وطن عزیز کی صورت حال اس وقت بہت دگرگوں اور گھمبیر ہو چکی ہے . سرمایہ کاروں کے روپ میں نام نہاد عربی شہزادے اپنے سروں پر برقعے اور ٹائر سجا کر "یلّا یلّا یا مسکین" کی گردان کرتے ہوئے اونے پونے داموں میں پاکستان کی ہر چیز لوٹنے کے لیے ٹپکتے آ رہے ہیں . کسی بھی ملک کی عوام جو اپنے ملک کی زمین کے مالک و محافظ ہیں ایسی کسی بھی بیرونی یلغار کو روکنے کے لیے ملک کی اسٹیبلشمینٹ، عدلیہ اور اپوزیشن کی سیاسی پارٹیوں کی طرف دیکھتے ہیں جن کا فرض ہے کہ وہ عوام کے مفادات کی حفاظت اور نگہبانی کریں . لیکن یہاں تو اللہ ہی حافظ ہے، اسٹیبلشمینٹ اور عدلیہ کے سرپنج کو تو سوائے اپنی ایکسٹینشنز کے اور کچھ نظر ہی نہیں آ رہا اور وہ دن دیہاڑے ہونے والی ان ڈکیتیوں میں شریک اور برابر کے حصہ دار ہیں . اس تلخ حقیقت کے تناظر میں ان دو اداروں سے تو کسی بھی قسم کی توقع کرنا فضول ہے . اب اس کا حل کیا ہو سکتا ہے
بادی النظر میں اس ڈکیتی کو روکنے کی ذمہ داری ایک مرتبہ پھر نہتے عوام اور تمام اپوزیشن پارٹیوں پر آن پڑی ہے . راقم کی دانست میں تحریک انصاف کو آئین بچاؤ تحریک کے پلیٹ فارم سے جماعت اسلامی، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین، جمیعت علماء اسلام، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس، صوبائی و علاقائی نظریاتی پارٹیوں اور دیگر محب وطن سیاستدانوں کو شد و مد سے اپنے ہر جلسے اور ہر پریس کانفرنس میں اس خطرناک مسلے کو اٹھانا چاہیے . ان تمام لیڈران اکرام کو ان عربوں پر واضح کر دینا چاہیے کہ وہ پاکستان کو لوٹنے میں حصہ دار نہ بنیں اور اس آگ سے دور رہیں . انکے سفارتخانوں میں موجود انکے سفراء کو دو ٹوک بتا دیا جائے کہ وہ اپنی اپنی حکومتوں کو واضح کر دیں کہ پاکستانی عوام، تحریک انصاف اور اسکے اتحادیوں کا ماننا ہے کہ
١. موجودہ فارم ٤٧ کی حکومت ایک غیر آئینی اور غیر قانونی حکومت ہے
٢. موجودہ آرمی چیف ایک غیر آئینی اور غیر قانونی آرمی چیف ہے کیونکہ وہ اپنی غیر قانونی ترقی سے تین دن پہلے آرمی سے ریٹائر ہو چکا تھا
٣. پی ڈی ایم کی پہلی حکومت نے آئین سے تجاوز کرکے موجودہ غیر قانونی آرمی چیف کی سربراہی میں ملک کے تمام اثاثوں کو کوڑیوں کے دام بیچنے کے لیے جو ادارہ بنایا ہے وہ آئین سے مبرا ہے . اس ادارے میں ملک کا وزیر اعظم آرمی چیف کے نیچے کام کرے گا جس کی مثال دنیا کے کسی ملک میں نہیں ملتی
لہٰذا
ان بدنام زمانہ سیاستدانوں کی جانب سے آرمی چیف کی آشیر باد سے کیے جانے والے تمام غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کو تحریک انصاف اور اسکے اتحادیوں کی آنے والی مستقبل کی حکومت ملکی مفاد میں دیکھے گی اور ان تمام غیر قانونی ترامیم اور اقدامات کو واپس لے کر ختم کر دے گی جس کا لامحالہ اثر ان تمام نام نہاد معاہدوں پر ہو گا جو عربی شیخ موجودہ حکومت سے کرنے آ رہے ہیں . لہٰذا یہ تمام حکومتیں اور انکے سرمایہ کار خبردار رہیں کہ موجودہ غیر قانونی حکومت اور آرمی چیف کی طرف سے کیے جانے والے ہر ہر معاہدے کا آئین اور قانون کی روشنی میں ریویو ہو گا . انہیں بتا دیا جانا چاہیے کہ عوام پاکستان آپکے دشمن نہیں دوست ہیں، لیکن اپنے نفع و نقصان کے ذمہ دار آپ خود ہوں گے