FIA و انٹیلی جنس افسران بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں تعینات کرنے کا فیصلہ

10eletricithhshshcomnaiaies.png

ملک بھر میں بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور صارفین کے بجلی بلوں میں اضافی یونٹس ڈالنے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سے حکومت کی طرف سے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے افسران کو تعینات کیا جائے۔ حکومت کی طرف سے پاور ڈویژن کو اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف کی طرف سے پاور ڈویژن کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں انٹیلی جنس افسران کے ساتھ ساتھ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے افسران تعینات کیے جائیں۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈ میں سیاسی بنیادوں پر تعینات کیے گئے ڈائریکٹر کو فارغ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی گئی ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں ایف آئی اے کا مستقل ڈپٹی ڈائریکٹر تعینات کیا جائے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوںں تعینات کیے گئے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کرپٹ افسران کے خلاف کیسز تیار کریں گے۔ ہیڈکوارٹر کی سطح پر ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے اس سارے معاملے میں کوآرڈی نیشن اور مانیٹرنگ کے فرائض سرانجام دے گا۔

وزیراعظم کی ہدایات کے بعد پاور ڈویژن کے احکامات کی طرف سے ایکشن شروع کر دیا گیا ہے جس کے بعد بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں تعینات کرپٹ افسران کے خلاف گھیرا مزید تنگ ہو جائے گا۔ دوسری طرف ایک رپورٹ کے مطابق اور سیکٹر کا گردشی (جولائی تا جنوری) کے درمیان بڑھ کر 26 کروڑ 36 ارب روپے سے بھی بڑھ چکا ہے جس کا حجم دسمبر 2023ء کے آخر میں 25 کھرب 51 ارب روپے تھا۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ٹیرف میں سہ ماہی، سالانہ اور فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافے کے باوجود گردشی قرضے میں اضافہ ہوتا رہا اور رواں مالی سال کے ابتدائی7 مہینوں میں گردشی قرضہ 325 ارب روپے بڑھا۔ پاور سیکٹر میں بڑھتے ہوئے گردشی قرضے کی وجہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی ناقص وصولیوں، نظام کے نقصانات اور زیرالتوا پیداواری لاگت کو قرار دیا گیا ہے۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
یعنی اب تقسیم کار کمپنی والوں کی بھی ننگی فلمیں بنیں گی۔
جہاں ایجنسی ہے وہاں پورنو ہے
 

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)
مطلب کہ اب ایجنسیوں کے بندوں کا خرچہ پانی نکالنے کے لیے بجلی کے مزید فیک یونٹ صارفین کے بلوں میں ڈالے جایئں گے​