سری لنکن منیجر کے بہیمانہ قتل نے2 بھائیوں کے قتل کے واقعہ کی یادتازہ کردی

sialko1113.jpg


دس سال قبل یعنی 15 اگست 2010 کو تھانہ صدر سیالکوٹ کے علاقہ بٹر میں2 بھائیوں منیب اور مغیث کو بھی تشدد سے قتل کردیا گیا تھا جسے بہت سے لوگ فراموش کرچکے تھے لیکن کچھ روز قبل سیالکوٹ میں ایک خوفناک واقعہ پیش کیا جس میں ایک سری لنکن شخص جو ایک فیکٹری منیجر تھا اسے جلاکر قتل کردیا گیا۔

اس واقعے کے سامنے آنے کے بعد لوگوں کو ایک بار پھر سیالکوٹ میں پیش آنیوالا واقعہ یاد آگیا جس میں 2 بھائیوں منیب اور مغیث کو قتل کردیا گیا تھا۔سال 2010 میں سیالکوٹ میں ہجوم نے 18 سالہ حافظ محمد مغیث اور 15 سالہ مینب ساجد کو ڈاکو قرار دے کر تشدد کے بعد قتل کر دیا تھا۔ اس موقع پر پولیس بھی موجود تھی۔

اس واقعے کے بعد ڈی پی او سیالکوٹ وقار چوہان،ایس ایچ او صدر تھانہ سیالکوٹ رانا الیاس سمیت دیگر افراد کیخلاف ضرار احمد ولد خواجہ انور کی مدعیت میں غفلت پر مقدمہ درج کیا گیا تھاجس میں 7ملزمان علی رضا،امین،عامر،قیصر،ناصر،احمد،اکبر اور شوکت کو سزائے موت،6افراد جمیل،دلاور، حسن، شکیل، شمس،جمشید کو عمر قید ہوئی

یہ مقدمہ گزشتہ 10 سالوں سے چل رہا تھا اور ملزمان کو سزائے موت بھی سنائی گئی لیکن ستمبر 2019 میں زائے موت اور عمر قید پانے والے پانچ ملزمان کی سزائیں کم کرتے ہوئے 10 سال قید میں تبدیل کر دی ہیں۔

سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی عدالتی بنچ نے ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی تھی۔ ملزمان کے وکلا اور سرکاری استغاثہ نے لاہور رجسٹری سے ویڈیو لنک کے ذریعے اسلام آباد میں بیٹھے بینچ کے سامنے دلائل دیے۔

اس واقعے کے حوالے سے مقتولین کے حقیقی چچا خواجہ طارق نے جنگ کو بتایا کہ اگر ملزمان کو اس وقت سزا دے دی جاتی تو آج دوبارہ ایسا واقعہ رونما نہ ہوتا۔

سیالکوٹ واقعے نے ایک بار پھر عوام کی اس واقعے سے متعلق یادداشت تازہ کردی۔۔ سوشل میڈیا صارفین کا اس واقعے سے متعلق کہنا تھا کہ اگر اس واقعے کے ملزمان کو سزائے موت ہوجاتی تو یہ واقعہ نہ ہوتا۔ انکا کہنا تھا کہ سیالکوٹ واقعے کے ملزمان کچھ سال بعد رہا ہوجائیں گے اور یہ ملزمان بھی بچ جائیں گے اور ریاست ایک نئے سانحے کا انتظار کرے گی۔

https://twitter.com/x/status/1466811333698015239 https://twitter.com/x/status/1466797495556714498 https://twitter.com/x/status/1466796459156819979 https://twitter.com/x/status/1466730811374321667 https://twitter.com/x/status/1466784091903299591
 

thepakistan

MPA (400+ posts)
معذرت کے ساتھ مگر یہ حقیقت ہے کے سیالکوٹ اور مضافات کے لوگ انتہائی سفاک ہیں۔ ان کے ساتھ معاملات ہمیشہ ہی تکلیف والے ہوتے ہیں
 

ZS_Devil

Minister (2k+ posts)
sialkot m ek do saal pehle bacho k samne glati se maa baap ko mardiya gaya tha uska b kch nahi hoa