ایم 4 گوجرہ موٹروے پر 18 سالہ لڑکی سے چلتی گاڑی میں مبینہ اجتماعی زیادتی

gojra.jpg


ایم فور گوجرہ موٹروے پر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ لڑکی کو چلتی گاڑی میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ملزموں نے لڑکی کو بوتیک پر نوکری کا جھانسہ دے کر گوجرہ بلایا، اسے موٹروے پر لیجا کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد فیصل آباد انٹرچینج پر پھینک کر فرار ہو گئے۔

واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس میں متاثرہ لڑکی کی پھوپھی نے مؤقف اپنایا ہے کہ اس کی 18 سالہ جوان بھتیجی کو فون پر پیغام موصول ہوا کہ اس کا گوجرہ میں انٹرویو ہے، جب مقررہ جگہ پر پہنچے تو ملزمان لڑکی کو گاڑی میں بٹھا کر موٹروے پر لے گئے جہاں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔


پولیس کے مطابق لڑکی کا میڈیکولیگل ہو چکا ہے اب ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا۔ مقدمے پر عملدرآمد کیلئے ملزموں کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال میں زیادتی کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے جن میں لاہور کے علاقے گجرپورہ میں موٹروے کے مقام پر خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، جبکہ شیخورہ میں بھی موٹروے پُل کے قریب 22 سالہ خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
 
Last edited:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
سیاست دان، خواتین اور چھوٹے بچوں کے ساتھ زیادتی جیسے انسانیت سوز جرائم کی روک تھام کیلے کسی قسم کی قانون سازی کرنے میں تو انٹریسٹڈ نہیں . سونے پر سہاگہ جج صاحبان میں ان گھناؤنے جرائم میں ملوث لوگوں کو ضمانتیں دینے کی دوڑ لگی ہوئی ہے
اسکا شاید یہ ممکنہ علاج ہو سکتا ہے کہ چیف جسٹس صاحب ہی کچھ رحم کھائیں اور حکم جاری کریں کہ جو جج آئیندہ سے ایسے جرائم میں ملوث کسی بھی ملزم کو ضمانت دے گا وہ اس مقدمے کے فیصلے تک بقلم خود جیل بھیج دیا جائے گا
شاید اس طرح ضمانتیں نہ ہونے کے باعث ان جرائم میں کوئی کمی آ جائے ؟؟
 

zahid.sadiq

Senator (1k+ posts)
سیاست دان، خواتین اور چھوٹے بچوں کے ساتھ زیادتی جیسے انسانیت سوز جرائم کی روک تھام کیلے کسی قسم کی قانون سازی کرنے میں تو انٹریسٹڈ نہیں . سونے پر سہاگہ جج صاحبان میں ان گھناؤنے جرائم میں ملوث لوگوں کو ضمانتیں دینے کی دوڑ لگی ہوئی ہے
اسکا شاید یہ ممکنہ علاج ہو سکتا ہے کہ چیف جسٹس صاحب ہی کچھ رحم کھائیں اور حکم جاری کریں کہ جو جج آئیندہ سے ایسے جرائم میں ملوث کسی بھی ملزم کو ضمانت دے گا وہ اس مقدمے کے فیصلے تک بقلم خود جیل بھیج دیا جائے گا
شاید اس طرح ضمانتیں نہ ہونے کے باعث ان جرائم میں کوئی کمی آ جائے ؟؟
جج صاحب کی جب تک اپنی "گاف" نہی بجے گی تب تک قانون سہی نہیں ہو گا
 

Behrouz27

Minister (2k+ posts)
gojra.jpg


ایم فور گوجرہ موٹروے پر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ لڑکی کو چلتی گاڑی میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ملزموں نے لڑکی کو بوتیک پر نوکری کا جھانسہ دے کر گوجرہ بلایا، اسے موٹروے پر لیجا کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد فیصل آباد انٹرچینج پر پھینک کر فرار ہو گئے۔

واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس میں متاثرہ لڑکی کی پھوپھی نے مؤقف اپنایا ہے کہ اس کی 18 سالہ جوان بھتیجی کو فون پر پیغام موصول ہوا کہ اس کا گوجرہ میں انٹرویو ہے، جب مقررہ جگہ پر پہنچے تو ملزمان لڑکی کو گاڑی میں بٹھا کر موٹروے پر لے گئے جہاں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔


پولیس کے مطابق لڑکی کا میڈیکولیگل ہو چکا ہے اب ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا۔ مقدمے پر عملدرآمد کیلئے ملزموں کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال میں زیادتی کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے جن میں لاہور کے علاقے گجرپورہ میں موٹروے کے مقام پر خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، جبکہ شیخورہ میں بھی موٹروے پُل کے قریب 22 سالہ خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اور بکاؤ مال جج گھوڑے بیچ کر سو رہے ہیں