موجودہ وفاقی حکومت نے آئی ایم کے ایک اعشاریہ دو ارب ڈالرز کی خاطر آئی ایم آئی ایم ایف کے ہر مطالبے پر آمین کہا ہے اور عوام کو دیئے گئے معمولی ریلیف کو بھی ختم کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔
آئی ایم ایف کو دیے گئے لیٹر آف انٹینٹ کی تفصیل سامنے آگئی ہے جس کے مطابق شہباز حکومت نے آئی ایم ایف کے آگے گھٹنے ٹیک دیے۔ آئی ایم ایف کا ایک ایک مطالبہ بغیر چوں چراں تسلیم کر لیا گیا ہے۔ 27 کے ستائیس نکات پورے کرنے کی یقین دہانی کرا دی گئی ہے۔
نجی چینل کے مطابق آئی ایم ایف کو دیے گئے لیٹر آف انٹینٹ میں اتحادی حکومت نے آئی ایم ایف کو تیل، بجلی پر تمام سبسڈی ختم کرنے اور بجلی، گیس کے نرخوں میں اضافہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آئی ایم ایف کو یہ بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پٹرولیم لیوی میں بتدریج اضافہ کیا جاتا رہے گا، اور حکومت ڈالر کی قدر میں بھی مداخلت نہیں کرے گی۔
حکومت نے گردشی قرضوں کی بروقت ادائیگی، درآمدی اشیا پر پابندی برقرار رکھنے اور خسارے میں چلنے والے اداروں کی گورننس بہتر کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کو بتایا ہے کہ فیٹف کیلئے اینٹی منی لانڈرنگ فریم ورک پر بھی عمل کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ لیٹر آف انٹینٹ ایسی دستاویز کو کہا جاتا ہے کہ جو آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری ہونے کے بعد جاری کی جاتی ہے. اس لیٹر پر آئی ایم ایف حکام کے دستخط ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کی تمام پیشگی شرائط پوری کرچکا ہے۔