کیا پنجاب میں ٹوپی،دوپٹہ،سکارف کو سکول یونیفارم کا لازمی حصہ بنا دیاگیاہے؟

2azaharwazhatscar.jpg

سوشل میڈیا پر وزیر تعلیم پنجاب کا ایک بیان موضوع بحث بنا ہوا ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ صوبائی وزیرتعلیم نے اسکولوں کو طلبا کیلئے ٹوپی اور طالبات کیلئے دوپٹہ یا اسکارف یونیفارم کاحصہ بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اس پر وضاحت دیتے ہوئے اظہر مشوانی نے کہا کہ یہ ایک مخصوص ناظرہ قرآن کے پریڈ سے متعلق ہدایت کی گئی تھی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا اظہر مشوانی نے کہا کہ سکولوں میں بچے بچیوں کےلیے ٹوپی/ سکارف "لازمی" کرنے کی خبر غلط ہے۔ مسلمان بچوں کے لیے پرائمری سکول میں ناظرہ قران پاک کی تعلیم لازمی قرار دی گئی ہے۔ اس پیریڈ کےلیے بچوں کے لیے ٹوپی اور سکارف کو یونیفارم کا حصہ بنایا جائےگا۔ باقی پیریڈز میں ٹوپی یا سکارف پہننا لازمی نہیں ہو گا-

https://twitter.com/x/status/1483380508155420674
یاد رہے کہ وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے کچھ روز قبل ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ پنجاب اسمبلی نے پہلی بار پرائمری طلبہ کو ناظرہ جبکہ چھٹی سے 12 ویں تک کے طالب علموں کو ترجمے کے ساتھ قرآن پاک پڑھانے کا ایکٹ پاس کیا ہے، اب تعلیمی اداروں میں قرآن پاک لازمی پڑھانے پر عملدرآمد ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ نجی اسکولز یونیفارم میں ترمیم کریں۔ وزیر تعلیم نے اسکولوں کو طلبا کیلئے ٹوپی اور طالبات کیلئے دوپٹہ یا اسکارف یونیفارم کاحصہ بنانے کی ہدایت کی۔