آئی ایم ایف کا پاکستان کے مالیاتی اعشاریوں میں بہتری کا اشارہ

imfii111.jpg


بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کے اہم مالیاتی اشارے میں بہتری کا اشارہ دے دیا ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں سال اور اس کے بعد دوہزار چھبیس تک مالیاتی اشاروں میں بتدریج بہتری کا امکان ہے،اسٹیٹ بینک نے کہا تھا کہ جی ڈی پی کی شرح نمو پانچ اعشاریہ چار فیصد سے زائد متوقع ہے،اس حوالے سے ڈان اخبار نے اپنی رپورٹ جاری کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مالیاتی مانیٹر میں آئی ایم ایف نے حکومت کا مجموعی مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 6.2 فیصد، بنیادی خسارہ جی ڈی پی کے 0.4 فیصد اور قرض کی سطح کو جی ڈی پی کے تقریباً 81 فیصد رہنے کا تخمینہ دیا ہے، جو گزشتہ مالی سال کے دوران بہتری کو نمایاں کررہا ہے،جب مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 7.1 فیصد، بنیادی خسارہ جی ڈی پی کے 1.4 فیصد اور حکومت کا قرض 83.4 فیصد تھا۔

آئی ایم ایف نے تمام اہم مالیاتی معیارات آئندہ پانچ سالوں میں بہتر رجحان کو برقرار رکھنے اور مجموعی طور پر بہتر مالی پوزیشن کی امید ظاہر کی ہے، آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال دوہزرا تیئیس کیلئے مالیاتی خسارے کا تخمینہ کم کرکے جی ڈی پی کا 4.2 فیصد کردیا۔

آئی ایم ایف کے اندازے کے مطاق 2026 تک ملک کا مالی خسارہ جی ڈی پی کے 3.2 فیصد تک گرے گا،رواں سال کے دوران پاکستان کی عوامی حکومت کا مجموعی قرض جی ڈی پی کے 80.9 فیصد ہوگی، دوہزار تیئیس میں مجموعی عام حکومتی قرض کو 75.8 فیصد تک کم کرنے اور 2026 تک جی ڈی پی کے بتدریج 63.6 فیصد تک کم کرنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق پرائمرئ سرپلس اگلے دو سالوں میں 1.3 فیصد رہے گا اور 2025 اور 2026 میں جی ڈی پی کے 1.4 فیصد تک کچھ بڑھ جائے گا۔


عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان میں مزید مہنگائی اور بیروزگاری کی پیش گوئی بھی کرچکا ہے،جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی بڑھنے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے،رواں مالی سال مہنگائی میں اضافے کی اوسط شرح ساڑھے 8 فیصد ہوگی،بیروزگاری کی شرح بڑھ کر4 اعشاریہ 8 فیصد ہوجائے گی،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملکی آمدنی کے3اعشاریہ 1 فیصد تک جا پہنچے گا،معاشی ترقی 4 فیصد کے قریب رہے گی۔

آئی ایم ایف نے رکن ممالک کو مالی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے اور معیشتوں کو سہارا دینے کے لیے مزید اقدامات پر زور دیا اور کہا کہ عوامی مالیات کے لیے بڑے چیلنجز کے درمیان حکومتوں کو کئی محاذوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے اور وبائی امراض اور معاشی پیشرفتوں اور امکانات کے لیے پالیسیاں موافق بنانے کی ضرورت ہے۔
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
پٹواری جیالے ایسی خبروں سے دور رہیں دندل مایوسی کا دورہ یا شاک لگنے کا اندیشہ ہے