جو مریم بھونک رہی ہے اور جو اسکا پالتو ۔۔۔گنجا مالک بھونک رہا ہے پھر اس حساب سے تو سب سے موزوں جنرل کیانی ہی تھا جس نے چیف ہوکر نواز شریف جیسے مودی کے پالتو ۔۔۔ کو دو تہائی اکثریت دلائی تھی پھر تو جنرل فیض کی ضرورت نہیں تھی باجوے نے ہی کیانی کی طرح اپنے کرپٹ بھائیوں کو بچانے اور بھگانے کے لئے دو تہائی اکثریت دلا دی تھی اسی طرح چیف کا کام ہے ڈی جی آئی ایس کا نہیں مگر گنجا شیطان اب بھی بھونک بھونک کر اس ۔۔ میں سے ہڈی ڈھونڈھ رہا ہے اور موتر میں مچھلیاں ڈھونڈھ رہا ہے ویسے یہ ساری سیاست ختم کرنا کسی بھونکنے والے ۔۔۔ کو نہ زرداری کے دور میں یاد آیا یا نہ گیلانی نہ راجہ پرویز نہ چوہدری برادران نہ ہی نواز شریف کے کسی بھی دور میں لیکن اب صرف عمران خان کے دور میں سب کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں اور اس مروڑ کے دست اس گنجے مالک کے مونہہ سے نکل رہے ہیں یہ مثلہ حل ہونے کے بعد بھی ۔۔ میں ہڈی ڈھونڈھ نے کی پوری پوری کوشش کر رہا ہے۔ گنجا باؤں رامی اے