اس مکار نانی میٹرک پاس پثوارن فراڈن 420 کی خواہشات کو سن کر اس نانی فراڈن کو اس بڑھیا سے ملایا جا سکتا ھے جس کا ذکر قرآن کی آیات میں آیا ھے جس میں ایک بڑھیا صبحِ سے شام تک دھاگے کے زریعے کچھ بنانے کی کوشش کرتی تھی پھر شام کو اس دھاگے کو توڑور مڑور دیتی تھی اگر اس بڑھیا نانی کے حوالے یہ ملک ہوگیا جو کہ کبھی بھی نہیں ہو سکتا ھے یہ نانی فراڈن اس ملک کا وہی حال کرے گی جو وہ بڑھیا آپنے دھاگوں کے ساتھ کرتی تھی۔
اس میں شک کیا ھے احسن اقبال ارسطو تمام غیر منتخب اسٹیک ہولڈرز کو جمع کر کے حل نکالنے کی بات کر رہا ھے اور اصل اسٹیک ہولڈرز جو کہ عوام ھے جس نے ایک کڑور 68 لاکھ وزیراعظم عمران خان کو دیکر اس ملک کا وزیراعظم سلیکٹ کیا ھے ان کو احسن اقبال ناروال کے ارسطو نے بایر کر دیا ھے۔
کوئی ایک انسان کا بچہ صحافی یا اینکرز ان اپوزیشن کے مردودوں کو یہ کیوں نہیں بولتی کہ آپ الیکشن کمیشن کیوں نہیں جاتے عمران خان نے تو پہلے دن ہی کہہ دیا تھا کہہ آپ جو حلقہ بولیں ھم کھولنے کو تیار ہیں معلوم نہیں جاہل میڈیا یہ سوالات کبھی نہیں کرتے اور نہ جانے کیوں قوم کا وقت ضائع کر رہے ہیں