ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز ہڑتال کے باوجود کام جاری رکھیں،رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ

3lhcrijggeitrararrs.png

ہمیں بغیر کسی بیرونی دباؤ یا اثر و رسوخ کے سامنے جھکے قانون پر سختی سے عمل کرنا چاہیے،مجھے ہدایت کی گئی ہے کہ اس بات پر زور دوں کہ تمام عدالتی کام کو قانون کے مطابق کیا جائے،ضلعی عدلیہ کے ممبران ہڑتال کے پیش نظر عدالتی کام کو بند کر کے ایسی کسی ہڑتال کا حصہ نہ بنیں، خط

https://twitter.com/x/status/1790005750028234911
ہمارا کام لوگوں اور انصاف کی خدمت کرنا ہے، ایسا کوئی کام جو اس کی راہ میں رکاوٹ ڈالے ناقابل قبول ہے،اعلی عدلیہ کی جانب سے ہڑتالوں کو غیر آئینی قرار دینے ہوئے مذمت کی گئی ہے، 9 مئی کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے وکلا کی ہڑتال کر ناراضی کا اظہار کیا،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ وکلا پر اتنے بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے وہ یاد رکھیں گے، سیشن ججز کو لکھا گیا خط

https://twitter.com/x/status/1790005931297681584
ہڑتال کے روز نئے کیسز کی دائری نہیں رکنی چاہیے،پنجاب کی عدلیہ وکلا کی غیر حاضری کے باوجود نہ صرف نئے کیسز کو سنے بلکہ کیسز پر فیصلے بھی جاری کرے،جوڈیشل افسران اس ملک کے غریب سائلین کو انصاف فراہم کرنے کی اپنی مقدس ڈیوٹی جاری رکھے، خط

https://twitter.com/x/status/1790006158431842494
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہڑتال کے نام پر کسی قسم کی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا،،کوئی وکیل عدالت میں غیر حاضری پر یہ نہیں کہ سکتا ہے کہ اگر وہ عدالت میں پیش ہوتا تو بار کونسل نے اس کے خلاف کارروائی کرنا تھی،ایسی تمام تر ہڑتالوں کو نظر انداز کریں اور ایسے کسی بھی کام سے باز رہیں جس سے عدالتی کام میں خلل ڈالے، خط

https://twitter.com/x/status/1790006085253808301