"منی لانڈرنگ کیلئے بے نامی اکاونٹس کا استعمال نہ روکنا بینکوں کی ناکامی ہے"

money-laundi1i1i.jpg

شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے تحقیقات سے متعلق نئی دستاویزات سامنے آ گئیں،مرکزی ملزمان ماسٹر مائنڈ اور بے نامی اکاؤنٹس نجی بینکوں کی ناکامی قرار دے دی گئی۔ بینکنگ جرائم عدالت لاہور نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانتوں پرتحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق بے نامی بینک اکاؤنٹس سے شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے منی لانڈرنگ کی، منی لانڈرنگ کیلئے بے نامی اکاونٹس کا استعمال نہ روکنا بینکوں کی واضح ناکامی ہے،ایف آئی اے نے اسٹیٹ بینک کو نجی بینکوں کیخلاف کاروائی کی درخواست بھی دیدی۔

ایف آئی اے نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان کیخلاف سولہ ارب کی منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کررکھاہے۔


دوسری جانب بینکنگ جرائم عدالت لاہور نے شوگر ملز کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی حفاظتی ضمانت کا فیصلہ بھی جاری کر دیا،فیصلے میں ملزمان کو سات روز میں متعلقہ عدالت سے رجوع کرکے درخواست ضمانت دائر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

بنکنگ جرائم کورٹ کے جج سردارطاہر صابر نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانتوں پر تحریری فیصلہ جاری کیا،

ایف آئی اے کی جانب سے بینکنگ جرائم عدالت کا دائرہ اختیار نہ ہونے پر چالان واپس لینے کی بھی استدعا کی جسے منظور کرتے ہوئے چالان ایف آئی اے کو واپس کردیا گیا اور متعلقہ عدالت میں جمع کروانے کا حکم بھی دیا گیا،عدالت نے شہبازشریف اورحمزہ شہباز کو اپنی عبوری ضمانت کے لیے متعلقہ عدالت سے 21جنوری تک رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔