئے ہیں، ملک CPEC کے جمود کا شکار ہوگیا ہے، وہ بجلی کارخانے جن سے پیدا ہونے والی بجلی کی ضرورت نہیں لیکن ہم ادائیگیاں کرنے پر مجبور ہیں، ڈالر کی قیمت میں 20 فیصد منافع ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ کامران خان کا کہنا تھا کہ آج عمران خان کی حکومت الٹی بھی لٹک جائے تو نوازشریف دور میں کئے گئے CPEC معاہدے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی کیونکہ چین ان پر نظرثانی کے لئے تیار نہیں ہے، عدم ادائیگی کی وجہ سے ہم سے ناراض ہے، نتیجہ یہ کہ ہمارا گردشی قرض ڈھائی ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔ سینئر تجزیہ کار نے پاک امریکہ تعلقات کو دگرگوں قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام دلیلوں کے برعکس امریکہ افغانستان میں شکست کا جزوی ذمہ دار پاکستان کو ٹھہراتا ہے، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا پاکستان پر اعتماد کا خطرناک فقدان ہے، جس کااس خلیج اور عدم اعتماد کا نتیجہ یہ نکلا کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے دورہ منسوخ کر دیا لیکن پاکستان سے کوئی انٹیلیجنس رپورٹ شیئر نہیں کی، وزیراعظم عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ کو چاہیے کہ قومی مفادات پر سمجھوتے کے بغیر پاک امریکہ مسائل اور سی پیک مسائل کا مذاکراتی حل ڈھونڈیں۔
امریکی ریڈیو براڈکاسٹر و صحافی گلین بیک نے وزیراعظم پاکستان کو کچھ روز قبل ایک خط لکھا جس میں انہوں نے افغانستان کی موجودہ صورتحال میں امریکا کی مدد کرنے پر عمران خان کی تعریف کی۔ اب وزیراعظم نے بھی اس خط کا جواب دیا ہے جس میں قرآنی آیت کا حوالہ دے کر آئندہ بھی تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ خط کے متن میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میں آپ کو شکریہ کا جوابی خط لکھ رہا ہوں، آپ کےخیالات ہمارے عقائد کی بہترین نمائندگی کر رہے ہیں، آپ کے خیالات انسانیت اور ہمدردی پر مبنی نظریے کی عکاسی کرتے ہیں۔ کوشش کریں گے کہ ہمارے جذبات، احساسات نئی طالبان حکومت تک بھی پہنچ سکیں، ایک بارپھریقین دلاتا ہوں کہ پی ایم آفس پاکستان جب بھی ضرورت پڑی آپ کی مدد کیلئے پہنچے گا۔ وزیراعظم نے یہ بھی لکھا قرآن پاک میں ہے کہ جس نے ایک انسان کی زندگی بچائی اس نے ساری انسانیت کو بچایا، ہمارے اقدامات سے وہ لوگ خود کو محفوظ تصور کریں جو ہم پر انحصار کر رہے ہوں، حکومت پاکستان ہمیشہ آپ کو انسانی بنیادوں پر مدد کی فراہمی کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ یاد رہے کہ امریکی ریڈیو براڈکاسٹر و صحافی گلین بیک نے رواں ماہ 19 ستمبر کو وزیراعظم عمران خان کو ایک خط لکھا تھا جس میں افغانستان سے انخلا کے مشن میں پاکستان کی جانب سے امریکا کو مدد ملنے پر عمران خان کا شکریہ ادا کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی الفاظ پاکستانی وزیراعظم اور پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کر نہیں سکتے۔ ہم نے سیاسی اور سول سوسائٹی کے متعدد رہنماؤں سے مدد مانگی۔ لیکن اس مشکل وقت میں ان کی کہ خاموشی چونکا دینے والی تھی۔ بیک نے مزید کہا تھا کہ کچھ عالمی رہنماؤں کی طرف سے صاف انکار کر دیا گیا تو کچھ کی طرف سے کالز کا جواب تک نہیں دیا گیا۔ جب دنیا نے ہماری درخواست پر خاموشی اختیار کی توعمران خان نے مدد کا بیڑا اٹھایا۔ عمران خان کی انتھک محنت سے متعدد طیاروں کے ذریعے افغانستان میں پھنسے شہریوں کا انخلا ممکن ہوا۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں بیانیوں کے تضاد کا شکار ہونے کے بجائے مضبوطی اور اتحاد سے الیکشن لڑنا ہوگا۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی ملتان ڈویژن کا اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف، رانا ثنا اللہ سمیت دیگر اہم رہنما اور اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز شریف نے کہا کہ ہمیں بیانیوں کے تضاد کا شکار نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی ہمیں اس پر کوئی توجہ دینی چاہیے، اگر ہمارے پاس بیانیہ نا ہوتا تو ہم میں اور دوسری سیاسی جماعتوں میں کیا فرق ہوتا۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ کسی جماعت کے پاس نہ ہمارے جیسا ووٹ بینک ہے اور نہ کسی کے پاس ہمارے جیسا لیڈر ہے، دوسری جماعتیں کارکنان سے قربانیاں مانگتی ہیں ہمارے لیڈر نے خود قربانی دی، پارٹی کے ہر لیڈر کو ظلم و جبر کا سامنا ہے پھر بھی کنٹونمنٹ بورڈ میں پارٹی نے شاندا ر کامیابی حاصل کی۔ نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کتنی بڑی طاقت ہے اس کا انداز ہمارے مخالفین اور حکومتوں کو بخوبی ہے مگر خود ن لیگیوں کو نہیں ہے، مخالفین کو ہمیں ہرانے کیلئے ووٹ چوری کرنا اور دھاندلی کرنا پڑتی ہے۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ ہمارا بیانیہ ہماری پہچان ہے، پورےملک میں ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ چھا گیا ہے، اگر ہم نے تھوڑی سے کمزوری دکھائی تو یہ ہم پر چڑ ھ دوڑیں گے، ہمیں مضبوط ہونا ہوگا ، مستقبل مسلم لیگ ن کا ہے اور آئندہ الیکشن ہمارا ہے ، بس ہمیں مضبوطی اور اتحاد سے لڑنا ہوگا۔
نیب لاہور نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے 8 ملین پاؤنڈ جرمانے کی وصولی کیلئے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ نیب نے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کیلئے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو نواز شریف کی جائیدادیں فروخت کرنے کیلئے مراسلے ارسال کر دیے ہیں۔ نیب کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا کہ احتساب عدالت اسلام آباد نے نواز شریف کو 2018 میں 10 سال قید اور 80 لاکھ پاؤنڈ جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ سزا کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کی لیکن اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپیل مسترد کی جبکہ سپریم کورٹ میں اپیل نہ کرنے کی وجہ سے نوازشریف کو دی گئی سزا حتمی تصور ہوگی۔ نیب کا مؤقف ہے کہ نواز شریف نے جرمانے کی رقم تاحال جمع نہیں کرائی، اس لئے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے جائیدادیں فروخت کی جائیں اور جرمانے کی رقم وصول کی جائے۔ یاد رہے کہ شریف خاندان پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نےغیر قانونی ذرائع کی مدد سے حاصل کی گئی رقم سے لندن کے مہنگے ترین علاقے مے فیئر اور پارک لین کے نزدیک واقع 4 رہائشی اپارٹمنٹس خریدے۔ احتساب عدالت نے اس ریفرنس میں نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور ان کے داماد کیپٹین ریٹائرڈ صفدر کو جیل، قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ جس کے بعد نواز شریف علاج کے لئے لندن گئے تھے اور تاحال واپس نہیں آئے۔
افغانستان نے وزیراعظم عمران خان کے قیام امن اور مذاکرات کے حوالے سے بیان کا خیر مقدم کیا ہے، افغانستان کے نائب وزیراطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلیے وزیراعظم پاکستان کی کوششیں قابل ستائش ہیں، وزیراعظم عمران خان کی امن کوششوں کو افغانستان میں مداخلت نہ سمجھا جائے،پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے ذبیح اللہ مجاید نے دنیا پر واضح کردیا کہ پاکستان افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کررہا، دنیا پاکستان کی کوششوں کو مداخلت نہ سمجھے، پاکستان سمیت خطے کے تمام ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں،افغانستان میں کسی کی مداخلت نہیں چاہتے لیکن تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ نائب وزیراطلاعات نے کہا کہ عالمی برادری کے مثبت مشوروں کی قدر کریں گے تاہم عالمی برادری نئی افغان حکومت کو جلد تسلیم کرے،افغانستان میں دہشت گردی پر جلد قابو پالیں گے،ننگر ہار اور جلال آباد میں حالیہ دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مشکلات ہیں لیکن امید ہے ملک میں باجود جلد استحکام آجائے گا۔ اس سے قبل افغان میڈیا کو انٹرویو میں ذبیح اللہ مجاہد کہہ چکے ہیں کہ تنقید کرنے والے افغان حکومت کو ذمہ دار انتظامیہ کے طور پر تسلیم کریں،عالمی برادری نے افغان حکومت کو تسلیم کیا تو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ان کے خدشات اور تحفظات دور کئے جائیں گے، ہم پر تنقید یک طرفہ نقطہ نظر ہے،داعش افغانستان کے لیے کوئی خطرہ نہیں،ماضی میں داعش کیخلاف ہماری کارروائیاں موثر رہیں،داعش کو ناکام بنانا جانتے ہیں۔ ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ لڑکیوں کے اسکول جانے سے متعلق قوائد و ضوابط بنا رہے ہیں،خواتین کی دفاتر میں واپسی کیلئے وزارتوں کو گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں،دوسری جانب افغان وزیراعظم حسن اخوند بھی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کرچکے ہیں، کابل میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس سے ملاقات کی اور کہا کہ صحت کے شعبے میں مدد نہ ملی تو اسپتال بند ہوجائیں گے،ٹیڈروس نے شعبہ صحت میں افغانستان کی بھرپور مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔
فرخ حبیب نے غریدہ فاروقی کو دیا گیا چیلنج پورا کردیا۔۔ڈاکومنٹس سامنے لے آئے۔ گزشتہ روز نجی چینل کی اینکر غریدہ فاروقی نے دعویٰ کیا کہ لاہور میں انڈرگراؤنڈ ڈرینج کا منصوبہ شہبازشریف کا ہے، بے شک رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت معلومات لے لیں اور سارے ڈاکومنٹس نکال لیں۔ یہ پچھلی حکومت کا منصوبہ ہے جس پر آپ کام کررہے ہیں۔ جس پر فرخ حبیب نے کہا کہ میں آپکو چیلنج کرتا ہوں، میں ڈاکومنٹس منگوالیتا ہوں کہ یہ پچھلی حکومت کا منصوبہ ہے یا اس حکومت کا منصوبہ ہے۔ فرخ حبیب نے غریدہ فاروقی پر طنز کیا کہ آپ پچھلی حکومت کی جتنی مرضی تعریفیں کریں ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ غریدہ فاروقی کو دیا گیا چیلنج فرخ حبیب نے پورا کردیا اور ڈاکومنٹس سامنے لے آئے جو یہ ثابت کرتا ہے کہ یہ منصوبہ تحریک انصاف کی حکومت میں شروع ہوا تھا۔
کراچی ائیرپورٹ پر ایک خاتون کا سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے دلچسپ مکالمہ، کہتی ہیں کہ لاہور کا حشر دیکھ کر ان کی یاد آتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جب شہباز شریف کراچی کے ایک روزہ دورے کے بعد اسلام آباد روانگی کیلئے ائیرپورٹ پہنچے جہاں ان کا ایک خاتون سے دلچسپ مکالمہ ہوا۔ خاتون نے سابق وزیراعلیٰ سےکہنا تھاکہ لاہور کا حشر دیکھ کر آپ کی یاد آتی ہے اور آپ سے مل کر خوشی ہوئی۔ خاتون کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے لاہور کا کیا حشر کر دیا ہے، جگہ جگہ کچرا دیکھ کر دل خراب ہوتا ہے۔ جس پر شہباز شریف نے خاتون کا شکریہ ادا کیا۔ مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما رانا مشہود احمد خان نے اس دلچسپ مکالمے کی ویڈیو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی، انہوں نے کیپشن میں لکھا کہ کراچی ائیرپورٹ پر ایک خاتون کا خادم اعلیٰ پنجاب شہباز شریف صاحب سے مکالمہ۔نااہل حکومت کی نا اہلی کی داستان سناتے ہوئے۔ خادم اعلی محمد شہباز شریف جیسا قابل اور محنتی وزیر اعلیٰ پنجاب جس نے تعمیر ترقی کے جو کام کیے ہیں شاید ہی کوئی دوسرا شخص پنجاب کی عوام کی اس طرح خدمت کر پائے۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی گئے تھے جہاں انہوں نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل سے ان کے والد کے انتقال پر تعزیت اور ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
لندن میں قتل ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رہنما عمران فاروق کی بیمار بیوہ شمائلہ فاروق اپنے بچوں کے ساتھ انتہائی غربت کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ تفصیلات کے مطابق عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ فاروق گلے کے کینسر میں مبتلا ہیں اور وہ اسٹیج فور کے کینسر کے سبب بول نہیں سکتیں۔ حال ہی میں شمائلہ فاروق علاج کے لئے گائز اسپتال جاتے ہوئے کمزوری کے باعث اسٹیشن پر گر گئیں، اسپتال عملے نے شمائلہ فاروق وہیل چیئر کے ذریعے اسپتال پہنچایا۔ شمائلہ فاروق کا کہنا تھا کہ وہ کینسر جیسے موذی مرض کے خلاف جنگ بچوں کے ساتھ اکیلے لڑ رہی ہیں، حکومت نے شہداء کی فیملیز کو بھلا دیا ہے۔ خیال رہے کہ ایم کیوایم پاکستان اور عمران فاروق کے قریبی ساتھی اس وقت وفاقی حکومت کا حصہ ہیں۔ ہسپتال سے حاصل ریکارڈ کے مطابق شمائلہ کی تشخیص ’’ ٹی 4 این 1ایم او اسکواومس سیل کارسنوما، لیفٹ مینڈیبل، ریسیکشن اور ڈی سی آئی اےفری فلیپ ‘‘ کے طور پر کی گئی ہے، جس کے بعد ریڈیو تھراپی جاری ہے۔ لندن برج کے قریب گائے ہسپتال میں، جہاں شمائلہ کا علاج کیا گیا تھا، ہسپتال کے ذرائع نے بتایا کہ انہیں 4 مرحلہ کا کینسر ہے، ان کا 12 گھنٹے کا آپریشن ہوا اور وہ ریڈیو تھراپی کروا رہی ہیں۔ واضح رہے کہ 16 ستمبر 2010 کو متحدہ کے بانی رہنما عمران فاروق لندن میں اپنے دفتر سے گھر جارہے تھے جب انہیں گرین لین کے قریب واقع ان کے گھر کے باہر چاقو اور اینٹوں سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے بعد انگلیاں الطاف حسین پر اٹھنے لگیں اور الطاف حسین ایک عرصہ تک برطانوی اداروں کے زیرتفتیش رہے ۔ پاکستان میں عمران فاروق کو قتل کرنیوالے تین مجرمان کو عمر قید کی سزا بھی سنائی گئی۔ ڈاکٹر عمران فاروق ایم کیوایم کے بانی رہنما تھے اور وہ پاکستان میں ایم کیوایم کے کوآرڈینیٹر رہے۔
جیسا کہ پاکستانی قوم پٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے باعث پریشان ہے ، پی ٹی آئی حکومت کو سوشل میڈیا پر خاص طور پر اپوزیشن کی جانب سے کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ حال ہی میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون و ماحولیات مرتضیٰ وہاب نے وفاقی وزیر اسد عمر کا ایک پرانا ٹویٹ شیئر کیا جہاں انہوں نے پٹرول پر زیادہ ٹیکسوں کو نمایاں کیا، پاکستان تحریک انصاف حکومت پر طنز کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کیا آپ اب بھی وہی حساب کتاب سمجھا سکتے ہیں؟ اس ٹویٹ کے جواب میں وفاقی وزیر اسد عمر نے مرتضی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے پٹرول کی موجودہ قیمتوں کا حساب فراہم کیا اور بتایا کہ موجودہ ٹیکس کی شرح مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دوران ٹیکس شرح سے کم ہے۔ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ کیا وہ ان کی کوئی اور خدمت کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ حال ہی میں پی ٹی آئی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے اضافہ کیا ہے جس کے نتیجے میں حکومت کا زدید تنقید کا سامنا ہے۔