ابتدائی طور پر رپورٹ میں ظاہر ہوا ہے کہ لڑکی نے خودکشی کرنے کی کوشش کی ہے: ذرائع
تیسری دفعہ بیٹی پیدا ہونے پر ذہنی دبائو کی شکار 22 سالہ سدرہ نامی لڑکی کی مبینہ طور پر خودکشی کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق قصور کی رہائشی 22 سالہ سدرہ نامی لڑکی پچھلے 5 دنوں سے لاہور کے جنرل ہسپتال کے گائنی وارڈ میں زیرعلاج تھی۔
ذہنی دبائو کی شکار 22 سالہ لڑکی نے جنرل ہسپتال کی پہلی منزل پر واقع واش روم سے نیچے چھلانگ لگا دی جس پر وہ شدید زخمی ہو گئی۔ لڑکی کو زخمی ہونے کے بعد فوری طور پر ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کروا دیا گیا۔
جنرل ہسپتال نے واقعے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قصور کی رہنے والی 22 سالہ لڑکی نے ایک نجی ہسپتال سے سی سیکشن کروایا تھا جہاں اس کے ہاں تیسری بیٹی پیدا ہوئی تھی۔
سی سیکشن ہونے کے بعد لڑکی حالت خراب ہونے کے بعد اسے جنرل ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔ سدرہ نے تیسری بار بیٹی کی پیدائش پر گھریلو تنازعے اور ذہنی دبائو کے باعث پہلی منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی کوشش کی۔
ڈاکٹر ندرت سہیل نے بتایا کہ سدرہ کا سی سیکشن ہوا تھا اور گوشت کا ایک ٹکڑا اس کے پیٹ میں رہ گیا تھا جس کا آپریشن کیا جانا تھا۔ لڑکی کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جس کا جنرل ہسپتال میں ہی علاج کیا جا رہا ہے۔ واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس کی طرف سے موقع پر پہنچ کر قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
پرنسپل جنرل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر فرید الظفر کی طرف سے واقعے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ہم نے تحقیقات کرنے کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، ابتدائی طور پر رپورٹ میں ظاہر ہوا ہے کہ لڑکی نے خودکشی کرنے کی کوشش کی ہے۔ 5 رکنی کمیٹی تحقیقات کر رہی ہے جس کے رپورٹ پیش کرنے کے بعد ہی مزید کچھ کہہ سکیں گے۔