ممنوعہ فنڈنگ کیس: میاں محمودالرشید نے ایف آئی اے کو کیا جواب دیا؟

mian0111.jpg


پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما میاں محمودالرشید ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پارٹی کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) میں پیش ہوگئے ہیں۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی تحقیقات کےدوران پارٹی کی جانب سے صوبائی وزیر بلدیات میاں محمودالرشید ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئے ، اس موقع پر ایف آئی اے کی مانیٹرنگ ٹیم نے کیس سے متعلق میاں محمودالرشید سے تفتیش کی۔

رپورٹ کے مطابق رہنماتحریک انصاف نے ایف آئی اےکے نوٹس کا جواب دیا اور بتایا کہ 2008 سے 2009 میں لاہور میں سستا تندور پروگرام شروع کیا گیا جس کیلئے پارٹی کے نام پر ایک اکاؤنٹ کھولا گیا، اس اکاؤنٹ کو کھولنے کیلئے لاہور کی مقامی قیادت نے باقاعدہ طورپر قرا رداد پاس کی تھی۔

میاں محمودالرشید نے کہا کہ لوگوں نےاس اکاؤنٹ میں ڈونیشن جمع کروائے جس کے بعد سستا تندورپروگرام شروع ہوا اور غریب کو سستے داموں روٹی فراہم کی گئی، تاہم کچی آبادیوں اور دور دراز کے علاقوں میں اس منصوبے کو خوب پزیرائی ملی جسے دیکھتے ہوئے اس وقت کی حکومت درمیان میں کود پڑی، جس کی وجہ سے ہم نے اپنے تندور بند کردیئے۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ یہ منی لانڈرنگ نہیں ہےیہاں لوگ اربوں روپےلیکر فرار ہوجاتے ہیں، ایف آئی اےسےکہا ہے کہ کیس سے متعلق سوالنامہ دیا جائے جس پر جواب جمع کروادیں گے، ہم بینک اکاؤنٹس کی بھی مکمل تفصیلات جمع کررہے ہیں جو ہم اپنے جواب کے ساتھ ایف آئی اے کو فراہم کریں گے۔