آئی ایم ایف کا عام انتخابات 2024 میں پی ٹی آئی کی کامیابی کا اعتراف

ima11h2h1.jpg


عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ انتخابات کے باوجود سیاسی بے یقینی برقرار رہے گی، آئی ایم ایف نے عام انتخابات 2024 میں پی ٹی آئی کی کامیابی کا اعتراف کرلیا۔

آئی ایم ایف نے پاکستان سے متعلق نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے عام انتخابات میں دیگر تمام سیاسی جماعتوں سے زیادہ ووٹ حاصل کیے
https://twitter.com/x/status/1789588139503227360
آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ نئی حکومت نے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی پالیسیاں جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے، پیچیدہ سیاسی صورتِ حال، مہنگائی اور سماجی تناؤ پالیسی اصلاحات کا نفاذ متاثر کر سکتا ہے بینکوں پر حکومت کو قرض دینے کے دباؤ سے نجی شعبے کے لیے فنانسنگ کی گنجائش مزید کم ہونے کا خدشہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق معاشی پالیسیوں کے عدم نفاذ، کم بیرونی فنانسنگ کے باعث قرضوں اور ایکسچینج ریٹ پر دباؤ کا خدشہ ہے، بیرونی فنانسنگ میں تاخیر کی صورت میں بینکوں پر حکومت کو قرض دینے کا دباؤ بڑھے گا۔

آئی ایم ایف کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ اشیاء کی قیمتیں ،شپنگ میں رکاوٹیں یا سخت عالمی مالیاتی حالات بھی بیرونی استحکام کو متاثر کریں گے۔

اپنی رپورٹ میں آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ انتخابات کے بعد دو بڑی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پی پی پی نے مخلوط حکومت بنائی، پی ٹی آئی سے وابستہ آزاد امیدواروں نے دیگر سیاسی گروپوں سے زیادہ ووٹ لیے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ارکان نے قومی اسمبلی میں بڑی اپوزیشن قائم کی ہے۔
 
Last edited:

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
ima11h2h1.jpg


عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ انتخابات کے باوجود سیاسی بے یقینی برقرار رہے گی، آئی ایم ایف نے عام انتخابات 2024 میں پی ٹی آئی کی کامیابی کا اعتراف کرلیا۔


آئی ایم ایف نے پاکستان سے متعلق نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے عام انتخابات میں دیگر تمام سیاسی جماعتوں سے زیادہ ووٹ حاصل کیے
https://twitter.com/x/status/1789588139503227360
آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ نئی حکومت نے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی پالیسیاں جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے، پیچیدہ سیاسی صورتِ حال، مہنگائی اور سماجی تناؤ پالیسی اصلاحات کا نفاذ متاثر کر سکتا ہے بینکوں پر حکومت کو قرض دینے کے دباؤ سے نجی شعبے کے لیے فنانسنگ کی گنجائش مزید کم ہونے کا خدشہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق معاشی پالیسیوں کے عدم نفاذ، کم بیرونی فنانسنگ کے باعث قرضوں اور ایکسچینج ریٹ پر دباؤ کا خدشہ ہے، بیرونی فنانسنگ میں تاخیر کی صورت میں بینکوں پر حکومت کو قرض دینے کا دباؤ بڑھے گا۔

آئی ایم ایف کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ اشیاء کی قیمتیں ،شپنگ میں رکاوٹیں یا سخت عالمی مالیاتی حالات بھی بیرونی استحکام کو متاثر کریں گے۔

اپنی رپورٹ میں آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ انتخابات کے بعد دو بڑی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پی پی پی نے مخلوط حکومت بنائی، پی ٹی آئی سے وابستہ آزاد امیدواروں نے دیگر سیاسی گروپوں سے زیادہ ووٹ لیے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ارکان نے قومی اسمبلی میں بڑی اپوزیشن قائم کی ہے۔
ایف اے پاس ٹٹ پُونجھیے کو اس رپورٹ کی اس لیے سمجھ نہیں آنی کیونکہ یہ انگریزی میں ہے