ایران اور بھارت کے درمیان چابہار پورٹ چلانے کیلئے 10 سال کا معاہدہ طے پاگیا

chab11h12.jpg


بھارت نے ایران کی چابہار پورٹ چلانے کیلئے ایران کی حکومت سے 10 سال کا معاہدہ کرلیا ہے، چابہار پورٹ پاکستان کی گوادر پورٹ سے ملتی جلتی اہمیت کی حامل ہے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی"رائٹرز" کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے پاکستان کی کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں کو بائی پاس کرنے اور ان کی اہمیت کو کم کرنے ، ایران، افغانستان اور وسطیٰ ایشیائی ممالک تک رسائی حاصل کرنے کیلئے خلیج عمان کے ساتھ ایران کے جنوب مشرقی ساحل پر چاہ بہار میں بندرگاہ تیار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اس فیصلے کے تحت بھارت کے وزیر جہاز رانی سربانندا سونووال نےایران کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے تہران میں گفتگو کی اور کہا کہ چاہ بہار بندرگاہ کی اہمیت بھارت اور ایران کے درمیان محض ایک آبی گزرگاہ سے بالاتر ہے، یہ روٹ بھارت اور افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک سے جوڑنے کیلئے ایک اہم تجارتی شریان کا کام کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ بھارت اور ایران کے درمیان پائیدار اعتماد اور موثر شراکت داری کی علامت ہے، ایران اور بھارت علاقائی منڈیوں تک مشترکہ رسائی کیلئے دونوں ممالک کے مفادات کو مدنظر رکھاگیا ہے اور چاہ بہار پورٹ کو ہر ممکن حد تک ترقی دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

اس مقصد کے حصول کیلئے بھارت کی پورٹس اینڈ گلوبل لمیٹڈ اور ایران کی پورٹ اینڈ ٹائم آرگنا ئزیشن کے درمیان چابہار بندرگاہ کی تعمیر اور اس کو چلانے کیلئے 10 سالہ طویل مدتی معاہدہ کیا گیا ہے۔
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
جہاں سے زانی فوج گزر جاۓ وہاں کے سمندر خشک، کھیت بنجر، اور آسمان تاریک ہو جاتے ہیں۔
سات لاکھ حرامیوں پر اللہ کی پھٹکار، جنہوں نے بچے کھچے چُوتستان کا بھی گینگ ریپ کر دیا
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
India managed to get waivers from US to operate Chabahar and do trade with Iran.Incompetent political mafias and corrupt generals didn’t even try to get a waiver.They are so scared of America,they don’t talk about Iran-Pakistan gas pipeline.Indians put their country’s interest first unlike Pakistani generals who protect American interests.