عوام مانگے صدارتی نظام

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
عمران خان کو چاہئیے کہ پاکستانی عدلیہ ، بیوروکریسی ، سیاست ، صحافت ، پولیس ، فوج، وڈیرے ، جاگیردار ، کاروبار میں تمام کرپٹ افراد کا تعین کرنے کے لئے آئی ایس آئی اور ایف آئی اے (صرف ایماندار افراد کا استعمال کرتے ہوئے) استعمال کریں۔ برطانوی سلطنت کے پاؤں چاٹ کر ان وڈیروں اور جاگیرداروں کی ملکیت والی تمام اراضی کا تعین کریں۔ہ
ایمرجنسی کا اعلان کریں ، تمام اسمبلیاں تحلیل کریں ، تمام مجرموں کو فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلا کر ایک ہفتہ کے اندر پھانسی دیں ، ان تمام زمینوں کو ضبط کریں جو انگریز کی وفاداری اور مسلمانوں سے غداری کے نتیجے میں حاصل کی گئی تھیں- یہ ضبط شدہ زمین حکومت پاکستان کی ملکیت میں ہمیشہ رہے گی تاکہ حکومت چلانے کے لئے ایک مستقل ذریع آمدنی رہے- اور یہ زمین کو صرف کاشتکاری کے لئے کسانوں کو دیا جاے جو ان جاگیرداروں اور وڈیروں کے پاس غلامی کر رہے تھے- اور کسان کو آمدن کا 60 فیصد حصہ لینا چاہئے اور 40 فیصد حصہ کسان حکومت کو زمین استمال کرنے کے حق کی مد میں ادا کرے- صرف اس زمین کو کاشت کیلئے استعمال کیا سکے گا بصورت دیگر حکومت کو چاہئے کہ وہ زمین پر قبضہ کرے اور اسے کاشت کے لئے دے جو کوئی بھی اس پر کاشت کرسکتا ہے۔

اور پھر دوبارہ انتخابات کا اعلان کریں۔ صرف ان شرائط پر جو
پوسٹ نمبر 2 میں بیان کی گئی ہیں

صرف عمران خان ہی یہ کام کر سکتے ہیں ، کسی اور سے امید نہیں

بدترین صورتحال میں ، پی ٹی آئی انتخابات ہار جاے گی۔ لیکن پاکستان ہزاروں کرپٹ سیاستدانوں اور مجرموں سے پاک ہوگا جو عام پاکستانیوں کا خون چوس رہے ہیں۔

اس طریقہ سے جو فوائد حاصل ہونگے وہ یہ ہیں

پہلا فائدہ
- کرپٹ لوگوں کی مکمل تحقیقات کے بعد، ان لوگوں کی فہرست میں نام ڈالنے جن پر ملٹری کورٹ میں مقدمہ چلنا ہے، ان مجرمان کو ایک ہفتے میں پھانسی دینا ممکن ہو سکے گا اور وہ غیر قانونی طریقے سے ملک سے فرار نہ ہو سکیں گے

دوسرا فائدہ - غیر اخلاقی ذرا ۓ سے حاصل کی گئی زمین ضبط اور ہاریوں اور کسانوں میں کاشت کے مقصد کے لئے تقسیم کرنے کے کی فائدے ہیں - حکومت پاکستان کو ہمیشہ کے لئے مستقل ذریعہ آمدن کی رہ کھلے گی ' وہ زمین جہاں کاشت نہیں ہو رہی وہاں کاشت ہو سکے گی، کیونکہ ہاری کسان اپنی زمین سمجھ کر کاشت کریں گے تو لازمی ہے کہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوگا ' جاگیردار اور وڈیروں سے زمین واپس لینے سے ان کی قوت میں کمی واقع ہوگی' اس کے علاوہ ہاری کسان زمین کاشت کے لئے ملنے کی خوشی میں اپنے اپنے جاگیرداروں اور وڈیروں کے حق میں ممکنہ احتجاج سے بھی اجتناب کریں گے

تیسرا فائدہ - ملک ہزاروں کرپٹ سیاستدانوں، ججوں، صحافیوں ' جاگیرداروں ، وڈیروں ' بیوروکریٹس جو پاکستان کی بنیادوں کو کھوکلا کر رہے ہیں ان سے ہمشہ ہمیشہ کے لئے محفوظ ہو جا ۓ گا

چوتھا فائدہ - پھانسیوں کے فوری بعد الیکشن کروانے کا اعلان کرنے سے ایک تو عالمی اداروں اور سپر پاورس کو پاکستان کے خلاف نیم فوجی حکومت رکھنے کی بنیاد پر پابندیاں لگانے کا کوئی موقع نہیں ملے گا اور
پوسٹ نمبر 2 کی شرائط پر الیکشن کروانے کے نتیجے میں صرف اور صرف وہ اشخاص سامنے آ ئینگے جو واقہی پاکستان کے عوام کی بے لوث خدمت کا جذبہ رکھتے ہونگے

پانچواں فائدہ - اس تمام کاروائی کے بعد عمران خان کو ٹی وی پر آ کر عوام کو اعتماد میں لے کر تفصیلات بتانی چاہیں کہ ان کو یہ قدم ملک کی سلامتی کے لئے کیوں اٹھانا پڑا - پاکستانی عوام عمران خان پر اعتماد کرتے ہیں اور امکانات ہیں کہ ان کی سمجھ میں بات آ جا ۓ گی ' برے سے برا الیکشن کے پی ٹی آئ کو ہار کا سامنا کرنا پڑے گا اور نئی حکومت عمران خان پر مقدمات قائم کرے گی اور زیادہ سے زیادہ سزا ہوگی مگر عمران خان جو کہ تقریبآ اڑھسٹ سال کے ہیں اور بہترین زندگی گزر چکے ہیں اور موجودہ صورت حال میں انتہائی مشکل لگ رہا ہے کہ وہ اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو سیدھے طریقے سے ہٹا نہیں سکیں گے اور ممکن ہے چند اور سال بغیر تبدیلی کے گزار لیں - لیکن اپنی ذات کی قربانی سے وہ پاکستانیوں کے بہتر مستقبل کے راستے کھول سکیں گے
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
عمران خان کو چاہئیے کہ پاکستانی عدلیہ ، بیوروکریسی ، سیاست ، صحافت ، پولیس ، فوج، وڈیرے ، جاگیردار ، کاروبار میں تمام کرپٹ افراد کا تعین کرنے کے لئے آئی ایس آئی اور ایف آئی اے (صرف ایماندار افراد کا استعمال کرتے ہوئے) استعمال کریں۔ برطانوی سلطنت کے پاؤں چاٹ کر ان وڈیروں اور جاگیرداروں کی ملکیت والی تمام اراضی کا تعین کریں۔ہ
ایمرجنسی کا اعلان کریں ، تمام اسمبلیاں تحلیل کریں ، تمام مجرموں کو فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلا کر ایک ہفتہ کے اندر پھانسی دیں ، ان تمام زمینوں کو ضبط کریں جو انگریز کی وفاداری اور مسلمانوں سے غداری کے نتیجے میں حاصل کی گئی تھیں- یہ ضبط شدہ زمین حکومت پاکستان کی ملکیت میں ہمیشہ رہے گی تاکہ حکومت چلانے کے لئے ایک مستقل ذریع آمدنی رہے- اور یہ زمین کو صرف کاشتکاری کے لئے کسانوں کو دیا جاے جو ان جاگیرداروں اور وڈیروں کے پاس غلامی کر رہے تھے- اور کسان کو آمدن کا 60 فیصد حصہ لینا چاہئے اور 40 فیصد حصہ کسان حکومت کو زمین استمال کرنے کے حق کی مد میں ادا کرے- صرف اس زمین کو کاشت کیلئے استعمال کیا سکے گا بصورت دیگر حکومت کو چاہئے کہ وہ زمین پر قبضہ کرے اور اسے کاشت کے لئے دے جو کوئی بھی اس پر کاشت کرسکتا ہے۔

اور پھر دوبارہ انتخابات کا اعلان کریں۔ صرف ان شرائط پر جو
پوسٹ نمبر 2 میں بیان کی گئی ہیں

صرف عمران خان ہی یہ کام کر سکتے ہیں ، کسی اور سے امید نہیں

بدترین صورتحال میں ، پی ٹی آئی انتخابات ہار جاے گی۔ لیکن پاکستان ہزاروں کرپٹ سیاستدانوں اور مجرموں سے پاک ہوگا جو عام پاکستانیوں کا خون چوس رہے ہیں۔

اس طریقہ سے جو فوائد حاصل ہونگے وہ یہ ہیں

پہلا فائدہ
- کرپٹ لوگوں کی مکمل تحقیقات کے بعد، ان لوگوں کی فہرست میں نام ڈالنے جن پر ملٹری کورٹ میں مقدمہ چلنا ہے، ان مجرمان کو ایک ہفتے میں پھانسی دینا ممکن ہو سکے گا اور وہ غیر قانونی طریقے سے ملک سے فرار نہ ہو سکیں گے

دوسرا فائدہ - غیر اخلاقی ذرا ۓ سے حاصل کی گئی زمین ضبط اور ہاریوں اور کسانوں میں کاشت کے مقصد کے لئے تقسیم کرنے کے کی فائدے ہیں - حکومت پاکستان کو ہمیشہ کے لئے مستقل ذریعہ آمدن کی رہ کھلے گی ' وہ زمین جہاں کاشت نہیں ہو رہی وہاں کاشت ہو سکے گی، کیونکہ ہاری کسان اپنی زمین سمجھ کر کاشت کریں گے تو لازمی ہے کہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوگا ' جاگیردار اور وڈیروں سے زمین واپس لینے سے ان کی قوت میں کمی واقع ہوگی' اس کے علاوہ ہاری کسان زمین کاشت کے لئے ملنے کی خوشی میں اپنے اپنے جاگیرداروں اور وڈیروں کے حق میں ممکنہ احتجاج سے بھی اجتناب کریں گے

تیسرا فائدہ - ملک ہزاروں کرپٹ سیاستدانوں، ججوں، صحافیوں ' جاگیرداروں ، وڈیروں ' بیوروکریٹس جو پاکستان کی بنیادوں کو کھوکلا کر رہے ہیں ان سے ہمشہ ہمیشہ کے لئے محفوظ ہو جا ۓ گا

چوتھا فائدہ - پھانسیوں کے فوری بعد الیکشن کروانے کا اعلان کرنے سے ایک تو عالمی اداروں اور سپر پاورس کو پاکستان کے خلاف نیم فوجی حکومت رکھنے کی بنیاد پر پابندیاں لگانے کا کوئی موقع نہیں ملے گا اور
پوسٹ نمبر 2 کی شرائط پر الیکشن کروانے کے نتیجے میں صرف اور صرف وہ اشخاص سامنے آ ئینگے جو واقہی پاکستان کے عوام کی بے لوث خدمت کا جذبہ رکھتے ہونگے

پانچواں فائدہ - اس تمام کاروائی کے بعد عمران خان کو ٹی وی پر آ کر عوام کو اعتماد میں لے کر تفصیلات بتانی چاہیں کہ ان کو یہ قدم ملک کی سلامتی کے لئے کیوں اٹھانا پڑا - پاکستانی عوام عمران خان پر اعتماد کرتے ہیں اور امکانات ہیں کہ ان کی سمجھ میں بات آ جا ۓ گی ' برے سے برا الیکشن کے پی ٹی آئ کو ہار کا سامنا کرنا پڑے گا اور نئی حکومت عمران خان پر مقدمات قائم کرے گی اور زیادہ سے زیادہ سزا ہوگی مگر عمران خان جو کہ تقریبآ اڑھسٹ سال کے ہیں اور بہترین زندگی گزر چکے ہیں اور موجودہ صورت حال میں انتہائی مشکل لگ رہا ہے کہ وہ اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو سیدھے طریقے سے ہٹا نہیں سکیں گے اور ممکن ہے چند اور سال بغیر تبدیلی کے گزار لیں - لیکن اپنی ذات کی قربانی سے وہ پاکستانیوں کے بہتر مستقبل کے راستے کھول سکیں گے
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
انتخابات میں شمولیت کے قواعد و ضوابط اور منتخب ممبروں کے لئے مراعات نیچے تجویز کی گئی ہیں:ہ

پارلیمنٹ کے ارکان کو پنشن نہیں ملنا چاہئے کیوں کہ یہ نوکری نہیں ہے بلکہ یہ لوگوں کی خدمت کے جذبے کے تحت ایک انتخاب ہے اور اس کے لئے ریٹائرمنٹ نہیں ہوتی ہے مزید یہ کہ سیاستدان دوبارہ سے سیلیکٹ ہو کے اس پوزیشن پر آسکتے ہیں

مرکزی تنخواہ کمیشن کے تحت پارلیمنٹ کے افراد کی تنخواہ میں ترمیم کرنا چاہئے. ان کی تنخواہ ایک عام مزدور کے برابر ہونی چاہیئے- فی الحال، وہ اپنی تنخواہ کے لئے خود ہی ووٹ ڈالتے ہیں اور اپنی مرضی سے من چاہا اضافہ کر لیتے ہیں

ممبران پارلمنٹ کو اپنی صحت کی دیکھ بھال کے لیے سرکاری ہسپتال میں ہی علاج کی سہولت لینا لازم ہو جہاں عام پاکستانی شہریوں کا علاج ہوتا ہے

تمام رعایتیں جیسے مفت سفر، راشن، بجلی، پانی، فون بل ختم کیا جائے یا یہ ہی تمام رعایتیں پاکستان کے ہر شہری کو بھی لازمی دی جائیں
- وہ نہ صرف یہ رعایت حاصل کرتے ہیں بلکہ ان کا پورا خاندان ان کو انجوائے کرتا ہے اور وہ باقاعدہ طور پر اس میں اضافہ کرتے ہیں - جوکہ سرا سر بدمعاشی اور بے شرمی بےغیرتی کی انتہا ہے.

ایسے ممبران پارلیمنٹ جن کا ریکارڈ مجرمانہ ہو یا جن کا ریکارڈ خراب ہو حال یا ماضی میں سزا یافتہ ہوں موجودہ پارلیمنٹ سے فارغ کیا جائے اور ان پر ہر لحاظ سے انتخابی عمل میں حصّہ لینے پر پابندی عائد ہو اور ایسے ممبران پارلیمنٹ کی وجہ سے ہونے والے ملکی مالی نقصان کو ان کے خاندانوں کی جائیدادوں کو بیچ کر پورا کیا جائے۔.

پارلیمنٹ ممبران کو عام پبلک پر لاگو ہونے والے تمام قوانین کی پابندیوں پر عمل لازمی ہونا چاہئے.

اگر لوگوں کو گیس بجلی پانی پر سبسڈی نہیں ملتی تو پارلیمنٹ کینٹین میں سبسایڈڈ فوڈ کسی ممبران پارلیمان کو نہیں ملنی چائیے

ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال سیاستدانوں کے لئے بھی ہونا چاہئے. اور میڈیکل ٹیسٹ پاس کرنا لازمی ہونا چاہئے اگر میڈیکلی ان فٹ ہو تو بھی انتخاب میں حصہ لینے کا اہل نہیں ہے

* پارلیمان میں خدمت کرنا ایک اعزاز ہے، لوٹ مار کے لئے منافع بخش کیریئر نہیں *

ان کی تعلیم کم از کم ماسٹرز ہونی چاہئے اور دینی تعلیم بھی اعلیٰ ہونی چاہیئے اور پروفیشنل ڈگری اور مہارت بھی حاصل ہو اور NTS ٹیسٹ پاس کرنا لازمی ہو

.ان کے بچے بھی لازمی سرکاری سکولوں میں تعلیم حاصل کریں

سیکورٹی کے لیے کوئی گارڈز رکھنے کی اجازت نہ ہو


جو ان شرائط پر الیکشن میں کھڑا ہونا چاہتا ہے تو بیشک ہو
 

Dr Adam

President (40k+ posts)

سو گلاں دی اکو گل
ساری بدمعاشیاں دے اکو حل

صدارتی نظام، صدارتی نظام

سائیڈ نوٹ: یار یہ تصویر میں جو مخلوق نظر آ رہی ہے فدوی آج تک اس بات کا تعین نہیں کر پایا کہ یہ کسی مرد کی فوٹو ہے یا کسی عورت کی ؟؟؟
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

سو گلاں دی اکو گل
ساری بدمعاشیاں دے اکو حل

صدارتی نظام، صدارتی نظام

سائیڈ نوٹ: یار یہ تصویر میں جو مخلوق نظر آ رہی ہے فدوی آج تک اس بات کا تعین نہیں کر پایا کہ یہ کسی مرد کی فوٹو ہے یا کسی عورت کی ؟؟؟
یہ اصل نوٹ تو آپ نے سائیڈ نوٹ میں لکھا ہے۔ کہنا کیا چاہ رہے ہیں؟ کھل کر بات کیجیئے۔ مجھے تو سامنے سے عورت ہی لگتی ہے، پیچھے سے کبھی دیکھا نہیں اسکو
 

Dr Adam

President (40k+ posts)
یہ اصل نوٹ تو آپ نے سائیڈ نوٹ میں لکھا ہے۔ کہنا کیا چاہ رہے ہیں؟ کھل کر بات کیجیئے۔ مجھے تو سامنے سے عورت ہی لگتی ہے، پیچھے سے کبھی دیکھا نہیں اسکو

ہاۓ ہا تسی تے گل ای مکا دتی . کسے جوگا چھڈیا ای نئیں
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
Too late for Khan saab to initiate anything..... He is in a dichotomy now, all his political career is at stake now and sinking very quickly.... If he dissolves the assemblies today, he will be a history as I am not sure if he can win his own seat even. Khan saab did lots of compromises and they are haunting him now so much so that most of his loyal supporters even think that he has been an utter disappointment.

Lastly, never trust on these few hundred, even few thousand tweets, the real players are khakis and to some extent the common public in villages and both of them are extremely hopeless from this government and its decision making. If Khan saab trust the social media and dissolve assemblies etc, this will be the biggest mistake of all the long chain of mistakes he has been making in the last 5/7 years.
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
Too late for Khan saab to initiate anything..... He is in a dichotomy now, all his political career is at stake now and sinking very quickly.... If he dissolves the assemblies today, he will be a history as I am not sure if he can win his own seat even. Khan saab did lots of compromises and they are haunting him now so much so that most of his loyal supporters even think that he has been an utter disappointment.

Lastly, never trust on these few hundred, even few thousand tweets, the real players are khakis and to some extent the common public in villages and both of them are extremely hopeless from this government and its decision making. If Khan saab trust the social media and dissolve assemblies etc, this will be the biggest mistake of all the long chain of mistakes he has been making in the last 5/7 years.
Thinking of Khakis.....? listen to this.

 

Truthstands

Minister (2k+ posts)
اسٹیبلشنٹ یہ فیصلہ کر چکی ہے کے ملک کو معاشی ترقی کی جانب لے کر جانا بُہت ضروری ہے اور پھیر اس نظام کو لپیٹ کر صدارتی نظام حکومت لایا جائے لیکن ہر چیز اپنے وقت پر اچھی لگتی ہے سب لوگوں بلیک میل کرنا اس بات کی واضح ثبوت ہے کہ جلد سے جلد ان عوامی نمائندوں سے متنفر ہوجائے ۔
آپ ترکی کی انیس سو ستانوے سے لے کر کر 2010 تک کی تاریخ پڑھ لیں آپ کو اس میں یہ سارا نظام تبدیل ہوتا نظر آئے گا گا اور کب اور کیسے ہوا یہ بھی آپ کو نظر آجائے گا ۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
اسٹیبلشنٹ یہ فیصلہ کر چکی ہے کے ملک کو معاشی ترقی کی جانب لے کر جانا بُہت ضروری ہے اور پھیر اس نظام کو لپیٹ کر صدارتی نظام حکومت لایا جائے لیکن ہر چیز اپنے وقت پر اچھی لگتی ہے سب لوگوں بلیک میل کرنا اس بات کی واضح ثبوت ہے کہ جلد سے جلد ان عوامی نمائندوں سے متنفر ہوجائے ۔
آپ ترکی کی انیس سو ستانوے سے لے کر کر 2010 تک کی تاریخ پڑھ لیں آپ کو اس میں یہ سارا نظام تبدیل ہوتا نظر آئے گا گا اور کب اور کیسے ہوا یہ بھی آپ کو نظر آجائے گا ۔
جی اسٹیبلشمنٹ کی بھی اس نظام سے تبگ آنے کی وجوہات ہیں۔ ایک تو وہی جو آپ نے کہا کہ یہ اب معاشی ترقی چاہتے ہیں اور پالیسیوں کا استحکام بھی۔ فوج کو بھی نظر آتا ہے کہ جب پڑوس میں جنگ ختم ہوجاتی ہے تو یہ قومی خزانہ ان کا پیٹ بھرنے کے لیئے کافی نہیں۔ اور پھر مشرقی پڑوسی تنگ کرتےہیں۔ ان کے ساتھ غلیل سے تو لڑا نہیں جاسکتا۔

تو کب تک فوج کو بھی یوں کسی کی داشتہ بننا پڑے گا؟ پھر یہ بھی مسئلہ ہے کہ فوج کوئی اور ڈیل کرتی ہے اور یہ سیاسی پنڈت جا کر کچھ اور کر آتے ہیں۔ اب ظاہری طور پر تو کسی ملک کی حکومت ہی کے فیصلے کو مانا جاتا ہے۔
تو یہ جاکر کبھی کارگل بیچ آتے ہیں کبھی سرجیکل اسٹرائیک پر چپ کر کے پاپ کورن کھاتے ہیں۔ فوج کو بھی اس سیاسی جوڑ توڑ کے لیئے کیسے کیسے کمینے کو منہہ لگانا پڑتا ہے۔ وہ بھی تنگ آچکی ہے اس نظام سے۔

لوگوں کا حال سامنے ہے۔ وہ خود دیکھ رہے ہیں کہ ایک ایماندار شخص کے وزیر اعظم لگ جانے پر بھی یہ نظام کیسے اسے بلیک میل کرتا ہے؟ اور آخر کار نتیجہ عوام کو ہی بھگتنا پڑتا ہے۔

لہٰذا اب کچھ ہوا بنتی نظر آرہی ہے کہ لوگ اس نظام سے ہی جان چھڑوانے کی سوچنے لگے ہیں۔ اس سلسلے میں آپکی ترکی کی مثال یہاں عین صادر آتی ہے۔ پاکستان میں یہ عمل ۲۰۰۸ کے بعد سے شروع ہوا تھا اور اب یہ کسی نکڑے لگنے کے قریب آچکا ہے۔

لوگ نواز یا زرداری کو واپس نہیں دیکھنا چاہتے، عمران آخری امید تھی، لیکن وہ بھی اس نظام میں کچھ نہیں کرسکتا، فوج کو عوام بھی بلانا نہیں چاہتی اور فوج اب خود آ بھی نہیں سکتی کیونکہ ایک تو بین الاقوامی سطح پر مسائل ہوجائیں گے اور دوسرا یہ کہ فوج کو بھی معلوم ہے کہ وہ جب بھی آتی ہے تو ہمیشہ اسے گالیاں کھا کر ہی واپس جانا پڑتا ہے۔
 

Eagle-on-the-green

Minister (2k+ posts)
عمران خان کو چاہئیے کہ پاکستانی عدلیہ ، بیوروکریسی ، سیاست ، صحافت ، پولیس ، فوج، وڈیرے ، جاگیردار ، کاروبار میں تمام کرپٹ افراد کا تعین کرنے کے لئے آئی ایس آئی اور ایف آئی اے (صرف ایماندار افراد کا استعمال کرتے ہوئے) استعمال کریں۔ برطانوی سلطنت کے پاؤں چاٹ کر ان وڈیروں اور جاگیرداروں کی ملکیت والی تمام اراضی کا تعین کریں۔ہ
ایمرجنسی کا اعلان کریں ، تمام اسمبلیاں تحلیل کریں ، تمام مجرموں کو فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلا کر ایک ہفتہ کے اندر پھانسی دیں ، ان تمام زمینوں کو ضبط کریں جو انگریز کی وفاداری اور مسلمانوں سے غداری کے نتیجے میں حاصل کی گئی تھیں- یہ ضبط شدہ زمین حکومت پاکستان کی ملکیت میں ہمیشہ رہے گی تاکہ حکومت چلانے کے لئے ایک مستقل ذریع آمدنی رہے- اور یہ زمین کو صرف کاشتکاری کے لئے کسانوں کو دیا جاے جو ان جاگیرداروں اور وڈیروں کے پاس غلامی کر رہے تھے- اور کسان کو آمدن کا 60 فیصد حصہ لینا چاہئے اور 40 فیصد حصہ کسان حکومت کو زمین استمال کرنے کے حق کی مد میں ادا کرے- صرف اس زمین کو کاشت کیلئے استعمال کیا سکے گا بصورت دیگر حکومت کو چاہئے کہ وہ زمین پر قبضہ کرے اور اسے کاشت کے لئے دے جو کوئی بھی اس پر کاشت کرسکتا ہے۔

اور پھر دوبارہ انتخابات کا اعلان کریں۔ صرف ان شرائط پر جو
پوسٹ نمبر 2 میں بیان کی گئی ہیں

صرف عمران خان ہی یہ کام کر سکتے ہیں ، کسی اور سے امید نہیں

بدترین صورتحال میں ، پی ٹی آئی انتخابات ہار جاے گی۔ لیکن پاکستان ہزاروں کرپٹ سیاستدانوں اور مجرموں سے پاک ہوگا جو عام پاکستانیوں کا خون چوس رہے ہیں۔

اس طریقہ سے جو فوائد حاصل ہونگے وہ یہ ہیں

پہلا فائدہ
- کرپٹ لوگوں کی مکمل تحقیقات کے بعد، ان لوگوں کی فہرست میں نام ڈالنے جن پر ملٹری کورٹ میں مقدمہ چلنا ہے، ان مجرمان کو ایک ہفتے میں پھانسی دینا ممکن ہو سکے گا اور وہ غیر قانونی طریقے سے ملک سے فرار نہ ہو سکیں گے

دوسرا فائدہ - غیر اخلاقی ذرا ۓ سے حاصل کی گئی زمین ضبط اور ہاریوں اور کسانوں میں کاشت کے مقصد کے لئے تقسیم کرنے کے کی فائدے ہیں - حکومت پاکستان کو ہمیشہ کے لئے مستقل ذریعہ آمدن کی رہ کھلے گی ' وہ زمین جہاں کاشت نہیں ہو رہی وہاں کاشت ہو سکے گی، کیونکہ ہاری کسان اپنی زمین سمجھ کر کاشت کریں گے تو لازمی ہے کہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوگا ' جاگیردار اور وڈیروں سے زمین واپس لینے سے ان کی قوت میں کمی واقع ہوگی' اس کے علاوہ ہاری کسان زمین کاشت کے لئے ملنے کی خوشی میں اپنے اپنے جاگیرداروں اور وڈیروں کے حق میں ممکنہ احتجاج سے بھی اجتناب کریں گے

تیسرا فائدہ - ملک ہزاروں کرپٹ سیاستدانوں، ججوں، صحافیوں ' جاگیرداروں ، وڈیروں ' بیوروکریٹس جو پاکستان کی بنیادوں کو کھوکلا کر رہے ہیں ان سے ہمشہ ہمیشہ کے لئے محفوظ ہو جا ۓ گا

چوتھا فائدہ - پھانسیوں کے فوری بعد الیکشن کروانے کا اعلان کرنے سے ایک تو عالمی اداروں اور سپر پاورس کو پاکستان کے خلاف نیم فوجی حکومت رکھنے کی بنیاد پر پابندیاں لگانے کا کوئی موقع نہیں ملے گا اور
پوسٹ نمبر 2 کی شرائط پر الیکشن کروانے کے نتیجے میں صرف اور صرف وہ اشخاص سامنے آ ئینگے جو واقہی پاکستان کے عوام کی بے لوث خدمت کا جذبہ رکھتے ہونگے

پانچواں فائدہ - اس تمام کاروائی کے بعد عمران خان کو ٹی وی پر آ کر عوام کو اعتماد میں لے کر تفصیلات بتانی چاہیں کہ ان کو یہ قدم ملک کی سلامتی کے لئے کیوں اٹھانا پڑا - پاکستانی عوام عمران خان پر اعتماد کرتے ہیں اور امکانات ہیں کہ ان کی سمجھ میں بات آ جا ۓ گی ' برے سے برا الیکشن کے پی ٹی آئ کو ہار کا سامنا کرنا پڑے گا اور نئی حکومت عمران خان پر مقدمات قائم کرے گی اور زیادہ سے زیادہ سزا ہوگی مگر عمران خان جو کہ تقریبآ اڑھسٹ سال کے ہیں اور بہترین زندگی گزر چکے ہیں اور موجودہ صورت حال میں انتہائی مشکل لگ رہا ہے کہ وہ اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو سیدھے طریقے سے ہٹا نہیں سکیں گے اور ممکن ہے چند اور سال بغیر تبدیلی کے گزار لیں - لیکن اپنی ذات کی قربانی سے وہ پاکستانیوں کے بہتر مستقبل کے راستے کھول سکیں گے
Teer ki tarha siddhi ho gi yeh qaum....
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
میرے مطابق صدارتی نظام سے کچھ نہیں ہونے والا
کیونکہ پاکستان کے عوام کے اعمال کی وجہ سے ہمیشہ برے لوگ ہی اوپر آئیں گے
اصل وجہ برائی کی کچھ اور ہے
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
میرے مطابق صدارتی نظام سے کچھ نہیں ہونے والا
کیونکہ پاکستان کے عوام کے اعمال کی وجہ سے ہمیشہ برے لوگ ہی اوپر آئیں گے
اصل وجہ برائی کی کچھ اور ہے
بنیادی اصولوں پر یہ بات درست ہے کہ جیسے عوام ہوتے ہیں، ویسے ہی حکمران ان پر مسّلط کردیئے جاتے ہیں۔ لیکن جہاں اتنے لوگوں نے کرپشن جیسے ناسور کے خلاف ووٹ دیا ہے اور اپنے لیڈر سے مطالبہ بھی یہی کر رہے ہیں کہ اس ناسور کو معاشرے سے ختم کیا جائے، تو میرا خیال ہے کہ کچھ رمق ان میں ایمانداری کی باقی ہے۔

باقی کچھ لوگوں کو میں نے بہ دل نخواستہ بھی کرپشن کرتے دیکھا ہے کہ اس نظام میں ان کے لیئے کوئی جگہہ ہی نہیں بچتی اگر وہ بھی اس کرپٹ ٹولے کا حصّہ نہ بنیں۔ اللہ سے اچھے کی امید رکھیں شاہ جی اور امید پر ہی دنیا قائم ہے۔

یہ تو نظر آگیا کہ اگر ایک بندہ اس نظام میں رہتے ہوئے کوئی بہتری لانے کی کوشش کرے گا بھی تو بھی نہیں کرپائے گا۔
 

Back
Top