بلوچ طالبہ کی موت پرریاست مخالف پراپیگنڈا،ہانی کی موت کیسےہوئی؟کزن نےبتادیا

12.jpg

گزشتہ روز کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرے میں شریک طلبہ تحریک کی رکن ہانی بلوچ کی موت کے حوالے سے ان کے کزن کا اہم بیان سامنے آگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گزشتہ روز آن لائن میڈیکل انٹری ٹیسٹ کے خلاف طلبہ کے احتجاج کے دوران ایک طالبہ کی طبیعت خراب ہوئی جو بعد ازاں ہسپتال میں دم توڑ گئیں تھیں۔

واقعے کے حوالے سے متعدد ذرائع نے ہانی بلوچ کی موت کو احتجاجی مظاہرے پر پولیس کی شیلنگ کا نتیجہ قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ ہانی بلوچ مظاہرے کے دوران پولیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئیں اور گھر جاتے ہوئے ان کی طبیعت خراب ہوگئی۔

تاہم جھوٹی خبریں پھیلانے والے اور ہانی بلوچ کی موت کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کرنے والے تمام عناصر کی جانب سے کیے گئے منفی پراپیگنڈے پر ہانی بلوچ کے کزن اور بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سینٹرل انفارمیشن سیکرٹری اورنگزیب نے بیان جاری کردیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1442107291059179529
میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہانی بلوچ میری کزن ہے اس کی طبیعت کچھ دن پہلے سے ناساز تھی، واقعے کے روز پولیس کی شیلنگ شروع ہونے سے قبل ہی ہانی گھر جاچکی تھیں، ان کی موت مکمل طور پر قدرتی تھی۔

https://twitter.com/x/status/1442084116195942400
پولیس تشدد کے باعث زخمی اور ہسپتال میں موت کے حوالے سے سوال کے جواب میں اورنگزیب کا کہنا تھا کہ میں تنظیمی طور پر اس خبر کی تردید کرتا ہوں ان کی موت قدرتی تھی ہم ہر قسم کے منفی پراپیگنڈے کی مذمت کرتے ہیں۔

وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اورنگزیب کی ویڈیو شیئرکرتے ہوئے کہا کہ میں اورنگزیب کی حقیقت سامنے لانے کی سچائی کو داد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹی اور من گھڑت خبروں سے غیر یقینی، فاصلے اور نفرت پیدا ہوتی ہے۔
 
Last edited: