کچھ روز قبل ہم نیوز کے اینکر محمد مالک اور شہبازگل کے درمیان لائیو شو میں شدید گرما گرمی ہوئی جس پر یہ بحث زور پکڑرہی ہے کہ ان دونوں میں کون صحیح ہے۔
محمدمالک کے ساتھیوں اور صحافیوں کے خیال میں محمد مالک ٹھیک ہیں، شہبازگل نے زیادتی کی ہے جبکہ سوشل میڈیاصارفین کا خیال ہے کہ محمدمالک نے زیادتی کی ہے۔انہیں کسی کی ڈگری اور تعلیمی قابلیت پر سوال اٹھانے سے پہلے سوچ لینا چاہئے تھا۔
دونوں کے درمیان بحث معیشت کےا ایشو پر چلی ۔ محمد مالک نے کامران شاہد سے کہا کہ آپ کو معیشت کے بارے علم ہی کیا ہے؟ جس پر شہباز گل نے کہا مجھ سے زیادہ کسی کو اکانومی کا پتا نہیں ہے کیونکہ میں نے ڈاکٹریٹ کی ہوئی ہے بزنس اکانومی میں۔
محمد مالک نے سوال کیا کہ آپ نے پی ایچ ڈی کی کہاں سے کی ہے تو شہباز گل نے جواب دیا کہ یونیورسٹی آف ملایا سے ہے۔
اس پر اینکر محمد مالک نے کہا ہے کہ اس یونیورسٹی کا اسٹیٹس مشکوک ہے ۔
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یونیورسٹی آف ملایا اس وقت ورلڈ میں 59 نمبر پر رینک کررہی ہے جبکہ ملائیشیا کی نمبر ون یونیورسٹیوں میں شمار ہوتی ہے۔ مہاتیر محمد ، عبداللہ باداوی ، سنگاپور کے سابق صدر بھی وہاں سے فارغ التحصیل ہیں۔
اس کلپ کے بعد ن لیگ کے حامی صحافیوں اور تجزیہ کاروں نے شہبازگل پر تنقید کی جس پر شہباز گل نے لکھا ہے کہ "درسگاہ آپکی ماں ہوتی ہے۔ وہاں سے آپ کی تعلیم تربیت ہوتی ہے۔مجھے اپنے پرائمری سکول اور ماسٹر صدیق صاحب پر, PhD ، university Malaya پر اور Postdoctorate کے لئے University illinois urbana Champaign پر بھی فخر ہے۔ کوئی میری درسگاہ کو مشکوک کہہ کے توہین کرے گا تو سخت ترین جواب ملے گا۔
شہباز گل نے مزید لکھا کہ محمد مالک ملک کے وزیراعظم کا گریبان پکڑنے کی بات کریں تو وہ ٹھیک۔ملائشیا کی No.1 یونیورسٹی جہاں سے وہاں کے 4 وزیراعظم صاحبان نے ڈگریاں لیں، اس کو مشکوک کہیں وہ ٹھیک۔مریم کے کتا کی طرح بھونکنے والی بات پر سائیلنٹ موڈ میں رہیں وہ ٹھیک۔ اور میں nonsense کا لفظ کہہ دوں تو قیامت
دوسری جانب محمد مالک نے ٹویٹ کیا کہ انہیں غلط فہمی ہو گئی تھی کیونکہ جس یونیورسٹی کا نام شہباز گل نے لیا تھا وہ اسے کوئی اور یونیورسٹی سمجھ بیٹھے تھے۔
اس پر سوشل میڈیا صارفین نے محمدمالک سے کہا کہ آپ کو چاہئے تھا کہ اپنی تحقیق مکمل کرلیتے، اگر آپکو غلط فہمی تھی تو آپ معذرت کرلیتے یا مزید بحث میں نہ الجھتے۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ نان سینس لفظ کوئی گالی نہیں ہے۔اس کامطلب ہے کہ جسے پتہ نہ ہو۔ آپ کو اگر کسی بات کا پتہ نہیں تھاتو وہ بات کیوں کی۔
سوشل میڈیا صارفین کی اکثریت نے شہبازگل کو حق پر قرار دیتے ہوئے کہا کہ درسگاہ ایک ماں کی طرح ہوتی ہے کسی کی ماں کو گالی نہیں دینی چاہئے اور ویسے بھی ایک شخص اپنی جوانی تعلیم کے حصول میں صرف کردیتا ہے اسکی تعلیم پر بغیر سوچے سمجھے اور بغیر تحقیق کے انگلیاں اٹھانا بھی ٹھیک نہیں ہے۔
اس پر خاورگھمن نے تبصرہ کیا کہ اگر آپ پی ایچ ڈی ہیں اور آپ کو کوئی یہ کہے کی آپ کی ڈگری جعلی ہے یا آپ جعلی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہو تو اس پر آپ کا کیا جواب ہوگا؟؟؟یا ہونا چاہیے؟؟؟
صحافی خاورگھمن کا مزید کہنا تھا کہ انگریزی اور اردو دونوں زبانوں میں درسگاہ کو ماں کا درجہ دیا گیا ہے۔۔۔۔۔سیاسی اور نظریاتی اختلافات اپنی جگہ آپ ہر گز کسی کی درسگاہ کو متنازعہ وہ بی بغیر ثبوت کے کہیں گے تو اس پر رد عمل تو ضرور آئے گا۔۔میرے خیال میں دونوں حضرات کو اپنے اپنے الفاظ واپس لینے چاہیے۔۔
اینکر طارق متین کا کہنا تھا کہ مجھے شہبازگل کی بات سے اکثر اختلاف ہوتا ہے مگر کسی کی مادر عملی کو ہی متنازع کہہ دینا زیادتی ہے۔
انورلودھی نے شہبازگل کی حمایت کرتے ہوئے لکھا کہ پہلے مالک نے شہباز گل کو کہا کہ آپ نے جہاں سے پی ایچ ڈی کی ہے وہ مشکوک ہے.. حالانکہ وہ ایک بہترین یونیورسٹی ہے. اس پر شہباز گل نے ری ایکشن دیا تو مالک اس کا بھی برا منا گئے شہباز گل کا جواب بالکل مناسب تھا.. اینکرز کو کسی کی پگڑی اچھالنے کا کوئی حق نہیں
صحافی میر محمد خان کا کہنا تھا کہ وہ یونیورسٹی جس سے مہاتیر محمد جیسا شخص فارغ التحصیل ہے، محمد مالک اسے ہی متنازعہ کہہ رہاہے۔
دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی شہبازگل کی حمایت کی