سابق وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے حکومت کی جانب سے نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جانے کےمعاملے پر ردعمل دیدیا ہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹو یٹرپراپنے بیان میں بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ میرے خلاف کوئی کیس نہیں ہے مگر اس کے باوجود میرا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں یہاں یاد دہانی کروانا چاہتا ہوں کہ یہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے )سے سیٹلمنٹ کا معاملہ ہے ،توکیا حکومت این سی اے حکام کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالےگی؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں رہا کہ نیب اب انٹیلی جنس بیورو بن گیا ہے،منی لانڈرنگ کرنے والے بدلے پر اتر آئےہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر بیرسٹر شہزاد اکبر سمیت 10 لوگوں کے نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں پہلے سے ای سی ایل میں ڈالے گئے 22 لوگوں کے نام لسٹ سے خارج کرنے اور 3 لوگوں کو ایک بار ملک سے باہر جانے کی اجازت دینے کی منظوری بھی دی گئی۔