خیبرپختونخوا کے عوام اپنے علاقوں میں کسی بدامنی کے لیے تیار نہیں ہیں، مالاکنڈ ڈویژن میں عسکریت پسندی کو نہ روکا گیا تو جماعت اسلامی کے کارکن وزیراعلیٰ اور گورنر ہائوس خیبرپختونخوا پر دھاوا بولیں گے۔ بجلی کے بلوں میں حکومت کی طرف سے وصول شدہ ٹیکسوں کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے جماعت اسلامی کے صوبائی امیرپروفیسرمحمدابراہیم، عنایت اللہ اور صاحبزادہ طارق اللہ کے ہمراہ مرکزاسلامی پشاورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا خیبرپختونخوا کے عوام اپنے علاقوں میں کسی بدامنی کے لیے تیار نہیں ہیں، مالاکنڈ ڈویژن میں عسکریت پسندی کو نہ روکا گیا تو جماعت اسلامی کے کارکن وزیراعلیٰ اور گورنر ہائوس خیبرپختونخوا پر دھاوا بولیں گے۔ بجلی کے بلوں میں حکومت کی طرف سے وصول شدہ ٹیکسوں کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مالاکنڈ کے شہریوں نے بے پناہ قربانیاں دیں جس کے بعد امن قائم ہوا، اب پھر سے وہاں خوف کی فضا پیدا کی جا رہی ہے، بھتہ خوری کے لیے شہریوں کو فون کیے جا رہے ہیں، عوام سوال کر رہے ہیں کہ ٹارگٹ کلنگ کا ذمہ دار کون ہے، اب خیبرپختونخوا کے عوام کسی بدامنی کے لیے تیار نہیں ہیں۔
حکومت نے حالات کو قابو میں نہ کیا تو ہم گورنر اور وزیراعلیٰ ہائوس کے پی کے پر دھاوا بولنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ خیبرپختونخوا میں کہیں بھی کوئی آدمی قتل ہوا تو صوبائی اور مرکزی حکومتوں کو اس کا ذمہ دار ٹھہرائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے مزید کہا کہ کسی قسم کا نقصان برداشت نہیں، پی ڈی ایم ، ریاستی ادارے اور پاکستان تحریک انصاف مل کر امن قائم کریں۔ جب کوئی شہری قتل ہوتا ہے اور قاتل گرفتار نہیں ہوتا تو ریاست اس کی ذمہ دار ہوتی ہے۔ طالبان سے مذاکرات بھی کیے جا رہے ہیں اور آمد بھی ہوتی ہے۔ حکومت طالبان کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے، مذاکرات کو سپورٹ کرتے ہیں لیکن امن برقرار رہنا چاہیے، ہم اب کوئی بھی علاقہ خالی نہیں کریں گے، حکومت اس حوالے سے اقدامات اٹھائے، امن کو خطرات لاحق ہیں۔
دریں اثنا بجلی کے بلوں میں مختلف قسم کے ٹیکسوں کے حوالے سے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مہنگائی اور بجلی بلوں میں ٹیکسوں کے خلاف تحریک شروع کر دی ہے۔ ہم واپڈا کے غنڈہ ٹیکسوں کو تسلیم نہیں کریں گےاس کے خلاف عدالت میں جائیں گے جس کے لیے جسٹس (ر) محی الدین کی خدمات حاصل کی ہیں۔ ہم 12 ہزار یونٹ خرچ جبکہ 20 ہزار یونٹ پیدا کرتے ہیں، تربیلا سے 1 روپے 87 پیسے پر بجلی پیدا ہوتی ہے اور 30 روپے پر عوام کو دی جاتی ہے، لائن لاسز اور چوری کا بوجھ عوام پر کیوں ڈالا جا رہا ہے۔
دریں اثنا انہوں نے کہا کہ عمران خان اب بھی ایم این اے ہیں تو انتخابات میں کیوں حصہ لے رہے ہیں، الیکشن کمیشن کاغذات لینے سے قبل آرٹیکل 62/63پر عملدرآمد کرائے۔ سب پارٹیاں ناکام ہو چکی ہیں اس شہری عوام کہتے ہیں کہ تمام مسائل کا حل صرف اور صرف جماعت اسلامی پاکستان کے پاس ہے، آزمائے گئے اتحادوں کا حصہ نہیں بنیں گے، ہمارے پاس بہترین اور ایماندار ٹیم ہے۔75 سالوں سے پاکستان میں اسلامی نظام نافذ نہیں ہو سکا اس کے لیے ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔