افغان قونصل جنرل نے آئی جی سندھ سے ملاقات میں بتایا کہ افغانستان کے شہریوں کو بلیک میل کیا جا رہا ہے جبکہ رشوت بھی طلب کی جاتی ہے۔
ہمسایہ ملک افغانستان کے قونصل جنرل کی آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے ملاقات ہوئی ہے جس میں صوبہ سندھ میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر افغانستان کے شہریوں کے خلاف آپریشن کے معاملے پر افغان قونصل جنرل کی طرف سے سندھ پولیس پر بھتہ خوری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
افغان قونصل جنرل نے آئی جی سندھ سے ملاقات میں بتایا کہ افغانستان کے شہریوں کو بلیک میل کیا جا رہا ہے جبکہ رشوت بھی طلب کی جاتی ہے۔
افغان مہاجرین کو پیش آنے والے مسائل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے افغان قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس کے غیرقانونی طور پر مقیم افغانی شہریوں کے خلاف آپریشن کے دوران بھتہ طلب کرنے اور لوٹ مار کی شکایات سامنے آ رہی ہیں جبکہ افغان شہریوں سے برآمد کی گئی رقوم انہیں واپس بھی نہیں کی جاتیں۔
افغان قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ غیرقانونی طور پر سندھ میں مقیم افغانی شہریوں کے خلاف کریک ڈائون قابل تحسین ہے لیکن افغانستان کے مستند شہریوں سے بھتہ طلب کیا جانا اور رشوت طلب کرنے کی شکایات عام ہو چکی ہیں جبکہ بھتے کی رقم نہ دینے پر فارن ایکٹ کے تحت چالان کر دیا جاتا ہے، انہوں نے 180 کیسز رپورٹ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا سندھ پولیس کے خلاف سخت نوٹس لینا چاہیے۔
قونصل جنرل افغانستان نے کہا کہ غیرقانونی طور پر پاکستان میں رہنے والے افغانی شہریوں کے ساتھ انتہائی غلط رویہ اختیار کیا جاتا ہے جبکہ علاج کیلئے پیسے لانے والے افغانستان کے شہریوں کو سندھ پولیس کی طرف سے گرفتار بھی کیا گیا ہے جبکہ واپس کی گئی رقم برآمد ہونے والی رقم سے کم ہوتی ہے۔
آئی جی سندھ نے قونصل جنرل افغانستان کی بیان کی گئی تفصیلات کے مدنظر سخت نوٹس لیتے ہوئے سندھ کے تمام متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کی ہیں کہ افغان قونصلیٹ سے موصول ہونے والی کسی بھی شکایت کی سخت انکوائری ہونی چاہیے جکہ افغانستان کے شہریوں کے حوالے سے باقاعدہ طور پر ایک کمیونی کیشن چینل بھی کھول دیا گیا ہے۔