
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جنرل اسمبلی سے خطاب میں پختون کے حوالے سے تبصرے پر سینیر صحافی اور کالم نگار سلیم صافی ایک بار پھر برہم ہوگئے،ٹوئٹر پر تنقیدی ٹویٹ داغ دیئے،
https://twitter.com/x/status/1441538869208489986
سلیم صافی نے کہا کہ جنرل اسمبلی سے خطاب میں عمران خان نے ایک بار پھر پختونوں کی بے عزتی کی اور اس خرافات کی تکرار کی کہ پاکستانی جہادیوں نے جہادی سوچ کی بنیاد پرنہیں بلکہ اس بنیاد پرطالبان کا ساتھ دیا کہ دونوں پختون تھے،حالانکہ طالبان کے حق میں پہلا فتوی لال مسجد سے آیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1441538878737952773
سلیم صافی نے عمران خان کے بیان پر سوال اٹھائے کہ کیا افغان اورپاکستانی طالبان کی قربت کی بنیاد پختون ولی نہیں بلکہ اسلامی جہادی نظریہ ہے، کیااسامہ بن لادن پختون تھے،جنکی خاطر طالبان نےاپنی حکومت قربان کردی،کیا خالد شیخ پختون کےگھرسےنکلےتھے،یاپنڈی میں ایک پنجابی کےگھرسے؟کیارمزی بن الشیبہ کراچی میں پختون کےگھرسے نکلے تھے؟
https://twitter.com/x/status/1441538880864411652
سلیم صافی نے مزید کہا کہ طالبان کے سب سے بڑے سپورٹر جنرل حمید گل اورکرنل امام تھے، کیا وہ پختون تھے؟ جبکہ سب سے بڑی مخالف اے این پی تھی، کابل پر قبضے کے بعد طالبان نے پہلے پختون ڈاکٹر نجیب کو مارا تھا،ان زمینی حقائق کو جھٹلا کر عمران خان کس بنیاد پر طالبان کی جدوجہد کو پختون ولی سے جوڑرہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1441506663081578497
اس سے قبل ایک ٹویٹ میں سلیم صافی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حزیمت اٹھانے کےبعد امریکا اوراس کے نیٹو اتحادی قربانی کا بکرا ڈھونڈ رہے ہیں،عمران خان،شاہ محمود قریشی،معید یوسف اور شیخ رشید طالبان حکومت کے ترجمان بن کرانہیں پکاررہےہیں کہ پاکستان ہےنا، اس حکومت کے ہوتے ہوئے پاکستان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا تھا کہ قبایلی علاقوں میں پشتونوں کی طالبان سے قومیت کی بنیاد پر ہمدردیاں تھیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/DMxf7n3/saleem.jpg