پی سی بی ہیڈآف ٹکٹنگ کیساتھ FIA اہلکاروں کی بدتمیزی،نجم سیٹھی بول پڑے

10sethiskjkjdjjjjjnamajriicket.png

سینئرصحافی وتجزیہ نگار اور سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اہلکاروں کے پی سی بی ہیڈکوارٹر پر چھاپے اور ہیڈآف ٹکٹنگ مہوش عمر کے ساتھ بدتمیزی کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

نجم سیٹھی نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ میں عام طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے معاملات پر تبصرہ کرنا پسند نہیں کرتا کیونکہ میرے کسی بھی بیان کو غلط انداز میں دیکھا جاتا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1785294055594660260
نجم سیٹھی نے لکھا کہ میں اس دفعہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں ایک اہم عہدے پر تعینات خاتون کے ساتھ ہونے والی سنگین ناانصافی کی نشاندہی کے باعث تبصرہ کرنے پر مجبور ہوں۔ ایف آئی اے کے عملے کی طرف سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈ آفس میں ہیڈ آف ٹکٹنگ مہوش عمر کے ساتھ جو بدتمیزی کی گئی ہے یہ سب کچھ ایک فریق کی ذاتی رنجش کی بنا پر کیا گیا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ: ایف آئی اے نے گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ کے دفتر پر چھاپہ مارا، عملے کے ساتھ بدتمیزی کی اور ٹکٹنگ کی سربراہ مہوش عمر کے ساتھ بدتمیزی کی۔ مہوش عمر نے پاکستان کرکٹ کی ترقی میں خاص طور پر پاکستان سپرلیگ جس سے انٹرنیشنل کرکٹ کی ملک میں واپسی ہوئی کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا اور ٹکٹنگ کے انتظامات میں خاص طور پر ان کا کردار انتہائی اہم رہا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ: ایف آئی اے کی طرف سے الزام لگایا گیا ہے کہ مہوش نے 80 ہزار روپے کا غبن کیا ہے اور سیاق وسباق سمجھنے کیلئے اتنا کافی ہے کہ پاکستان سپر لیگ 2023ء کے ٹکٹس تقریباً 60 کروڑ روپے میں فروخت ہوئے، اس لیے یہ الزام بے بنیاد ہے۔

انہوں نے لکھا: مہوش عمر پر یہ الزام بک می نامی ایک ٹکٹنگ کمپنی کی طرف سے عائد کیا گیا ہے جو پی سی بی کے زیرانتظام چلنے والے شفاف بولی کے عمل میں معاہدہ حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی۔ زیربحث ٹکٹنگ کمپنی نے بولی ہارنے کے بعد مناسب فورمز پر اپیلیں دائر کیں لیکن وہ ناکام رہی ۔

انہوں نے لکھا:انتہائی افسوسناک امر ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں ایک قابل قدر پروفیشنل کے ساتھ ایسا حقارت آمیز سلوک کیا گیا جس کی وجہ صرف اور صرف ایک فریق کی ذاتی رنجش ہے۔ زیربحث ٹکٹنگ کمپنی نے ایک خاتون کو ذاتی رنجش کی بنا پر سزا دینے کے لیے اپنے رابطوں کو استعمال کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری تمام تر ہمدردیاں مہوش عمر کے ساتھ ہیں جن کے ساتھ ایف آئی اے اہلکاروں نے برا سلوک کیا اور میری چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی سے گزارش ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کروا کر ذمہ داروں کو سزا دلوا کر انصاف فراہم کیا جائے۔واضح رہے کہ ایف آئی اے ٹیم ہیڈ آف ٹکٹنگ پی سی بی مہوش عمر کو اپنے ساتھ لے گئی تھی اور ان کا بیان ریکارڈ کیا تھا۔