ملک میں بے تحاشا کرپشن کی جا رہی ہے، پچھلی دو دہائیوں میں ہونے والی کرپشن کی ذمہ دار پاکستان پیپلزپارٹی ہے، عالمی برادری پاکستان کے ذمہ قرض کو معاف کرے۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی نشریاتی ادارے ایم ایس این بی سی کے پروگرام "دی مہدی حسن شو" میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ ملک میں بے تحاشا کرپشن کی جا رہی ہے، پچھلی دو دہائیوں میں ہونے والی کرپشن کی ذمہ دار پاکستان پیپلزپارٹی ہے، عالمی برادری پاکستان کے ذمہ قرض کو معاف کرے۔
پروگرام کے میزبان مہدی حسن کے سوال پر کہ "اس وقت آپ کے پھوپھی زاد بھائی موجودہ وزیر خارجہ اور دادا ملک کے وزیراعظم رہ چکے ہیں، ان حالات میں پاکستان کی اشرافیہ شدید بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کی کتنی ذمہ دار ہے؟ پاکستان کا بنیادی ڈھانچہ انتہائی ناقص ہے، کیا اس کی وجہ سیاسی عدم فعالیت اور کرپشن ہے؟" کا جواب دیتے ہوئے ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کا کہنا تھا کہ پچھلی دو دہائیوں میں ہونے والی کرپشن کی ذمہ دار پاکستان پیپلزپارٹی ہے، عالمی برادری کو ان مشکل حالات میں پاکستان پر قابل ادا قرض معاف کر دینے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا مقصد اپنے خاندان پر تنقید نہیں مگر سیاسی طور پر آپ کی بات بالکل درست ہے، پاکستان میں کرپشن کا آغاز نچلی سطح سے ہو جاتا ہے۔ سندھی عوام قدیم جاگیردارانہ حکمرانی کے نظام میں جکڑے ہوئے ہیں لیکن نیا سرمایہ دارانہ نظام بھی جاگیردارانہ نظام کا سہولت کار ہے۔ انہوں نے ماضی میں کی گئی اپنی گفتگو بارے کہا کہ "وزارت تعلیم میں کسی سے بات کی تھی کہ کالج میں داخلہ کیلئے طلباء کو رشوت دینی پڑتی ہے، یہیں سے رشوت کا آغاز ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نظام میں موجود انہی خرابیوں کے باعث انفراسٹرکچر تعمیر نہیں کیا جا سکتا نہ ہم آج تک ایسی کسی قدرتی آفت سے نپٹنے کے قابل ہو سکے۔ مہدی حسن کے سوال پر کہ "حکومت پاکستان کے مطابق سیلاب سے 10 ارب ڈالر کا نقصان ہوا حالانکہ دنیا بھر سے ہونے والے کاربن کے اخراج میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے اس کے باوجود موسمیاتی تبدیلی کا شکار 10 ممالک میں سے ایک ہے۔
کیا امریکہ اور مغرب کو پاکستان کی زیادہ مدد نہیں کرنی چاہیے تھی، دیکھا جائے تو کاربن کا زیادہ اخراج کرنے والے ممالک میں مغربی ممالک کا بڑا حصہ ہے مگر نقصان پاکستان کا ہو رہا ہے؟" کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پر بہت زیادہ قرض ہے لیکن اس کی وجہ وہی لوگ ہیں جو سیلاب سے ہوئی تباہی کے ذمہ دار ہیں مگر ہمیں بطور قوم قرض کی واپسی کرنا ہے، مغربی ممالک اور امریکہ کو چاہیے کہ پاکستان کا قرض معاف کر دے۔
ملک بھر میں سیلاب کے باعث مستقبل میں تباہی کی خدشات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ "سندھ میں 90 فیصد فصلیں تباہ ہو چکی ہیں اور یہاں پر قحط سالی کا خدشہ ہے"۔ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے ڈیمز اور بیراجز بنانے کیلئے فنڈز دیئے مگر ان ڈیمز کی وجہ سے سیلاب نے زیادہ تباہی پھیلائی، 50 سے زائد ڈیمز ٹوٹ گئے اور سیلاب کو غیرمساوی طور پر پھیلایا۔ پاکستان میں سیلاب کے باعث ہوئی تباہی کو دیکھتے ہوئے قرض معاف کیا جانا چاہیے۔
سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کے "دی مہدی حسن شو" میں انٹرویو کے بعد متعدد سوشل میڈیا صارفین نے اس حوالے سے اظہار خیال کیا۔ ایک ٹویٹر صارف نے ردعمل میں اپنے پیغام میں لکھا کہ: ایک ٹوئٹر صارف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا: ’ذوالفقار علی بھٹو جونیئر یہ خوش آئند ہے کہ آپ نے آواز اٹھائی مگر ہمارے ماضی کے ریکارڈ اور بری لابنگ کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکتا۔‘
سینئر صحافی ہارون رشید نے بھی اپنے پروگرام میں بھٹو جونیئر کے بیان کو سپورٹ کیا اور پیپلز پارٹی کی کرپشن کو بے نقاب کیا۔
ایک اور ٹوئٹر صارف نے ذوالفقار علی بھٹو کو "دی مہدی حسن شو" میں بطور مہمان بلانے پر اعتراض اٹھا دیا اور اپنے پیغام میں لکھا کہ: ’ایک بار پھر سے اشرافیہ سے غریبوں کے مسائل پر گفتگو کروائی جا رہی ہے، وہی اشرافیہ جو اس نظام سے فائدہ اٹھا رہی ہے اور پھر اس نظام پر تنقید کر کرتی رہتی ہے۔
اس حوالے سے ترجمان پاکستان پیپلزپارٹی شازیہ مری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو جونیئر باصلاحیت فنکار ہے، شدید بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ان کے فلاحی کاموں اور پاکستان میں دلچسپی قابل قدر ہے لیکن سیلاب پہ ماہر کے طور پر ان کا انٹرویو لینا سمجھ سے باہر ہے۔
مزید کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ کرپشن کو جوڑنا آسان ہدف ہے، "موسمیاتی تبدیلی سے لے کر قدرتی آفات تک کو ہم پر ڈالا جاتا ہے" ہمیں بہت آسانی سے بلی کا بکرا بنا دیا جاتا ہے۔