روسی سفارتکاروں کو نیٹو ہیڈکوارٹرز سے نکالے جانے کے بعد روس کا جوابی قدم

russia-nato234.jpg


روس نے نیٹو ہیڈ کوارٹرز سے اپنے 8 سفارت کاروں کو نکالے جانے کے واقعےپر جوابی وار کرتے ہوئے نیٹو کیلئے اپنا سفارتی مشن معطل کردیا ہے۔

جیو نیوز نے اپنی رپورٹ میں برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیٹو کیلئے سفارتی مشن معطلی کا اعلان روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے پیر کے روز کیا۔

رپورٹ کے مطابق روسی وزیر خارجہ نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیٹو ہیڈ کوارٹرز سے روسی سفارتی مشن کے 8 سفارت کاروں کو نکالے جانے کے جواب میں نیٹو کیلئے سفارتی مشن کو معطل کررہے ہیں۔

انہوں نے نیٹو پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ فوجی اتحاد برابرای کی بنیاد پر بات چیت میں دلچسپی نہیں رکھتا، نیٹواراکین ہنگامی صورتحال کا سامنا کریں تو بیلجیئم میں ہمارے سفیر سے رابطہ کرسکتے ہیں۔

نیٹو حکام کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ابھی باضابطہ طور پر تصدیق نہیں ہوئی ہے تاہم روسی وزیر خارجہ کے تبصرے اور الزامات کا نوٹس لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ ہی نیٹو ہیڈ کوارٹرز سے روسی سفارتی مشن کے 8 سفارتکاروں پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ انٹیلی جنس افسران کے طور پر کام کررہے ہیں لہذا انہیں ہیڈکوارٹرز سے نکال دیا گیا ہے۔

دوسری جانب شمالی کوریا نے آبدوز سے فائر کیے جانے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔شمالی کوریا نے آبدوز سے سمندر میں بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے، میزائل سنپو سے مشرقی ساحل کی جانب داغا گیا۔

جنوبی کوریا کے چیف آف اسٹاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا نے اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک بار پھر آبدوز سے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تاہم مزید معلومات کے لیے امریکی اور جنوبی کوریا کی انٹیلیجنس ایجنسیز صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔