سسر کے سامنے اسی کے گیراج میں اس نے سسر کی بیٹی کو کھڑکا دیا تھا اور اس کی سزا آج تک بھگت رہا ھے ہونڑ تسی اسکی پوری طرح وجانا چاندیو
اگر یہ اپنے نعرے میں سچا ہے تو یہ نعرہ اپنے سسر اور زوجہ کے سامنے لگائے تو پتہ چلے کہ یہ کتنا سچا ہے
سسر کے سامنے اسی کے گیراج میں اس نے سسر کی بیٹی کو کھڑکا دیا تھا اور اس کی سزا آج تک بھگت رہا ھے ہونڑ تسی اسکی پوری طرح وجانا چاندیو
سسر کی بیٹی تو بیٹی بقول رانا ثنا اللہ اس حرامزادے نے تو سسر کی بیوی یعنی اپنی ماں جیسی ساس کو بھی کھڑکا کھڑکا کر ڈبل شفٹ میں ماں بیٹیوں کو کھڑکایا تھاسسر کے سامنے اسی کے گیراج میں اس نے سسر کی بیٹی کو کھڑکا دیا تھا اور اس کی سزا آج تک بھگت رہا ھے ہونڑ تسی اسکی پوری طرح وجانا چاندیو
آپنڑا ڈانکٹر ساب اس نے ٹھول نہیں ٹھولکی وجائی تھی اور وہ بھی ابھی انڈر کنسٹرکشن تھی آپ تصیح کر لیں بقول راناجی کے یہ ایک قومی راز ہے اور قومی رازوں کو ٹھیک سے محفوظ رکھنا چاہئیے
سر جی! مراثیاں نے اینی ریسرچ تے ریاضت دے بعد اے سٹیٹ آف دی آرٹ انسٹرومینٹ..... ٹوھل وجان واسطے ای ایجاد کیتا سی نا؟؟ پہلے تے وچارے نچ ٹپ کے تالیاں تُولیاں مار کے ای لوکاں توں گالاں گُولاں کھا کے آ جاندے سی . ایس لئی ٹوھل نہ وجانا تے فیر اوناں دی ایجاد دی بے توقیری نئیں ہو جائے گی؟؟
وجاؤ فیر سُسرالیاں دے ایس پئین دی سِری ٹوھل نوں