
پنجاب پولیس نے آج صبح وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا اللّٰہ تارڑ کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔
لیگی رہنما اور سابق صوبائی وزیر عطاتارڑ نے اپنے گھر پر پولیس کی کارروائی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کئی سال پہلے اس گھر میں رہتے تھے۔ اب یہاں پولیس بھیج کر راہگیروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
عطااللہ تارڑ نے سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہاشم ڈوگر صاحب میرا خیال تھا آپ وزیر ہیں مگر آپ تو انتہائی غیر سنجیدہ کردار نکلے۔
لیگی رہنما نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا جس گھر میں مَیں 15 سال پہلے رہتا تھا وہاں پولیس بھیج کر کسی راہگیرکو ہراساں کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟ یہ حال ہے آپ کا خاک وزارت چلانی ہے آپ ملک دشمن بیانیئے کے دفاع میں اتنا آگے نہ جائیں۔
https://twitter.com/x/status/1558285287222116353
دوسری جانب پولیس نے عطاتارڑ کے گھر جو کارروائی کی اس کی باقاعدہ فوٹیج موجود ہے جس میں پولیس اہلکار اس گھر میں موجود شخص سے نوٹس کی وصولی کیلئے دستخط کرا رہے ہیں۔ انہیں 25 مئی کے واقعے پر پوچھ گچھ کیلئے طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
اس نوٹس پر ردعمل میں اظہر مشوانی نے کہا تھا کہ پولیس کا 25 مئی کے قاتل عطاتارڑ کے گھر پر چھاپہ، عطاتارڑ پہلے ہی مفرور ہو کر اسلام آباد میں بیٹھا ہے۔ نہ عطاتارڑ کی دیوار پھلانگی گئی، نہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1558226624889475081
اظہر مشوانی کا یہ بھی کہنا تھا کہ نہ تو کسی ملازم یا عطاتارڑ کی بیوی یا اس کی بچی کو گرفتار کیا گیا۔ بلکہ صرف قانون کے مطابق تفتیش کیلئے حاضری کا نوٹس دیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1558230827661762570
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/tar1h1h1h21.jpg