پریانتھا کماراکو مارنے والوں میں باہر کے لوگ بھی شامل تھے،ملک عدنان

adnan-malik11.jpg

پریانتھا کمارا کو قتل کرنے میں فیکٹری کے باہر کے لوگ بھی شامل تھے، مینجر کو بچانے کی کوشش کرنےو الے شخص کا انکشاف

سیالکوٹ میں سری لنکن فیکٹری مینجر کو بچانے کی کوشش کرنےو الے ملک عدنان نے انکشاف کیا ہے کہ پریانتھا کمارا پر تشدد اور انہیں قتل کرنے میں فیکٹری کے علاوہ باہر کے لوگ بھی شامل تھے۔

تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں مشتعل فیکٹری ملازمین سے سری لنکن مینجر کو بچانے کیلئے اپنی جان کی پرواہ نہ کرنے والے ساتھ ورکر ملک عدنان نے واقعے کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ میں ایک میٹنگ میں مصروف تھا جب پتا چلا کہ پریانتھا کمارا نے کسی ملازم کو ڈانٹا ہے جس کے بعد ملازمین مشتعل ہوکر ان کی طرف جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں فورا میٹنگ چھوڑ کر موقع پر پہنچا اور ملازمین کے سامنے دیوار بن گیا مگر ملازمین کی تعداد زیادہ تھی، اس میں صرف ہماری فیکٹری کے ملازمین شامل نہیں تھے بلکہ اردگرد کی فیکٹریوں میں کام کرنے والے، کچھ گاؤں کے لوگ اور سڑک بلاک ہونے کے بعد سفر کرنے والے لوگ بھی ہجوم کا حصہ بن گئے تھے۔


ملک عدنان نے کہا کہ میں نے پریانتھا کو بچانے کی پوری کوشش کی اور اسی کوشش میں ہجوم نے مجھ پر تشدد کیا اور مجھے بھی چھت سے پھینکنے کی کوشش کی۔

سری لنکن باشندے کو بچانے کی کوشش کرنےوالے ملک عدنان نے حکومت کی جانب سے تمغہ شجاعت سے نوازنے کا اعلان کرنے پر شکریہ بھی ادا کیا۔