مینارپاکستان، خواتین سے چھیڑخانی کرنے والے درجنوں اوباش لڑکے گرفتار

1obaashanojawaarrest.jpg

جشن آزادی کے موقع پر مینار پاکستان پارک میں اوباش لڑکوں کی خواتین سے چھیڑ خانی کے متعدد واقعات پیش آئے جبکہ پولیس شہریوں کی بڑی تعداد کے باعث ان پر قابو نہیں پاسکی۔

مینار پاکستان پارک میں عوام کے غیرمعمولی رش کے پیش نظر 800 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔ اس دوران شدید رش میں اوباش لڑکوں نے خواتین سے چھیڑ خانی بھی کی۔

خواتین کے ساتھ آئے مردوں اور اوباش لڑکوں کے مابین تلخ کلامی بھی ہوئی اورایک موقع پر ڈنڈے بھی چل پڑے۔ پولیس کے پہنچنے سے پہلے منچلے فرار ہوگئے۔

علاوہ ازیں پولیس نے آزادی پل پر کھڑے اوباش لڑکوں کیخلاف لاٹھی چارج بھی کیا، پولیس نے خواتین سے چھیڑ خانی میں ملوث 65 اوباش لڑکوں کو حراست میں لے لیا۔


بعد ازاں کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور غلام محمود ڈوگر نے بتایا کہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) سٹی، سرفراز ورک کو بھیڑ پر قابو پانے کے اقدامات کی نگرانی کا کام سونپا گیا تھا۔

قبل ازیں ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز لاہور افضال احمد کوثر نے 14 اگست کو امن میں خلل ڈالنے، خواتین کو ہراساں کرنے، بغیر سائلینسر کے موٹر سائیکل چلانے اور ون ویلنگ کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا۔

انہوں نے خبردار کیا تھا کہ خواتین کو ہراساں کرنے والوں کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی لوگوں کو تقریبات کے دوران مہذب برتاؤ اور خواتین کا احترام کرنا چاہیے۔ جب کہ ایک ٹویٹ میں شہریوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ پولیس ہیلپ لائن 15 پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کی اطلاع دیں۔