کرغزستان بھیجے گئے میڈیکل طلباء کے حوالے سے نئے انکشافات

6biskekkpaksisytastuenrn.png

کرغزستان بھیجے گئے میڈیکل طلباء کے حوالے سے نیا پنڈورا باکس کھل گیا ہے، انکشاف ہوا ہے کہ جعل سازی میں ملوث چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار کمیشن مافیا کے مرکزی کردار نکلے ہیں۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کرغزستان حکومت کی جانب سے بلیک لسٹ کیے گئے میڈیکل کالجز سے پابندی ہٹائے جانے میں ڈاکٹر مختار نے اہم کردار ادا کیا ہے اور مبینہ طور پر فی طالب علم لاکھوں روپے رشوت سے بلیک لسٹ کالجز سے پابندی ہٹائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1792461928507523087
رپورٹ میں اس حوالے سے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار کی 2022 میں کرغزستان کے ڈپٹی وزیر خارجہ سے ہونے والی ملاقات کی ایک تصویر بھی منظر عام پرآئی ہے۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک صارف نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ عمران نذیر نامی ایک ایجوکیشن کنسلٹنٹ نے کرغزستان کے بلیک لسٹ میڈیکل کالجز کی منظوری دلوائی، پاکستان میڈیکل کمیشن کے سابق صدر ارشد تقی اور نائب صدر علی رضا بھی اس اسکینڈل کا حصہ ہیں۔

سوشل میڈیا پر وزیراعظم شہباز شریف کے سابقہ دور حکومت میں بلیک لسٹ کالجز سے پابندی ہٹائے جانے کے حوالے سے چیئرمین ایچ ای سی کی جانب سے جاری کردہ دستاویزات بھی سامنے آگئی ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1792889489880191199
 
Last edited by a moderator: