گزشتہ روز کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرے میں شریک طلبہ تحریک کی رکن ہانی بلوچ کی موت کے حوالے سے ان کے کزن کا اہم بیان سامنے آگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گزشتہ روز آن لائن میڈیکل انٹری ٹیسٹ کے خلاف طلبہ کے احتجاج کے دوران ایک طالبہ کی طبیعت خراب ہوئی جو بعد ازاں ہسپتال میں دم توڑ گئیں تھیں۔
واقعے کے حوالے سے متعدد ذرائع نے ہانی بلوچ کی موت کو احتجاجی مظاہرے پر پولیس کی شیلنگ کا نتیجہ قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ ہانی بلوچ مظاہرے کے دوران پولیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئیں اور گھر جاتے ہوئے ان کی طبیعت خراب ہوگئی۔
تاہم جھوٹی خبریں پھیلانے والے اور ہانی بلوچ کی موت کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کرنے والے تمام عناصر کی جانب سے کیے گئے منفی پراپیگنڈے پر ہانی بلوچ کے کزن اور بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سینٹرل انفارمیشن سیکرٹری اورنگزیب نے بیان جاری کردیا ہے۔
میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہانی بلوچ میری کزن ہے اس کی طبیعت کچھ دن پہلے سے ناساز تھی، واقعے کے روز پولیس کی شیلنگ شروع ہونے سے قبل ہی ہانی گھر جاچکی تھیں، ان کی موت مکمل طور پر قدرتی تھی۔
پولیس تشدد کے باعث زخمی اور ہسپتال میں موت کے حوالے سے سوال کے جواب میں اورنگزیب کا کہنا تھا کہ میں تنظیمی طور پر اس خبر کی تردید کرتا ہوں ان کی موت قدرتی تھی ہم ہر قسم کے منفی پراپیگنڈے کی مذمت کرتے ہیں۔
وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اورنگزیب کی ویڈیو شیئرکرتے ہوئے کہا کہ میں اورنگزیب کی حقیقت سامنے لانے کی سچائی کو داد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹی اور من گھڑت خبروں سے غیر یقینی، فاصلے اور نفرت پیدا ہوتی ہے۔