کیا سارے تارڑ اتنے ہی بے حس اور عقل سے پیدل ہوتے ہیں اگر لاپتہ افراد کے والدین کے دکھ کی معلومات چاہیئے تو پاس ہی سینٹ میں ایک اور کرپٹ یوسف رضا گیلانی بیٹھا ہوا ہے اس سے پوچھنا کہ اس نے اپنے لاپتہ بیٹے کے دکھ میں کئی سال کس طرح گزارے ہیں کیونکہ بلوچستان اور کے پی کی عوام تو کئی دہائیوں سے ایسے...
سولر پینل اور سیلف واٹر بورنگ پر ٹیکس عائد کرنے سے ان بیغیرت فارم ۴۷ والے چوروں کی ترجیحات کا اندازہ ہوتا ہے اور ان سب کے پیچھے مجھے احسن اقبال جیسے انتہائی تھرڈ کلاس شخص کی سوچ لگتی ہے جب جب یہ بندہ پلاننگ کا وزیر بنا ہے اس نے پاکستان کے متعدد منصوبے اپنی میز کے ڈبوں میں چھپا کر رکھے تاکہ ان سے...
انصاف کا تقاضہ ہے کہ ان جانوروں کی شناخت کے بعد دو دن میں سرعام پھانسی دی جائے تاکہ آئیندہ کسی کی شے پر اپنے ہی ہم وطن شہریوں کے خلاف ایسا گھناؤنا فعل کرنے کا سوچیں بھی نہ لیکن افسوس جو ان جانوروں کو استعمال کرتے ہیں وہ خود بھی اپنے عقوبت خانوں میں سینے پر میڈل سجائے بےبس غریب پاکستانی پر...
نواز شریف کو عام مسلم لیگی بڑی وضع دار شخصیت کے طور پر یاد کرتا ہے لیکن جس جھوٹی میڈیکل رپورٹ پر باہر بھاگا تھا اور وہاں ایک دن کسی ہسپتال میں زہر علاج نہیں رہا اور وہاں ان تمام پاکستان دشمن قوتوں کیساتھ ملکر خان کی حکومت کو گرانے کے منصوبے بناتا رہا آخر باجوہ کے اصل باس امریکہ اوربرطانیہ کیساتھ...
چیف صاحب اگر آپ اور اس وقت آپ کے رفقا کار ججز نے اتنے ثبوتوں کے باوجود اپنی پیشہ وارانہ بددیانتی کر کے نرم سزا کی بجائے اس کرپٹ جھوٹے اور منحوس ترین خاندان کو سخت سزا دی ہوتی تو آج پاکستان ان کے بغیر بہت بہتر پوزیشن میں ہوتا اور اس کے بعد پاکستان کے تمام بددیانت جنرلز ججز افسران اور سیاسی لوگوں...
اگر سزا نہیں ہو گی تو پہلے کیطرح اس کیس کو چلا کر اس قوم کا پیسہ کیوں برباد کیا جا رہا ہے ہمیں ایک بات کا تو پکا یقین ہو گیا ہے کہ موجودہ اسٹیبلشمنٹ حکومت اور چیف جسٹس کو پاکستان اور پاکستان کی عوام سے کوئی سروکار نہیں اگر یہ تین ادارے اپنا کام (جس کی ان کو کروڑوں روپے تنخواہ اور مراحات ملتی ہیں...
اس کیس کے شروع ہونے کے بعد پاکستانی عوام امید رکھے کہ ایک اوراہم شخصیت کی شادی کے چار ماہ بعد پیدا ہونے والی بچی کا بھی کیس چلائے کہ کیا وہ زنا کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں انصاف کا تقاضہ تو یہی ہے
جناب عاصم منیر صاحب آپ کی خاموشی ہمیں تشویش میں مبتلا کر رہی ہے جو بھی فوجی افسران کے غلط کاموں کی نشاندہی کرتا ہے اس کو ویگو ڈالا بھیج کر غائب کروا دیتے ہیں اگر آپ محب وطن ہیں تو آپ کے کنڑول میں کام کرنے والے گندےافسروں کو جیلوں میں کیوں نہیں ڈالا جا رہافوجی افسرانمنشیات کی سمگلنگ کر رہے ہیں...
پاکستان کی عوام کو اعتماد دلانے کے لیئے ان وحشی کرپٹ درندوں کو لگام ڈالنا بہت ضروری ہے انھوں نے تو بڑی بڑی موٹی رقمیں ہمارے ہی کرپٹ سیاستدانوں سے پکڑ رکھی ہیں تاکہ ان چوروں کی کرپشن اور ملک سے غداری کے اقدامات پر بات کرنے والوں کو خاموش کروایا جا سکے
یہ گینڈا اور اس کا بیٹا بہاولپور یونیورسٹی سکینڈل کا ماسٹر مائینڈ تھا لیکن فوجی جرنیلوں کیساتھ ملکر اس کیس کو پہلے میڈیا سے غائب کروایا اور پھر پولیس اور ججوں کو ڈرا دھمکا کر فائل بند کروا دیں اور ۵۰۰ سے زائد عام لوگوں کی بیٹیوں کی عزت سے کھلواڑ کرنے والے آزاد گھوم رہے ہیں اس جیسے گھٹیا انسان کو...
ملک دشمنو اتنا ظلم مت کرو دنیا کے کسی ملک میں اپنے پیسے نکلوانے پر کوئی ٹیکس نہیں لیا جاتا لیکن اس چور حکومت نے آئی پی پی کیساتھ اپنا کمیشن بڑھانے کے لیئے انتہائی عوام کش معاہدے کیئے جن کو پورا کرنے کے لیئے آئے دن عام بندے سے وصول کرنے کے طریقے اسحٰق ڈار جیسا کرپٹ اور جھوٹا شخص تلاش کرتا رہتا...
قوم کو بابر ستار اور ان جیسے ایماندار ججز کے خلاف ان تمام ٹاؤٹس چاہے وہ کرپٹ حکومت کے ہوں یا فوج سے وابستہ ہوں کا گلی محلے میں احتساب کرنا ہو گا ان کا حقہ پانی بند کریں اور ان کے آقاؤں سے خوف کا بت توڑنا ہو گا ورنہ ہم آنے والی نسلوں کو فرعونوں سے نہیں بچا سکیں گے
خدارا اس بھانڈ اور فوج کے ٹاؤٹ کو کوئی خاموش کرائے جتنا یہ بولتا ہے اس کے خلاف اور اس کے آقاؤں کے خلاف مزید نفرت میں اضافہ ہو رہا ہے عوام کو چاہیئے اس کو سننا بند کر دیں اور جس پروگرام میں یہ آئے اس اینکر کا بھی بائیکاٹ کریں
جب زرداری کی جمہوریت اور فوج کے فارم ۴۷ والی وڈیروں ملکوں اور سرداروں کی جاہل بیویاں بہو بیٹیاں ممبر بن جائیں گی تو اسمبلی میں یہی کچھ ہو گا ان کا کام صرف اپنی کرپٹ لیڈر شپ کا دفاع ہوتا ہے اس کے علاوہ ان کو عوام سے یا پاکستان سے کوئی سروکار نہیں ہوتا اب مریم صفدر کی مثال لے لیں کس طرح ٹک ٹاک...
فیصل ووڈا تم جن کے آلہ کار بنے ہوئے ہو ان سے جلدی جان چھڑا لو کیونکہ دنیا کی تاریخ ہمیں یہی سبق دیتی ہے کہ کسی بھی ظالم مافیا کے لیئے کام کرنے والے کا انجام بہت برا ہوتا ہے اور زیادہ تر اس کے اپنے آقا ہی اس کو کنارے لگا دیتے ہیں کیونکہ جانے انجانے میں ان کے منہ سے کبھی سچ نکل جاتا ہے اور الزام...